’’حج اکبر‘‘ کے متعلق ہمارے یہاں ایک غلط تصور ذہنوں میں بیٹھ گیا ہے کہ حج اگر جمعہ کے روز ہو تو وہ ’’حج اکبر‘‘ ہوتا ہے. یہ بالکل بے بنیاد اور غلط تصور ہے. حج اکبر درحقیقت حج ہی کو کہتے ہیں. عرب میں اسلام سے پہلے عمرہ کو ’’حج اصغر‘‘ کہا جاتا تھا. اس لئے کہ اس میں قیامِ منٰی، وقوفِ عرفات، رمی ٔ جمرات اور قربانی کو چھوڑ کر دوسرے مناسک جو خالصتًا بیت اللہ سے متعلق ہیں، جیسے احرام، طوافِ قدوم، سعی بین الصفا والمروہ اور طوافِ وداع شامل ہیں. چنانچہ عمرہ حج اصغر ہے اور ۹ ذی الحجہ کو وقوفِ عرفات حج اکبر ہے. وقوفِ عرفہ کا جمعہ کے دن آ جانا کوئی خصوصی اہمیت نہیں رکھتا. لیکن غلط العام کے طور پر یہ بات پھیل گئی ہے کہ وقوفِ عرفہ کا جمعہ کے دن آنا حج اکبر ہے.