طیور آوارہ}

طیور آوارہ

اختر شیرانی
غزلیات و گیت
  1. 1 چہرہ نما
  2. 2 غزلیات
  3. 2.1 جلوہ آنکھوں پہ چھا گیا کس کا؟
  4. 2.2 شب کو پہلُو میں جو وہ ماہِ سِیہ پوش آیا
  5. 2.3 دل و دماغ کو رو لُوں گا، آہ کر لوں گا
  6. 2.4 مستانہ پیے جا، یونہی مستانہ پیے جا
  7. 2.5 دلِ شکستہ، حریفِ شباب ہو نہ سکا
  8. 2.6 دلِ مہجُور کو تسکین کا ساماں نہ ملا
  9. 2.7 بے وفا کو عبث اِلزامِ جفا دینا تھا
  10. 2.8 دل میں خیالِ نرگسِ جانانہ آگیا
  11. 2.9 جھوم کر اُٹھّی ہے پھر کُہسار سے کالی گھٹا
  12. 2.10 وعدہ، اُس ماہ رُو کے آنے کا
  13. 2.11 آرزو، وصل کی، رکھتی ہے پریشاں کیا کیا
  14. 2.12 حزیں ہے، بیکس و رنجُور ہے دل
  15. 2.13 تازہ بہ تازہ، نو بہ نو، جلوہ بہ جلوہ، چھائے جا
  16. 2.14 کچھ اُڑا لو مزہ جوانی کا
  17. 2.15 کچھ تو تنہائی کی راتوں میں سہارا ہوتا
  18. 2.16 ہزار بزم مہیّائے مرگ نیم شبی است
  19. 2.17 آتی ہے جھومتی ہوئی بادِ بہارِ عید
  20. 2.18 گلزارِ جہاں میں گُل کی طرح گو شاد ہیں ہم شاداب ہیں ہم
  21. 2.19 لیلئٰ عشق کو درکار ہیں دیوانے چند
  22. 2.20 پھر ستاتی ہے ہمیں گزری ہوئی راتوں کی یاد
  23. 2.21 نکہتِ زلف سے نیندوں کو بسا دے آ کر!
  24. 2.22 غم خانۂ ہستی میں ہیں مہماں کوئی دن اور
  25. 2.23 شعر میں ذکر کسی کا دلِ ناکام نہ کر
  26. 2.24 سوز پِھر چھیڑتا ہے رُوح کا ساز
  27. 2.25 نگہِ شوق ہے زبانِ خموش
  28. 2.26 ہر ذرّہ اُس کے حُسن سے روشن ہَے آج کل
  29. 2.27 آؤ بے پردہ تُمہیں جلوۂ پنہاں کی قسم
  30. 2.28 یقینِ وعدہ نہیں، تابِ انتظار نہیں
  31. 2.29 یارو کُوئے یار کی باتیں کریں
  32. 2.30 عید آئی آ کہ ساقی، عید کا ساماں کریں
  33. 2.31 محبّت کی دُنیا میں مشہُور کر دُوں
  34. 2.32 تمنّاؤں کو زِندہ، آرزوؤں کو جواں کر لُوں
  35. 2.33 ہمارے ہاتھ میں کب ساغرِ شراب نہیں؟
  36. 2.34 وہ کہتے ہیں رنجش کی باتیں بُھلا دیں
  37. 2.35 کِس کی آنکھوں کا لئے دل پہ اثر جاتے ہیں؟
  38. 2.36 عُمر بھر کی تلخ بیداری کا ساماں ہو گئیں
  39. 2.37 جو بَہاروں میں نِہاں رنگِ خزاں دیکھتے ہیں
  40. 2.38 نا حق نہ دردِ عشق کی ہمدَم دَوا کریں
  41. 2.39 لے آئے اِنقلابِ سپہرِ بریں کہاں!
  42. 2.40 میخانۂ حیات میں کیا آرمیدہ ہوں
  43. 2.41 کبھی کاش رحم کا بھی اثر ملے چشمِ فتنہ نگاہ میں
  44. 2.42 لا پِلا ساقی، شرابِ ارغوانی پھر کہاں
  45. 2.43 دلِ دیوانہ و انداز بیباکانہ رکھتے ہیں
  46. 2.44 کیا جانے جا چُھپی وہ مرِی یاسمن کہاں؟
  47. 2.45 مَیں آرزوئے جاں لکھوں، یا جانِ آرزُو
  48. 2.46 یاد آؤ، مُجھے للہ نہ تُم یاد کرو!
