دوا اور دعا

اکثر لوگ دوا کے معاملے میں تقدیر کے بحث چھیڑ دیتے ہیں۔ دوا نہ بھی لو، ڈاکٹر کے پاس نہ بھی جاؤ، اگر آپکی تقدیر میں شفاء لکھی ہے تو اس کے بغیر بھی مل جائے گی۔

جس نقطہ نظر سے وہ بحث کرتے ہیں اُس میں تقدیر کی بحث خود کی یا کسی کی ذات سے ہوتا ہے۔ اس میں وہ لوگ اُس تقدیر کو بھول جاتے ہیں جو دعا یا ڈاکٹر کے ساتھ منسلک ہیں۔

لیکن ان آیات سے صاف ظاہر ہے کہ اُس بناوٹی سی تقدیر جس کو ہم نے اپنے ہی زہن میں ایجاد کر لیا ہے وہ فساد کے سواء کچھ نہیں۔

وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لِأَبِيهِ وَقَوْمِهِ إِنَّنِي بَرَاءٌ مِّمَّا تَعْبُدُونَ - 43:26
اور جب کہا ابراہیم نے اپنے باپ کو اور اُس کی قوم کو میں الگ ہوں اُن چیزوں سے جنکو تم پوجتے ہو

إِلَّا الَّذِي فَطَرَنِي فَإِنَّهُ سَيَهْدِينِ - 43:27
مگر جس نے مجھ کو بنایا سو وہ مجھ کو راہ سجھائے گا

ابراہیم ؑ نے اللہ کی دی ہوئی فطرت کے اصولوں پر چلتے ہوئے اپنے لیے آسانیاں پیدا کیں۔ ہمیں بھی اپنے لیے اس ہی طرح آسانیاں پیدا کرنی چاہیں اور اللہ کی طرف سے عطا کی ہوئی دوا اور ڈاکٹر کے مشورے کی مدد سے حل نکلانا چاہیے۔

ہم میں بہت سے نام نہاد مزہبی مفافقوں کے ہاتھے چڑھ جاتے ہیں۔ جو تاویز، قربانی کے بقرے اور دیگر قسم کی اشیاء کو صدقے و خیرات کا نام دے کر ہم سے مال بٹور لیتے ہیں۔ سالوں سال بیماری جائے نہ جائے آپکا گھر اور دماغ کی حالت پتلی ہوتی جاتی ہے۔ قرآن و اسلام کے ان کاروباری ملاحوں سے نجات میں آپکی کوئی مدد نہ کرے گا سواء کہ آپکو خود اپنے زہن کو قابو کرنا ہو گا۔ اگر آپ ایسا نہ کرو گے تو آپکی دنیا کی زندگی تو بدقسمتی کا نشان سہی لیکن آخرت میں بھی آپکو جہنم ہی نصیب ہو گی۔ اللہ نہ آپک کے لیے آسانیاں پیدا کی ہیں اُن کو قبول کرو نہ کے فساد میں پڑو۔

دوا اور دعا دونوں اللہ ہی کی طرف سے ہے، ان کی فطرت و تقدیر بھی اُس ہی طرح درج ہے جس طرح آپکی۔ اب اگر قرآن و اسلام کا غلط مطلب نکال کر کوئی آپکو اپنے کاروباری مقصد کے لیے استمال کرتا ہے تو اس کے زمہ دار آپ ہو نہ کہ وہ جو آپکو غلط راستوں پر ڈال رہا ہے۔

نجات کی راہ آپکے اندر سے شروع ہوتی ہے، اللہ کا کام آپکو صحیح غلط کی راہ دکھا دینا ہے فیصلہ آپکا ہو گا اس دنیا میں۔ آپکی آزادی آپکے ہاتھ میں ہے۔

أَعِندَهُ عِلْمُ الْغَيْبِ فَهُوَ يَرَىٰ - 53:35
کیا اُسکے پاس خبر ہے غیب کی سو وہ دیکھتا ہے

سورہ نجم کی اس آیت سے بھی ظاہر ہے کسی عام انسان کے پاس غیب کا علم نہیں۔ جو لوگ تقدیر تویز اور دعا کی دکانیں کھول کر بیٹھیں ہیں وہ محض جھوٹ اور فریب کے سواء آپکو کچھ نہیں دیتے۔

وَإِبْرَاهِيمَ الَّذِي وَفَّىٰ - 53:37
اور ابراہیم کے جس نے کہ اپنا قول پورا اتارا

اب آپکے پاس انتخاب ہے یا ابراہیم کی راہ پر چلائیں یا نام نہاد مذہبی منفافقوں کے ساتھ جو  صدقہ، خیرات اور دعا کے نام پر تم سے پیسے بٹورتے ہیں۔ دعا بھی مفت ہے اور اللہ سے رشتہ قائم کرنا بھی، اسکے سواء ہر دوسری راہ کفر ہے۔