دوسرے حصہ کے بھی تین مراحل ہیں او روہ ہیں صبر محض (Passive Resistance) ، اقدام (Active Resistance) اور مسلح تصادم (Armed Conflict) … اور اس کا نتیجہ تخت یا تختہ.
انقلاب کی توسیع و تصدیر
(۱)
اب اگر انقلاب کامیاب ہو جائے تو ایک ساتواں مرحلہ مزید شروع ہو گا. ان چھ مراحل سے تو کسی ایک ملک میں انقلاب کی تکمیل ہوتی ہے، جبکہ ساتواں مرحلہ اس انقلاب کی توسیع کا ہوتا ہے. اس لئے کہ ایک نظریاتی انقلاب کا یہ خاصہ ہے کہ وہ جغرافیائی اور قومی حدود کا پابند نہیں ہوتا. وہ ایک فکر، ایک فلسفہ، ایک نظریہ کی بنیاد پر آتا ہے اور نظریہ وہ شے ہے جس کے لئے نہ پاسپورٹ کی ضرورت ہے، نہ ویزا کی حاجت. نظریہ کے لئے سرحدیں رکاوٹ نہیں بنتیں. نظریہ تو امریکہ جیسے دور دراز ملک سے چلتا ہے اور پاکستان پہنچتا ہے. نظریہ کے بڑے مضبوط پَر ہوتے ہیں جن کے ساتھ وہ اڑتا ہوا سرحدوں کے تمام موانعات (Barriers) کو عبور کرتا ہے. اگر اس نظریہ میں جان ہے تو وہ دوسرے ممالک میں اپنی جڑیں قائم کرے گا، جس کے نتیجہ میں انقلاب کی توسیع ہو گی اور وہ پھیلے گا. جیسے انقلاب فرانس، فرانس تک محدود نہیں رہا اور بَالشَوِیک (۲) یعنی اشتراکی انقلاب صرف روس تک محدود نہیں رہا. انقلاب کا یہ خاصہ ہے کہ پہلے کسی ایک ملک، کسی ایک علاقے (Territory) میں آتا ہے، وہاں اس کے ثمرات کا ظہور ہوتا ہے، پھر اس کی بین الاقوامی سطح پر توسیع کا عمل شروع ہوتا ہے.