اب میں اصل موضوع کی طرف آتا ہوں اور نظام خلافت کو برپا کرنے کے لائحہ عمل کو وضاحت کے ساتھ بیان کرتا ہوں. اس بیان کے سلسلہ میں‘اپنے عمومی طریقے سے ہٹ کر میں اپنی بات کی وضاحت کے لیے نفی و اثبات کا اسلوب اختیار کروں گا. یہ بہت معروف اسلوب ہے. خود کلمہ ٔطیبہ کے دو اجزاء ہیں‘پہلے جزو کا تعلق نفی سے ہے‘ یعنی ’’لَا اِلٰــہ‘‘ اور دوسرے جز وکا تعلق اثبات سے ہے‘یعنی ’’اِلاَّ اللّٰہ‘‘. 

میں پہلے چھ اعتبارات سے نفی کرنا چاہتا ہوں کہ پیش نظر کام اس طور سے نہیں انجام پا سکتا. اس طرح بہت سی باتیں خود بخود نکھر کر سامنے آ جائیں گی. اس کے بعد اثبات کا معاملہ آسان ہو جائے گا. جن چھ باتوں کی میں نفی کرنا چاہتا ہوں ان کو بھی دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے. تین باتیں ایسی ہیں جن کو ہر مسلمان جانتا ہے. اس کے باوجود ان کو بھی شعور کی سطح پر تازہ کر لینا مفید ہے‘تاکہ انسان ان کے بارے میں یکسو ہو جائے.خواہش‘دعا اور غیر حکیمانہ محنت وہ تین باتیں ہیں جن سے یہ منزل سر نہیں ہو سکتی.