اگر کسی معاشرہ میں انقلابِ محمدی علیٰ صاحبہ الصلوٰۃ والسلام کے لئے مرحلہ وار کام ہو رہا ہے، دعوت وتبلیغ کا مرحلہ درپیش ہے، تنظیم کا مرحلہ چل رہاہے، تربیت کا مرحلہ طے ہو رہا ہے، اس سلسلہ میں جن تکالیف ومصائب سے سابقہ پیش آرہا ہے انہیں جھیلا جا رہا ہے اور آئندہ بھی جھیلنے کا عزم ہے تو اسلامی انقلاب برپا کرنے کے لئے ایک جماعت بنائی جائے گی. اب فرض کیجئے کہ یہ جماعت اتنی مضبوط اور مؤثر ہو گئی ہے کہ اقدام کیا جا سکتا ہے تو اس اقدام اور تصادم کے مراحل کے موقع پر وہ جماعت کیا کرے گی؟ اس کے اقدام کی نوعیت کیا ہو گی؟ اسی مسئلہ سے بات شروع ہوئی تھی. جان لیجئے کہ اس کے لئے ہمیں تمدن کی موجودہ ارتقائی صورت حال نے کچھ متبادل طریقے دیئے ہیں.

اب اسلامی انقلاب کے لئے اقدام کا واحد راستہ یہ ہے کہ اگر ایک ایسی تنظیم وجود میں آجائے جو پہلے چار مراحل یعنی دعوت، تنظیم، تربیت اور صبرِ محض سے گزرچکی ہو تو وہ رائج الوقت نظام اور اس کو چلانے والے انتظامی ادارے (یعنی حکومت) کے مقابلہ میں امربالمعروف ونہی عن المنکر کے فریضہ کی ادائیگی کے لئے کمر کس لے اور جان ہتھیلی پر رکھ کر کھڑی ہو جائے اور صرف زبانی وکلامی بات کرنے کے بجائے علی الاعلان یہ کہے کہ اب فلاں فلاں منکرات ہم ہرگز نہیں ہونے دیں گے، یہ کام اب ہماری لاشوں پر ہو گا. پھر اس پر ڈٹ جائے اور ہر نوع کی مالی وجانی قربانی پیش کرنے سے دریغ نہ کرے.

البتہ اس اقدام میں اس بات کا التزام ولحاظ ضروری ہو گا کہ انہی منکرات کو چیلنج کیا جائے جو تمام مسالک کے ماننے والوں کے نزدیک مسلّم ہوں. کسی مسئلہ میں اگر کسی کی شاذ رائے ہو کہ وہ منکر ہے تو ظاہر بات ہے کہ اس پر تمام مسالک کے لوگوں کو جمع نہیں کیا جا سکتا اور نہ اس پر کوئی تحریک ہی برپا کی جا سکتی ہے. ہدف اس کام کو بنانا ہو گا جو سب مسلمانوں کے نزدیک منکر ہو، جو سب کے نزدیک حرام ہو. مثال کے طور پر بے حیائی، عریانی، تبرجِ جاہلیہ، مرد وعورت کے مخلوط اجتماعات، عورت کی بطورِ اشتہار تشہیر اور یومِ پاکستان اور یومِ استقلال کے مواقع پر افواجِ پاکستان کے ساتھ اللہ کے آخری نبی حضرت محمد  کی معنوی نوجوان بیٹیوں کی سڑکوں پر مَردوں کے سامنے سینہ تان کر پریڈ. یہ سب وہ خلافِ شریعت امور ہیں جن کے منکر ہونے کے بارے میں تمام مذہبی مکاتب فکر کے درمیان کوئی اختلاف نہیں. الغرض موجودہ دور میں اسلامی انقلابی جماعت منکرات یعنی خلافِ شریعت کاموں کے خلاف مظاہروں کے ذریعے اقدام کا آغاز کرے گی. تمدنی ارتقاء نے ان مظاہروں کی بہت سے صورتوں سے دنیا کو روشناس کرایا ہے جن میں پکٹنگ (Picketing) یعنی دھرنا مار کر بیٹھنا، احتجاجی طور پر حکومت کو یا عوام کو کسی کام سے روکنے کے لئے گھیراؤ وغیرہ کرنا بھی شامل ہے.