عروہ کے اس اظہارِ خیال پر وہاں بڑا شور و غوغا ہوا کہ ہم مصالحت کے لئے ہرگز تیار نہیں ہیں. ہم محمد( ) کو کسی صورت بھی اپنے ساتھیوں کے ساتھ مکہ میں داخل نہیں ہونے دیں گے. محمد( )کو واپس جانا پڑے گا ورنہ خون کی ندیاں بہہ جائیں گی. انہوں نے یہی پیغام اپنے دو دوسرے اشخاص کے ذریعے حضور کے پاس بھیجا، لیکن کوئی بات بنتی نظر نہیں آئی. فریقین میں سے کوئی بھی اپنے موقف سے ہٹنے کے لئے تیار نہیں ہوا اور تناؤ (Tension) کی کیفیت برقرار رہی.