خلاف تشدد اور دہشت گردی کے حربے. اگرچہ یہ کارروائیاں اسلامی تحریکوں نے تشدد کے جواب میں اختیار کی ہیں اور ان کے جواز کے لیے حضور اکرم  کی حیاتِ طیبہ میں ’’قتال‘‘ کے مرحلے سے بھی استدلال کیا گیا ہے‘لیکن اس طرح کی کارروائیوں سے بھی نظامِ خلافت کا قیام ممکن نہیں ہے. (۹)

بدقسمتی سے یہ معاملہ خاص طور پر عرب ممالک میں شدید ہو رہا ہے. مجھے ۱۹۷۹ء میں کچھ وقت مصر کے مختلف شہروں میں گزارنے کا موقع ملا. میں نے وہاں دیکھا کہ نہایت دین دار نوجوان ان کارروائیوں میں ملوث تھے. میں ان کی دین داری کو اس طرح بیان کرتا ہوں کہ ایک فکری‘انقلابی اور نظریاتی مزاج جماعت اسلامی نے پیدا کیا ہے جبکہ تدین‘اتباعِ سنت اور عجز و انکساری کا حامل دوسرا مزاج تبلیغی جماعت نے پیدا کیا ہے. ان مصری نوجوانوں میں یہ دونوں مزاج جمع تھے‘لیکن انہی نوجوانوں نے وہاں تشدد کے جواب میں دہشت گردی کا راستہ اختیار کر لیا ہے.

اسی طرح دیکھیے! الجزائر کی اسلامی تحریک الیکشن کا راستہ اختیار کیے ہوئے تھی اور الیکشن میں اس کی کامیابی یقینی ہو چکی تھی. پہلے مرحلے کے نتائج میں اس تحریک کو نمایاں برتری حاصل تھی‘ 
(۱۰)لیکن الیکشن میں اس کامیابی کے بعد ان کا راستہ تشدد سے روکا گیا. انتخابات منسوخ کر دیے گئے اور تحریک اسلامی کے کارکنوں کو جبر و تشدد کا نشانہ بنایا گیا. اسلامی تحریک نے بھی جوابی تشدد کا راستہ اختیار کر لیا. (۱۱اس طرح کی کارروائیاں قومی فوج اور ملکی حکمرانوں کے خلاف کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوتیں بلکہ قابض افواج (occupation armies) اور غیر ملکی حکومت کے خلاف مفید اور مؤثر ہو سکتی ہیں. چنانچہ خود الجزائر میں بھی فرانسیسی استعمار کے خلاف طویل مسلح جدوجہد جاری رہی اور بالآخر فرانس الجزائر سے جانے پر مجبور ہوگیا. (۱۲قومی فوج کے خلاف اس طرح کی ُپرتشدد تحریک کامیاب نہیں ہو سکتی. ان دونوں کو ایک دوسرے پر قیاس نہیں کرنا چاہیے ‘کیونکہ اوّل تو الجزائر کے معاملے میں قابض فوج کی سپلائی لائنیعنی فرانس بہت دور واقع تھا. فوج کا دارومدار وہاں سے اسلحہ وغیرہ کی فراہمی پر تھا. ویت نام میں امریکہ جیسی سپر طاقت بھی اسی وجہ سے مار کھا گئی.دوسری بات یہ ہے کہ قومی فوج اور ملکی حکومت کے رابطے ملک میں بسنے والی آبادی کے ساتھ ہوتے ہیں. ان کے خلاف پر تشدد کارروائی سے بالعموم ان کے ساتھ قوم کی ہمدردی اور تعاون میں اضافہ ہو جاتا ہے‘اور تشدد کی راہ اپنانے والی تحریک کی مخالفت بڑھتی چلی جاتی ہے.