مندرجہ بالا اصولوں کے برعکس میں آپ کو تین ایسے اصول بتانا چاہتا ہوں جن کی بنیاد پر آج مغربیت فتح مند ہے اور یہ اصول اسلام میں بھی موجود ہیں.

(۱) پہلا اصول قانونی سطح پر نجی ملکیت (private ownership) سے متعلق ہے. اس کے تحت آپ کسی بھی چیز کے قانوناً مالک ہو سکتے ہیں. استعمال کی ہر شے کے مالک ہو سکتے ہیں. اسی طرح ذرائع پیداوار (means of production) کی بھی نجی ملکیت ہو سکتی ہے. چنانچہ آپ دکان‘ کھیت اور کارخانے کے مالک ہو سکتے ہیں. سرمایہ دارانہ معیشت کا اصل الاصول ہی نجی ملکیت کا تصورہے. اس تصور کا منطقی نتیجہ ذاتی ترغیب (personal incentive) کی صورت میں نکلتا ہے. چنانچہ آپ زیادہ محنت کریں گے‘ راتوں کو جاگیں گے‘ اپنی ذاتی جائیداد میں اضافہ کریں گے تو تمام پیداواری اضافہ آپ کا اپنا ہو گا. کمیونزم کی موت اسی لیے تو واقع ہوئی ہے کہ وہاں یہ ذاتی ترغیبکا عنصر مفقود تھا. ہر شخص فطری طور پر سوچتا ہے کہ میں زیادہ کام کیوں کروں جب کہ مجھے معلوم ہے کہ مجھے ایک معین مشاہرہ ہی ملنا ہے. یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں جو صنعتیں قومیائی گئیں ان کا بیڑا غرق ہو گیا. ظاہر بات ہے کہ کارخانہ دار تو راتوں کو جاگے گا. اسے معلوم ہے کہ کارخانے کا خراب پرزہ اگر راتوں رات نہ بن سکا تو میرا کارخانہ کل بند رہے گا‘ جس سے مجھے اتنے لاکھ کا نقصان اٹھانا پڑے گا. اس کے برعکس اگر جنرل منیجر صرف ایک تنخواہ دار آدمی ہے تو اس کا اپنا کوئی ذاتی مفاد تو اس میں ہے نہیں‘ وہ کس لیے محنت کرے! کارخانہ خراب ہوتا ہے تو ہو‘ کام بند ہوتا ہے تو ہو جائے.

(۲) دوسری چیزمارکیٹ اکانومی ہے‘ جو رسد و طلب (سپلائی اور ڈیمانڈ)کے اصول پر مبنی ہے. اس اصول کے تحت چیزوں کی رسد اگر زیادہ ہے اور طلب کم تو قیمتیں گر جائیں گی. اس کے برعکس اگر رسد کم ہے اور طلب زیادہ تو قیمتیں بڑھ جائیں گی. اس کے ہوتے ہوئے کسی artificial control کی ضرورت نہیں‘ اور اگر آپ مصنوعی طور پر کنٹرول کریں گے تو لوگوں کو بے ایمان بنانے کے سوا اور کچھ حاصل نہ ہو گا.

(۳) مغربی سرمایہ دارانہ معیشت کا تیسرا اصول hire and fire ہے. اس کا مفہوم یہ ہے کہ آپ کسی شخص کو اپنے ہاں ملازم رکھتے ہیں. آپ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ آپ کا کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اسے احسن انداز میں انجام دے گا. آپ یہ بھی اندازہ کر لیتے ہیں کہ اس کی out put کیا ہو گی. اسی بنیاد پر آپ اس سے تنخواہ کا معاملہ بھی طے کر لیتے ہیں. یہ سارا عمل hire ہے. کچھ عرصے بعد آپ محسوس کرتے ہیں کہ وہ اس صلاحیت کا مالک نہیں یا وہ محنت نہیں کرتا تو اسے ملازمت سے برخاست کر دیتے ہیں. یہ fire کا عمل ہوا. جس طرح آپ hire کرنے کے مجاز تھے‘ اسی طرح اپنے مفاد کے مد نظر fire کرنے کے مجاز بھی ہیں.