اندرونِ عرب انقلاب کے تکمیلی مراحل پر نگاہ بازگشت …اور… مخالف قوتوں کا آخری قلع قمع
(MOPPING UP OPERATION) 

وَ رَاَیۡتَ النَّاسَ یَدۡخُلُوۡنَ فِیۡ دِیۡنِ اللّٰہِ اَفۡوَاجًا بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیم 
خطبۂ مسنونہ، تلاوتِ آیات قرآنی، احادیث نبوی اور ادعیہ ماثورہ کے بعد:


انقلابِ اسلامی کے اہم ترین موڑ

انقلابِ محمدی علیٰ صاحبہ الصلوٰۃ والسلام کی جدوجہد کے دوران یکے بعد دیگرے جو حالات و واقعات پیش آئے ان میں سے بعض کو اہم ترین موڑ (Turning point) سے تعبیر کیا جا سکتا ہے. مثلًا مولانا مناظر احسن گیلانی ؒ نے اپنی کتاب ’’النبیُّ الخاتَم‘‘ میں سفر طائف کو (Turning point) قرار دیا ہے.حضرت عمر فاروق ؓ کااکابر صحابہؓ کے مشورے سے اسلامی تقویم کا ’’واقعہ ہجرت‘‘ سے آغاز فرمانا اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ آنجناب ؓ کے نزدیک ’’ہجرت‘‘ کو بھی سیرت میں ایک اہم موڑ کی حیثیت حاصل تھی، کیونکہ اس کے ذریعہ سے اللہ تعالیٰ نے انقلابِ محمدی علیٰ صاحبہ الصلوٰۃ والسلام کے لئے ایک Base عطا فرمائی تھی، جو تمکن فی الارض کے لئے ایک بنیاد بنی.

اسی کی طرف اشارہ ہے سورۃ الحج کی اس آیت مبارکہ میں کہ اَلَّذِیۡنَ اِنۡ مَّکَّنّٰہُمۡ فِی الۡاَرۡضِ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَوُا الزَّکٰوۃَ وَ اَمَرُوۡا بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَ نَہَوۡا عَنِ الۡمُنۡکَرِ ؕ جس کے متعلق حضرت عبداللہ بن عباس ؓ کا قول یہ ہے کہ یہ آیت اور اس سے ماقبل والی آیت دورانِ سفر ہجرت نازل ہوئیں. پھر غزوۂ احزاب کے وقت عرب میں ایک طرف نبی اکرم اور صحابہ کرامؓ تھے اور دوسری طرف تمام مشرکین عرب بالخصوص قریشِ مکہ اور یہود تھے. حق و باطل کے مابین جو طویل کشاکش جاری تھی اس میں غزوۂ احزاب کو اس اعتبار سےTurning point کی حیثیت حاصل ہے کہ اس غزوہ کے بعد نبی اکرم نے یہ تاریخی جملہ ارشاد فرمایا تھا کہ لَنْ تَغْزُوْکُمْ قُرَیْشٌ بَعْدَ عَامِکُمْ ھٰذَا وَلٰکِنَّکُمْ تَغْزُوْنَھُمْ چنانچہ اس کے نتیجہ میں حضور نے اگلے سال عمرہ کی نیت سے وہ سفر کیا جو صلح حدیبیہ پر منتج ہوا، جو درحقیقت فتح مکہ کی تمہید بنی. اِس صلح اور فتح مکہ کے مابین نبی اکرم کو قریبًا دو سال کا جو پُرامن عرصہ ملا تو حضور نے اس دوران اپنی دعوتی سرگرمیوں کو اندرونِ عرب تیز تر کر دیا اور آپ نے اسی مرحلہ پر اپنی حیاتِ طیبہ میں پہلی مرتبہ بیرونِ ملک عرب بھی دعوتی سرگرمی کا آغاز فرمایا. چنانچہ حضور نے متعدد سلاطین اور رؤساء کو نامہ ہائے مبارک ارسال فرمائے.