عيد الاضحى اور فلسفۂ قربانی
یہ قربانی حضرت ابراہیم (علیٰ نبیّنا و علیہ الصّلوۃ والسلام) کی زندگی میں کس اہمیت کی حامل ہے اور ان کی قربانیوں کا وہ کون سا سلسلہ ہے جس کا آخری نقطہ عروج یہ واقعہ ہے. حیاتِ دنیوی کے سلسلے کا جو فلسفہ قرآن بیان کرتا ہے وہ سورۃ الملک کی دوسری آیت میں بڑی جامعیت کے ساتھ ہمارے سامنے آ جاتا ہے میں.
- 1 پیش لفظ
- 2 حیاتِ دنیوی کا قرآنی فلسفہ
- 3 حیاتِ ابراہیمی ؑ: امتحان و آزمائش کی مثال ِ کامل
- 4 فکر و نظر کا امتحان
- 5 قوّتِ ارادی کی آزمائش
- 6 بُت شکنی کا اقدام
- 7 حاکمِ وقت سے مباحثہ
- 8 بے خطر کود پڑا آتشِ نمرود میں عشق!
- 9 ابراہیم علیہ السلام کی ہجرت الی اللہ
- 10 اسمٰعیل اور اسحاق علیہ السلام کی ولادت
- 11 امتحان و آزمائش کانقطۂ عروج
- 12 ذبح عظیم
- 13 فریضۂ حج اور حیات ابراہیمی ؑ کے مراحل
- 14 عید الضحیٰ اور فلسفۂ قربانی
- 15 قربانی کی اصل روح
- 16 حج اور عیدالاضحی اور ان کی اصل رُوح قرآن حکیم کے آئینے میں