پیش نظر کتاب نہ باضابطہ تصنیف ہے نہ تالیف.

بلکہ دس تقریروں کا مجموعہ ہے جو کیسٹ کی رِیل سے صفحۂ قرطاس پر منتقل کر کے تقریباً جوں کی توں اوّلاً ماہنامہ ’’میثاق‘‘ میں شائع ہوئیں اور اب کتابی صورت میں پیش خدمت ہیں. ہر شخص جانتا ہے کہ تحریر کی زبان اور ہوتی ہے اور تقریر کی اور!

اور تحریر کا اسلوب جدا ہوتا ہے اور تقریر کا جدا. پھر یہ تقریریں بھی اجتماعاتِ جمعہ میں کی گئی تھیں. 
جن میں ایک ہفتہ کا فصل تو لازماً ہوتا ہی ہے…… بعض اوقات دوسرے فوری اہمیت کے حامل موضوعات کے باعث یہ وقفہ زیادہ بھی ہوتا رہا.

پھر اجتماع جمعہ میں ؏ ’’بزم میں اہل نظر بھی ہیں تماشائی بھی!‘‘ کے مطابق ہر ذہنی سطح اور نہایت مختلف و مُتَفاوِت! (۱استعدادات کے حامل لوگ موجود ہوتے ہیں.
مزید برآں، ہر جمعہ میں کچھ نہ کچھ سامعین بالکل نئے بھی ہوتے ہیں.

لہذا ، ان تقریروں میں تکرار و اعادہ بے حد ہے… جو ایک باذوق قاری پر لازماً بہت گراں گزرے گا! اِن اسباب کی بنا پر اس کتاب میں نہ تصنیفی حسن نظر آسکتا ہے نہ حسن ترتیب.

البتہ ؏ ’’ربط محکم اِسی بے ربطیٔ تقریر میں ہے!‘‘ کے مصداق ان تقاریر میں ایک مقصدی ربط بھی موجودہے، اور معنوی تسلسل بھی!

اور اگر اس کتاب میں افادیت کا کوئی پہلو موجود ہے… تو ’’ان شاء اللہ‘‘ اس کے متذکرہ 
(۱) مخالف ، متضاد بالا نقائص ہی کی بنا پر اس کے افادہ کا حلقہ عوامی سطح پر وسیع تر ہوجائیگا!……واللہ اعلم!!

پہلی تقریر میں یہ ذکر موجود ہے کہ اِن تقاریر سے متصلاً قبل ان ہی اجتماعات جمعہ میں انقلابِ ایران پر تفصیلی گفتگو ہوئی تھی. 
اور یہ بھی کہ خود اس سلسلہ تقاریر میں گفتگو کو تین حصوں میں مکمل ہونا تھا:

ایک: سیرت النبی  سے ماخوذ لیکن تجریدی اور عمومی انداز میں مراحل انقلاب کی تعیین.

دوسرے: سیرت النبی  کا مختصر بیان مراحل انقلاب کی توضیح و تفصیل کے نقطۂ نظر سے، اور

تیسرے: موجودہ حالات میں اسلامی انقلاب کے طریق کار کے ضمن میں ضروری اجتہاد! پیش نظر کتاب میں صرف پہلے دو حصوں کی حد تک گفتگو مکمل ہو سکی ہے.
تیسرا حصہ ان تقاریر کے بعد چار خطابات جمعہ میں بیان ہوا تھا. (۱)

اللہ نے چاہا تو وہ بھی جلد ہی ہدیۂ قارئین کر دیا جائے گا. 
فَاللّٰہُ ھُوَ الْمُوَفِّقْ وَالْمُسْتَـعَانُ! (۲)

’’پاکستان میں اسلامی انقلاب: کیا؟ اور کیسے؟‘‘ کے عنوان سے ایک باضابطہ تالیف کا ارادہ بھی کافی عرصے سے ہے. اس کا پہلا باب ضبط تحریر میں آکر روز نامہ ’’جنگ‘‘ اور ماہنامہ ’’میثاق‘‘ میں شائع بھی ہو چکا ہے!

قارئین سے استدعا ہے کہ دعا فرمائیں کہ اللہ اس کام کو جلد مکمل کرا دے.

خاکسار 
اسرار احمد عفی عنہ 
لاہور.۸؍رمضان المبارک۱۴۰۷ھ
(بمطابق7؍ مئی 1987ء)

(۱) ان میں سے دو خطابات کی تلخیص طبع دوم میں بطور ضمیمہ شامل کی جا رہی ہے.
(۲) بس اللہ ہی ہے توفیق دینے والا اور وہی مدد مانگے جانے کے لائق ہے.