ان سورتوں میں تیسری قدرِ مشترک یہ ہے کہ ایسے محسوس ہوتا ہے کہ قرآن مجید کے وہ اہم مضامین اور مباحث جو طویل مکی اور مدنی سورتوں میں بہت تفصیل سے آئے ہیں‘ ان کے گویا چھوٹے چھوٹے خلاصے نکال کر اس مقام پر جمع کر دیے گئے ہیں. ایمان کے مباحث مکی سورتوں میں بڑی لمبی بحثوں کی صورت میں پھیلے ہوئے ہیں. توحید ‘ معاد اور آخرت کے مباحث اور ان کے لیے دلائل‘ پھر ان پر وارد شدہ اعتراضات کے جوابات طویل سورتوں میں بڑی تفصیل سے زیربحث آئے ہیں. لیکن جیسا کہ ہم دیکھ چکے ہیں‘ ایمان اور اس کے ثمرات و لوازم کے بیان میں اٹھارہ آیات پر مشتمل سورۃ التغابن انتہائی جامع سورۃہے. کوئی جاننا چاہے کہ ایمان کیا ہے‘ اس کے لوازم کیا ہیں‘ اس کے نتائج اور مضمرات کیا ہیں اور اس کے فکری و عملی تقاضے کیا ہیں ‘تو سورۃ التغابن اس کے لیے کفایت کرے گی.

اسی طرح نفاق کا مضمون طویل مدنی سورتوں ( سورۃ النساء‘ سورۂ آل عمران اور سورۃ التوبۃ) میں بڑے طویل مباحث پر پھیلا ہوا ملے گا کہ نفاق کسے کہتے ہیں‘ اس کی حقیقت کیا ہے‘ اس کا نقطۂ آغاز کون ساہے‘ اس مرض کی علامات کیا ہیں‘ اس کی ہلاکت خیزی کا عالم کیا ہے‘ اس سے بچاؤ کی تدابیر کیا ہیں‘ اگر اس کی چھوت لگ جائے تو اس کا علاج کیا ہے‘ یہ تمام اُمور اِن سورتوں میں بڑی تفصیل سے زیربحث آئے ہیں. لیکن ان 
تمام مضامین کا ایک جامع خلاصہ اور لب لباب ہمیں سورۃ المنافقون کی شکل میں عطا کر دیا گیا جوکل گیارہ آیات پر مشتمل ہے اور اسی مجموعے میں شامل ہے.

اسی طرح عائلی زندگی سے متعلق یہ عرض کیا جا چکا ہے کہ قرآن حکیم میں سب سے زیادہ مفصل ہدایات اسی شعبہ زندگی کے بارے میں دی گئی ہیں. گھر کا ادارہ انسان کی اجتماعی زندگی کی پہلی منزل ہے. اس ادارے کو کن خطوط پر استوار کیا جائے‘ بیویوں اور اولاد کے معاملے میں معتدل اور متوازن طرزِ عمل کون سا ہے‘ اگر طلاق کی نوبت آ جائے تو کن باتوں کو پیش نظر رکھنا ضروری ہو گا‘ ان موضوعات پر دو دو‘ رکوعوں پر مشتمل دو انتہائی جامع سورتیں (سورۃ الطلاق اور سورۃ التحریم) بھی اسی گلدستے میں شامل ہیں.

اس طرح یہ دس سورتیں گویا مختلف اعتبارات سے قرآن حکیم میں طویل بحثوں میں پھیلے ہوئے اہم مباحث کے خلاصوں کی حیثیت رکھتی ہیں جن کو ایک مقام پر یکجا کر دیا گیا ہے. اور یہی درحقیقت سبب ہے اس کا کہ ان دس سورتوں میں سے چھ ہمارے اس منتخب نصاب میں شامل ہیں‘ یعنی سورۃ الحدید‘ سورۃ الصف‘ سورۃ الجمعہ‘ سورۃ المنافقون‘ سورۃ التغابن اور سورۃ التحریم.