شہادت علی الناس}

شہادت علی الناس

ڈاکڑ اسرار احمد
سورۃ الحج کے آخری رکوع کی روشنی میں
  1. 1 دو تمہیدی باتیں
  2. 2 نوعِ انسانی کے لیے ایمان کی دعوت
  3. 3 معبودانِ باطل کی بے بسی
  4. 4 فکر ہر کس بقدرِ ہمت اوست
  5. 5 یزداں بکمند آور…
  6. 6 شرک : اللہ کی قدر کے فقدان کا نتیجہ
  7. 7 نبوت و رسالت سے متعلق ایک اہم حقیقت کا بیان
  8. 8 نبوت و رسالت کی اصل غرض و غایت
  9. 9 ایمان بالملائکہ کی خصوصی اہمیت
  10. 10 اہل ایمان سے دین کے تقاضے
  11. 11 خدمتِ خلق کی بلند ترین سطح
  12. 12 ’’اِک پھول کا مضموں ہو تو سو رنگ سے باندھوں!‘‘
  13. 13 فلاح کا دار و مدار دینی فرائض کی ادائیگی پر ہے!
  14. 14 چوتھا تقاضا : جہاد فی سبیل اللہ
  15. 15 مطالباتِ دین کا خلاصہ
  16. 16 پہلی سیڑھی : ارکانِ اسلام
  17. 17 دوسری سیڑھی : بندگی ٔ ربّ
  18. 18 تیسری سیڑھی : افعالِ خیر‘ خدمت خلق
  19. 19 خدمت ِ خلق کی بلند ترین سطح
  20. 20 چڑھائی تو بہرطور چڑھنی ہے!
  21. 21 فلاح کی اُمید!
  22. 22 جہاد کی اہمیت
  23. 23 ’’حَقَّ جِہَادِہٖ‘‘ کا حقیقی مفہوم
  24. 24 اسلام دین فطرت ہے
  25. 25 بنو اسماعیل کے لیے اضافی سہولت
  26. 26 شہادت علی الناس : اُمت کا فرضِ منصبی
  27. 27 صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی گواہی
  28. 28 حضورﷺ نے صحابہؓ سے گواہی کیوں لی؟
  29. 29 رسولوں کی گواہی اپنی اُمتوں کے خلاف!
  30. 30 تبلیغ دین کا کام اب اُمت مسلمہ کے ذمے ہے!
  31. 31 ’’اُمت وسط‘‘ کا مفہوم
  32. 32 اُمت کی غفلت شعاری
  33. 33 جہاد کا مقصد اوّلین : فریضۂ شہادت علی الناس
  34. 34 بسم اللہ کرو‘ عمل کے میدان میں قدم رکھ دو!
  35. 35 ’’حبل اللہ‘‘ کی تعیین