زیر نظر تالیف اصلاً محترم ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کی دو اہم تقاریرپر مشتمل ہے. زمانی اعتبار سے اگرچہ دونوں تقاریر کے مابین قریباً ۵ سال کا فصل ہے لیکن مضمون کے اعتبار سے دونوں باہم انتہائی مربوط ہیں. پہلی تقریر 1985ء کے اوائل میں کراچی کے ایک اجتماع عام میں امت مسلمہ کے لیے سہ نکاتی لائحہ عمل کے موضوع پر ہوئی تھی جس میں محترم ڈاکٹر صاحب نے سورۃ آل عمران ۱۰۲ تا ۱۰۴کے حوالے سے مذکورہ بالا موضوع پر مفصل روشنی ڈالی تھی. موضوع چونکہ بہت اہم تھا اور خطاب بھی نہایت موثر اور جامع‘ لہذا ہمارے بزرگ رفیق شیخ جمیل الرحمن صاحب نے اسے بڑی محنت اور دلچسپی سے ٹیپ کی ریل سے صفحۂ قرطاس پر منتقل کیا جسے چار اقساط میں ماہنامہ حکمت قرآن کی زینت بنا دیا گیا‘ بعد میں جب یہ خطاب روزنامہ ’جنگ‘ میں ’الہدیٰ‘ کے زیر عنوان شائع ہوا تو خود محترم ڈاکٹر صاحب نے اس پر نظرثانی فرما کر اس میں مناسب اصلاح و ترمیم بھی کر دی تھی.
دوسری تقریر جو اس کتابچے میں شامل ہے‘ اوائل ۱۹۹۰ء میں ہاشو آڈیٹوریم کراچی میں ہوئی. عنوان تھا ’’امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا باہمی تعلق اور نہی عن المنکر کی خصوصی اہمیت.‘‘ محترم ڈاکٹر صاحب نے اپنے اس خطاب میں آیات قرآنی اور احادیث رسول کی روشنی میں بڑی تفصیل سے واضح کیا ہے کہ علماء و صلحا کے کرنے کا اصل کام یہی ’نہی عن المنکر‘ ہے. اس اہم تقریر کو مرتب کر کے ’میثاق‘ کی ماہ اپریل اور ماہ جون کی اشاعتوں میں شائع کیا گیا.
اضافی طور پر اس کتابچے میں مسلمانوں کی موجودہ پستی کا واحد علاج کے زیرعنوان مجدد تبلیغ مولانا محمد الیاسؒ کے افکار پر مبنی مولانا احتشام الحسن کاندھلوی کی ایک اہم تحریر شامل کی گئی ہے. اس حد درجہ جامع تحریر کے ذریعے نہ صرف یہ کہ کتابچے میں شامل دونوں خطابات کے بعض اہم مضامین کا اعادہ ہو جاتی ہے. مولانا کاندھلوی کی یہ تحریر جماعتِ تبلیغی کی معروف کتاب ’تبلیغی نصاب‘ میں شامل ہے. چنانچہ ہم نے کتب خانہ شان اسلام اردو بازار کے شایع کر دہ ’عکسی تبلیغی نصاب جہیز ایڈیشن ‘ سے اس مضمون کا عکس حاصل کر کے زیر نظر کتاب میں اسے شامل کیا ہے.
ناظم نشر و اشاعت مرکزی انجمن خدام القرآن لاہور