یہ حدیث امام ترمذیؒ اور امام دارمیؒ نے اپنی اپنی سنن میں اور امام بیہقی ؒ نے ’’شعب الایمان‘‘ میں نقل کی ہے. مزید برآں مسند احمد اور معجم کبیر طبرانی میں یہ مختلف انداز میں آئی ہے. حدیث کا آغاز اس طور سے ہوتا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا : اَتَانِیْ جِبْرِیْلُ ں فَـقَالَ : یَا مُحَمَّدُ اِنَّ اُمَّتَکَ مُخْتَلِفَۃٌ بَعْدَکَ ’’میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے اور کہا: اے محمدﷺ ! آپ کی اُمت آپ کے بعد اختلاف کا شکار ہو جائے گی‘‘. قَالَ فَقُلْتُ : فَاَیْنَ الْمَخْرَجُ یَا جِبْرِیْلُ؟ ’’آپؐ نے فرمایا کہ میں نے دریافت کیا : اے جبرائیل ! تو(اس اختلاف سے) نکلنے کا راستہ کیا ہوگا؟‘‘ قَالَ فَقَالَ: کِتَابُ اللہِ تَعَالٰی… ’’ آپؐ نے فرمایا کہ جبرائیل ؑ نے جواب دیا: اللہ تعالیٰ کی کتاب…‘‘اس روایت کی رو سے اس حدیث کے راوی ٔ اوّل حضرت جبرائیل علیہ السلام ‘ راوی ٔ ثانی محمد رسول اللہﷺ اور راوی ٔ ثالث حضرت علی رضی اللہ عنہ ہیں.
عظمت ِقرآن کے موضوع پر یہ عظیم حدیث میری طرف سے آپ کے لیے تحفہ ہے.آپ اس حدیث کا متن اور ترجمہ اپنے پاس محفوظ کر لیں‘ بلکہ لیمینیشن کرا کے نمایاں جگہ پر لٹکا لیں اور کوشش کریں کہ یہ آپ کو یاد ہو جائے.
اقول قولی ھذا واستغفر اللہ لی ولکم ولسائر المسلمین والمسلمات
(قرآن مجید کی عظمت و فضیلت پر مبنی متذکرہ بالا حدیث کا مکمل متن اور اردو ترجمہ اگلے صفحات پر ملاحظہ کیجیے.)