۱) قرآن اللہ کا کلام ہے.
۲) یہ محمد رسول اللہﷺ پر نازل ہوا ہے.
۳) یہ ہر اعتبار سے محفوظ ہے ‘اور کُل کا کُل مِن و عن موجود ہے‘ اور اس کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ تعالیٰ نے لیا ہے.
یہ تین جملے ہمارے عقائد کی فہر ست کے اعتبار سے‘ قرآن حکیم کے بارے میں ہمارے عقیدے پر کفایت کریں گے .لیکن انہی تین جملوں کے بارے میں اگر ذراتفصیل سے گفتگو کی جائے اور دقّت نظر سے ان پر غور کیا جائے تو کچھ علمی حقائق سامنے آتے ہیں. تمہیدی گفتگو میں ان میں سے بعض کی طرف اجمالاً اشارہ مناسب معلوم ہوتا ہے.