عہد حاضر میں

نظامِ خلافت کا سیاسی ڈھانچہ 
خطبۂ مسنونہ‘ تلاوتِ آیات اور تمہیدی کلمات کے بعد فرمایا:
ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ آج بیسیوں ادارے معرضِ وجود میں آ چکے ہیں جو خلافت ہی کا نام لے رہے ہیں‘ ورنہ اب سے چند سال قبل تو خلافت کا نام تک لینے والا کوئی نہیں تھا‘ گویا مشیت ِایزدی کا ظہور ’’زبانِ خلق‘‘ کی صورت میں ہو رہا ہے. لیکن خلافت کی عمومی مقبولیت کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ خلافت کی حقیقت کو سمجھا جائے اور عام کیا جائے‘ اس کی فلسفیانہ بنیادوں کو ذہنوں میں راسخ کیا جائے اور اس دور میں خلافت کے جو خدوخال ہیں ان کے شعور کو عام کیا جائے.