اُمّ المسبحات: سورۃ الحدید}

اُمّ المسبحات: سورۃ الحدید

ڈاکڑ اسرار احمد
سب جانتے ہیں کہ نبی اکرم اور رسول اعظم محمد عربیﷺ کا اصل اور عظیم ترین معجزہ قرآن حکیم ہے چنانچہ قرآن کا ہر لفظ‘ ہر آیت اور ہر سورت معجز نماہے اوراس اعتبار سے جملہ آیات و سور ہم مرتبہ اور ہم پلہ ہیں تاہم مختلف اعتبارات سے مختلف آیتوں اور سورتوں کو بقیہ آیات و سورپر فضیلت کا درجہ حاصل ہے.
  1. 1 تقدیم
  2. 2 ایک ضروری وضاحت بابت مسئلہ ’’وحدت الوجود‘‘
  3. 3 بابِ اوّل
  4. 3.1 سورتوں کی گروپ بندی
  5. 3.2 سورۃ الحدید . اُمُّ المُسَبِّحات
  6. 3.3 سورۃ الحدید کے مضامین کا اجمالی تجزیہ
  7. 4 سورۃ الحدید سے میری ذہنی و قلبی مناسبت
  8. 5 بابِ دوم
  9. 5.1 پہلی آیت . تسبیح باری تعالیٰ کا مفہوم
  10. 5.2 اختیارِ مطلق اور حکمت کاملہ
  11. 5.3 اُمت ِمسلمہ کی سب سے بڑی ذمہ داری
  12. 5.4 اقتدار و اختیار اللہ کا
  13. 5.5 دورِ حاضر کا سب سے بڑا شرک
  14. 5.6 انسانی اختیار کی اصل حقیقت
  15. 5.7 ملحدین کے تصورِ موت و حیات کی تردید
  16. 5.8 مؤمن کا مطلوب و مقصود . معرفت ربّ
  17. 5.9 صفاتِ باری تعالیٰ کی کیفیت و کمیت؟
  18. 5.10 تیسری آیت مشکل ترین مقام
  19. 5.11 تین امتیازی فرق
  20. 5.12 تکملہ ٔ مباحث
  21. 5.13 فلسفہ وجود اور اس کی مختلف تعبیرات
  22. 5.14 حدیث نبویؐ سے راہنمائی
  23. 5.15 معیت الٰہی کا مفہوم
  24. 5.16 علم الٰہی کی وسعت و جامعیت
  25. 5.17 تخلیق کائنات چھ دن میں
  26. 5.18 خالق بھی وہی‘ حاکم بھی وہی
  27. 5.19 اللہ تعالیٰ عالم کلیات ہی نہیں عالم جزئیات بھی ہے
  28. 5.20 معیت الٰہی کی کیفیت؟
  29. 5.21 اعمالِ انسانی کا چشم دید گواہ
  30. 5.22 حکومت الٰہیہ کے ضمن میں اہل ایمان کی ذمہ داری
  31. 5.23 فیصلے کا اختیار اللہ کا!
  32. 5.24 گردشِ لیل و نہار میں انسان کے لیے سامانِ معرفت
  33. 5.25 اللہ تعالیٰ کی صفت ِعلم کا جامع بیان
  34. 5.26 اسماءِ باری تعالیٰ کے درمیان حرفِ عطف کا مسئلہ
  35. 5.27 ’’وحدت الوجود‘‘ کے بارے میں میرا موقف
  36. 5.28 ’’سورج مکھی کے پھول بن جاؤ!‘‘
  37. 5.29 وحدتُ الوجود ‘ مجددِ الف ثانی اور علامہ اقبال
  38. 5.30 ’’ہمہ اوست‘‘ اور اس کی مختلف تعبیرات
  39. 6 بابِ سوم
  40. 6.1 آیاتِ زیر درس کا رواں ترجمہ و مفہوم
  41. 6.2 دعوتِ ایمان کے مخاطب کون؟
  42. 6.3 ’’اِنفاق‘‘ کا جامع مفہوم
  43. 6.4 انفاق کتنا کیا جائے؟
  44. 6.5 ایں متاعِ بندہ و ملک خداست
  45. 6.6 ایمان کی زوردار دعوت
  46. 6.7 ایمانِ حقیقی کا منبع و سرچشمہ قرآنِ حکیم
  47. 6.8 انفاق فی سبیل اللہ کی زوردار دعوت
  48. 6.9 مال ودولت دنیا کی حقیقت
  49. 6.10 داخلی و خارجی حالات کے اعتبار سے درجات میں فرق و تفاوت
  50. 6.11 قرضِ حسنہ کے لیے اللہ کی پکار
  51. 7 بابِ چہارم
  52. 7.1 میدانِ حشر میں اہل ایمان اور اہل نفاق کی کیفیات
  53. 7.2 میدانِ حشر کی تاریکیوں میں اہل ایمان کے نور کی کیفیت
  54. 7.3 حصولِ نور کے لیے منافقین کی دہائی اور اس کا جواب
  55. 7.4 نفاق کی حقیقت اور مراحل و مدارج
  56. 7.5 نفاق کے بارے میں ایک مغالطے کا ازالہ
  57. 7.6 اہل ایمان اور منافقین کی تقطیب
  58. 7.7 اہل سنت کے ایک عقیدے کی قرآنی بنیاد
  59. 7.8 مسلمان معاشرے میں منافق کا قانونی و دستوری سٹیٹس؟
  60. 7.9 راہِ ’’نفاق‘‘ کے سنگ ہائے میل اور فتنے کی تین نسبتیں
  61. 7.10 خوشنما عقائد و خواہشات‘ شیطان کی پرفریب چالیں
  62. 7.11 منافق کا حسرت ناک انجام
  63. 8 بابِ پنجم
  64. 8.1 تاخیر و تعویقشیطان کا ایک اور وار!
