عرض ناشر

اللہ علیہ کا ایک انٹرویو شائع ہوا تھا . یہ انٹرویو جناب ارشاد احمد حقانی نے لیا تھا جو درحقیقت نجی گفتگو اور انٹرویو کے بین بین کی چیز تھی. اس گفتگو کے دوران خواتین بالخصوص ملازمت پیشہ خواتین سے متعلق بھی چند ضمنی نوعیت کے سوالات ہوئے. محترم ڈاکٹر اسرار احمد صاحب نے اسلام کی تعلیمات کے مطابق اپنا فکر اور نظریہ بیان کرتے ہوئے ان سوالات کے مختصر جوابات دیے. لیکن جنگ میگزین میں جب یہ انٹرویو شائع ہوا تو ان ضمنی سوالات کے مختصر جوابات کو جلی سرخیوں سے شائع کیا گیا. انٹرویو کے اس حصے پر ملک بھر میں ’’روشن خیال‘‘اور مغرب زدہ خواتین و حضرات کی طرف سے محترم ڈاکٹر صاحب کے خلاف مضامین‘ مراسلات‘ بیانات اور تقاریر کا ایک طوفانِ بدتمیزی اٹھ کھڑا ہوا. حتیٰ کہ کراچی ٹیلی ویژن سٹیشن پر آزاد خیال خواتین نے ‘ جن میں ایک بڑی تعداد اعلیٰ مناصب پر فائز حضرات کی خواتین کی تھی‘ محترم ڈاکٹر صاحب کے ٹی وی پروگرام ’’الہدیٰ‘‘ کو بندکرنے کا مطالبہ کرنے کے لیے مظاہرہ کیا‘ جس کی خبریں اخبارات میں نمایاں کر کے شائع کی گئیں.

اس پس منظر میں محترم ڈاکٹر صاحب نے ۲۳/مارچ ۱۹۸۲ء کو مرکزی انجمن خدام القرآن لاہور کے سالانہ اجلاس کے موقع پر اور ۲۶/مارچ کو مسجد دارالسلام لاہور کے خطابِ جمعہ میں ’’اسلام میں عورت کا مقام‘‘ کے موضوع پر تقاریر کیں. میثاق کے ادارۂ تحریر کے سینئر رکن جناب شیخ جمیل الرحمن مرحوم نے ان دو خطابات کو ٹیپ سے صفحہ قرطاس پر منتقل کر کے معمولی حک و اضافے کے ساتھ یکجا طور پر مرتب کیا‘ جسے اوّلاً میثاق مئی ۱۹۸۲ء کے شمارے میں شائع کیا گیا اور بعد ازاں موضوع زیر بحث کے بارے میں بعض قابل قدر مقالات کے اضافے کے ساتھ اسے کتابی صورت میں افادۂ عام کے لیے شائع کیا گیا‘ جس کے اب تک متعدد ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں. طبع ۱۶ کے موقع پریہ کتاب معمولی نظر ثانی کے بعد جدید کمپیوٹر کمپوزنگ کے ساتھ ہدیہ قارئین کی جارہی ہے.

ناظم نشرو اشاعت
دسمبر۲۰۱۳ء