صلح حدیبیہ کے بعد رسول اللہ  نے پہلی مرتبہ جزیرہ نمائے عرب سے باہر متعدد سلاطین کو اپنے دعوتی مکتوبات ارسال فرمائے. اس سے پہلے آپ نے بیرون عرب نہ کوئی نامہ مبارک لکھا اور نہ ہی کوئی ایلچی بھیجا. ۷ھ تک حضور کی تمام دعوتی و تبلیغی سرگرمیاں جزیرہ نمائے عرب کے اندر اندر تھیں، لیکن صلح حدیبیہ کے بعد ۷ھ میں حضور نے دعوتی سرگرمیاں عرب کی حدود سے باہر بھی شروع فرمائیں اورآپ نے مختلف صحابہؓ کو ایلچی بنا کر عرب کے اطراف و جوانب میں تمام سربراہان سلطنت کی جانب بھیجا اور انہیں اسلام لانے کی دعوت دی.

صلح حدیبیہ کے بعد اب حضور کی دعوتی سرگرمیاں دو شاخوں میں بٹ گئیں. ایک اندرونِ ملک عرب اور دوسری بیرونِ ملک عرب . آخر الذکر مرحلہ انقلاب محمد ی علیٰ صاحبہ الصلوٰۃ والسلام کا ساتواں مرحلہ ہے.