  65. 8.2 اہل کتاب کا عبرت آموز تذکرہ
  66. 8.3 تاخیر و تعویق کا نتیجہ : قساوتِ قلبی
  67. 8.4 اُمید کی روشن کرن
  68. 8.5 سلوکِ قرآنی کی پہلی منزل
  69. 8.6 ’’انفاق فی سبیل اللہ‘‘ اور ’’صدقات‘‘ میں فرق کی نوعیت!
  70. 8.7 مراتبِ صدیقیت و شہادت کا حصول
  71. 8.8 آیات ۱۸ و ۱۹ کا باہمی ربط
  72. 8.9 قرآنی اصطلاح کے طور پر ’’شہید‘‘ کا مفہوم
  73. 8.10 صدیقیت اور شہادت کی حقیقت
  74. 8.11 بعض اہم دینی اصطلاحات کے مابین ربط و تعلق
  75. 8.12 فریضۂ شہادت علی الناس قرآن حکیم کی روشنی میں
  76. 8.13 صدیقیت و شہادت کے مراتب کھلے ہیں
  77. 8.14 ولایت اور نبوت کا باہمی تعلق
  78. 8.15 نبوت اور رسالت کا فرق
  79. 8.16 مقامِ صدیقیت کے اجزائے ترکیبی
  80. 8.17 صدیقۂ کبریٰ کون؟
  81. 9 بابِ ششم
  82. 9.1 دنیا کی زندگی کس اعتبار سے کھیل تماشا ہے؟
  83. 9.2 انسانی زندگی کے پانچ ادوار آئینۂ قرآنی میں
  84. 9.3 نباتاتی سائیکل اور اس کی حیاتِ انسانی سے مماثلت
  85. 9.4 مُسابَقۃ الی الجنّہ کی دعوت
  86. 9.5 دخولِ جنت کے لیے کیسا ایمان درکار ہے؟
  87. 9.6 محض اعمال کی بنیاد پر جنت میں داخلہ ممکن نہیں
  88. 9.7 ہرمصیبت اللہ کی جانب سے ہے
  89. 9.8 تخلیق اور ظہورِ تخلیق کا فرق
  90. 9.9 ہرحال میں مطلوب طرزِ عمل تسلیم و رضا
  91. 9.10 بخل اور نفاق میں مشابہت کا ایک پہلو
  92. 9.11 اللہ غنی اور حمید ہے
  93. 10 بابِ ہفتم
  94. 10.1 سورۃ الصف کے مضامین کا اجمالی تجزیہ
  95. 10.2 رسولوں کے ساتھ بھیجی گئی تین چیزیں
  96. 10.3 ’’میزان‘‘ کا قرآنی تصور
  97. 10.4 ارسالِ رُسل کی غرض و غایت
  98. 10.5 سورۃ الحدید اور سورۃ الصف کی دو آیات کا تقابلی مطالعہ
  99. 10.6 انزالِ حدید کی غرض و غایت
  100. 10.7 محمد رسول اللہ ﷺ کا طریق انقلاب
  101. 10.8 محبوبیت ِالٰہی کا مقام
  102. 10.9 موجودہ حالات میں مسلح تصادم کا متبادل
  103. 10.10 سیرتِ طیبہ کے مختلف مراحل میں حکمت ِترتیب
  104. 10.11 ’’بِالْغَیْبِ‘‘ کا مفہوم
  105. 10.12 اِنَّ اللّٰہَ قَوِیٌّ عَزیز ٌ
  106. 11 بابِ ہشتم
  107. 11.1 سابقہ مضامین پر نگاہِ بازگشت
  108. 11.2 اعمالِ صالحہ کے نقطہ عروج پر شیطان کا اِغوا و اِضلال
  109. 11.3 تاریخ نبوت و رسالت کا ایک تحقیق طلب پہلو
  110. 11.4 حضرت ابراہیم ؑ کے بعد سلسلۂ ارسالِ رُسل
  111. 11.5 حضرت عیسٰی ؑ اور ان کے متبعین کا تذکرہ
  112. 11.6 رہبانیت کی اصل حقیقت
  113. 11.7 ضبط ِنفس کا اسلامی تصور
  114. 11.8 ضبط ِنفس اور اُسوۂ رسولﷺ
  115. 11.9 اُمت مسلمہ میں رہبانیت کا نفوذ اور اس کے اسباب
  116. 11.10 آیت ۲۸ کی تاویل خاص
  117. 11.11 تاویل عام کے اعتبار سے آیت کا مفہوم
  118. 11.12 اقامت ِدین کی جدوجہد میں سیرتِ نبویؐ سے راہنمائی
  119. 11.13 آیت ۲۹ کا تفسیری اشکال اور اس کا حل