نبی اکرمﷺ نے حضرت علیؓ سے فرمایا کہ ’’علیؓ ! محمد رسول اللہ کے الفاظ مٹا دو اور اس کی جگہ محمد بن عبداللہ لکھ دو‘‘ (ﷺ ). حضرت علیؓ نے جواب میں عرض کیا کہ ’’حضورﷺ ! یہ کام میں نہیں کر سکتا‘‘.کہا جا سکتا ہے کہ حضرت علیؓ اس موقع پر نبی اکرمﷺ کی حکم عدولی کر رہے ہیں کہ حضورﷺ فرما رہے ہیں کہ رسول اللہ کے الفاظ مٹا دو اور وہ کہہ رہے ہیں کہ میں نہیں مٹا سکتا. مگر ایسا ہرگز نہیں، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ توحضورﷺ کا نام لکھنے کے بعد اسے مٹانا سوء ادب خیال کرتے تھے. بہرحال حضورﷺ نے پھر مسکراتے ہوئے فرمایا کہ کہاں ہیں وہ الفاظ؟ کیونکہ آپﷺ تو اُمی تھے، دنیوی طور پر لکھنا پڑھناآپﷺ نے نہیں سیکھا تھا. حضرت علیؓ نے وہ مقام بتایا اور حضورﷺ نے اپنے دست مبارک سے وہ الفاظ مٹا دئیے. پھر وہاں لکھا گیا کہ یہ معاہدہ محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب اور قریش کے مابین طے پایا.