  49. 2.47 کون آیا مرے پہلو میں یہ خواب آلُودہ؟
  50. 2.48 میری آنکھوں پہ چھا گیا کوئی
  51. 2.49 بھلا کیوں کر نہ ہو راتوں کو نیندیں بے قرار اُس کی
  52. 2.50 جُھوم کر آئی ہے مستانہ گھٹا برسات کی
  53. 2.51 جھوم کر بدلی اُٹھی اور چھا گئی
  54. 2.52 نہ وہ خزاں رہی باقی نہ وہ بہار رہی
  55. 2.53 بہشتوں پہ ہنستی ہے دنیائے فانی
  56. 2.54 اُس مہ جبیں سے آج مُلاقات ہو گئی
  57. 2.55 وہ کہتے ہیں کہ ہم سے پیار کی باتیں نہیں اچھّی
  58. 2.56 نہ ساز و مطرب، نہ جام و ساقی، نہ وہ بہارِ چمن ہے باقی
  59. 2.57 دلِ حزیں سے خلش کاریِ ستم نہ گئی
  60. 2.58 نہ بُھولیں گی کبھی اے ہمنشیں، راتیں جوانی کی
  61. 2.59 اشک باری نہ مِٹی، سینہ فگاری نہ گئی
  62. 2.60 عِشق کہ جس کے دین میں صبر و سکوں حرام ہے
  63. 2.61 سما کر دل میں نظروں سے نِہاں ہے
  64. 2.62 نہ بُھول کر بھی تمنّائے رنگ و بُو کرتے
  65. 2.63 کیا کہہ گئی کسی کی نظر کُچھ نہ پُوچھیے
  66. 2.64 ہم دُعائیں کرتے ہیں جن کے لئے
  67. 2.65 اُن رس بھری آنکھوں میں حیا کھیل رہی ہے
  68. 2.66 دیوانہ کر دیا ہے غمِ انتظار نے
  69. 2.67 اُٹھ اور شکوے نہ کر جورِ آسمانی کے
  70. 2.68 شرحِ غمہائے زمانہ سُن لے
  71. 2.69 آشنا ہو کر تغافل آشنا کیوں ہو گئے؟
  72. 2.70 عُمرِ فانی کی ذرا قدر نہ جانی ہم نے
  73. 2.71 کِس کو دیکھا ہے، یہ ہُوا کیا ہے؟
  74. 2.72 اَے صبا کون سے گُلزار سے تو آتی ہے؟
  75. 2.73 ادائے پردہ کتنی دِل نشیں معلُوم ہوتی ہے
  76. 2.74 نسیمِ کُوئے یار آئے نہ آئے
  77. 2.75 دِل میں اب تک ہوَسِ گُل بدناں باقی ہے
  78. 2.76 خیالستانِ ہستی میں اگر غم ہے خوشی بھی ہے
  79. 2.77 وُہ کبھی مِل جائیں تو کیا کیجیے؟
  80. 2.78 اگر وُہ اپنے حسین چہرے کو بُھول کر بے نقاب کر دے
  81. 2.79 اُٹھا طُوفاں ستاروں کی زمیں سے
  82. 2.80 نہ چھیڑ زاہدِ ناداں شراب پینے دے
  83. 2.81 عِشق کی مایُوسیوں میں کھو چُکے
  84. 2.82 مُجھے اپنی پستی کی شرم ہے تِری رفعتوں کا خیال ہے
  85. 2.83 زمانِ ہجر مِٹے، دورِ وصلِ یار آئے
  86. 2.84 سُوئے کلکتّہ جو ہم با دِلِ دیوانہ چلے
  87. 2.85 مری آنکھوں سے ظاہر خُونفشانی اب بھی ہوتی ہے
  88. 2.86 جھنڈے گڑے ہیں باغ میں ابر و بہار کے
  89. 3 رباعیات
  90. 4 گیت
  91. 4.1 روگ کا راگ
  92. 4.2 پردیسی کی پریت
  93. 4.3 بادل کا سندیسہ
  94. 4.4 بِرہن کی جوانی
  95. 4.5 پردیسی سے
  96. 4.6 اِنتظار
  97. 4.7 جُدائی میں
  98. 4.8 بُلاوا
  99. 4.9 ساون کی گھٹائیں
  100. 5 ماہیا
  101. 5.1 کیا روگ لگا بیٹھے