قصہ مختصر یہ کہ نہی عن المنکر کے اعلیٰ ترین درجے یعنی قوت و طاقت سے منکرات کے استیصال کا طریق کار وہ ہو گا جو جناب محمد رسول اللہ  نے اختیار فرمایا یعنی یہ کہ قرآن کی دعوت و تبلیغ کے ذریعے ایک ایسی جماعت فراہم کی جائے اور تشکیل دی جائے جو اپنی استقامت سے‘ اپنے ثبات سے‘ اپنے صبر سے ‘ اپنے ایثار سے‘ اپنی قربانی سے‘ اپنی باہمی محبت سے اور جماعتی طور پر ہجرت و جہاد سے اللہ کے دین کا بول بالا کرے‘ منکرات کا استیصال کرے. جو لوگ یہ کام کریں گے تو اس آیت کے آخر میں ان کو بشارت دی گئی : وَاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ ’’ اور یہی لوگ ہیں فلاح پانے والے‘‘ -ایسے موقع پر ہمیشہ دل سے دعا کیا کیجئے: اَللّٰھُمَّ رَبَّنا اجْعَلْنَا مِنْھُمْ - اے اللہ ہمیں ان مفلحین میں شامل فرما جو تیرے بتائے ہوئے ان تمام راستوں پر عمل پیرا ہوں. ہمیں توفیق عطا فرما کہ ہم اپنی انفرادی زندگیوں میں تقویٰ‘ اطاعت اور فرمانبرداری کی روش اختیار کریں. ہم قرآن سے نزدیک سے نزدیک تر ہوتے چلے جائیں. اس کے ساتھ ہمارا ذہنی و قلبی اور عملی تعلق مضبوط سے مضبوط تر ہوتا چلا جائے. اور اے اللہ ہمیں ہمت دے کہ ہم ایک ایسی جماعت کی شکل اختیار کریں جو سمع و طاعت کی بنیاد پر قائم ہو اور جس کا مقصد صرف دعوت الی الخیر‘ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر ہو. اٰمین یا ارحم الراحمین!