اساسی ایمانیات اور فلسفہ و حکمتِ دین کے قیمتی موتیوں کے ضمن میں اس سورۂ مبارکہ میں ایک تو آیت ۹۳ بڑی اہم ہے جس میں قانونی ایمان ‘جو اسلام کی شرط لازم ہے‘ کے بعد حقیقی ایمان‘ جس میں اعمالِ صالحہ جزوِ لاینفک کی حیثیت رکھتے ہیں‘اور پھر احسان کی منزلوں اور اس میں ترقی و ’سیرالی اللہ‘ کی اصل قوتِ محرکہ یعنی تقویٰ کا بڑی جامعیت اور فصاحت و بلاغت کے ساتھ ذکر ہے.

دوسرے دعوت و تبلیغ اور شہادت علی الناس کے ذیل میں دو عظیم حقائق بیان ہوئے. یعنی ایک آیت ۶۷ میں کہ تبلیغ کل کے کل دین کی کرنا ہو گی‘ اس میں سے کسی ایک چیز کا کتمان بھی کُل کا کتمان شمار ہو گا! اور دوسرے آیت ۱۰۵ میں کہ اگر انسان اپنی امکانی حد تک تبلیغ کا حق ادا کر دے تو پھر کسی کی گمراہی اس کے لے موجبِ ضرر و نقصان نہ ہو گی.