یہاں اس آیۂ مبارکہ میں ’’عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ‘‘ کے الفاظ نوٹ کر لیے جائیں. یہ گویا کہ نشاندہی کر رہے ہیں کہ نفاق کا اصل سبب اعراض عن الجہاد یعنی اعراض عن الجہاد فی سبیل اللہ ہے. منافقین کا معاملہ یہ تھا کہ وہ کسی نہ کسی درجے میں نمازیں پڑھنے کو تیار تھے‘لیکن جان و مال کے ساتھ جہاد سے ان کی جان جاتی تھی. عبداللہ بن اُبی کا قول روایات میں آتا ہے کہ ہم نے نمازیں بھی پڑھی ہیں اور زکوٰتیں بھی دی ہیں‘ لیکن اللہ کی راہ میں جان و مال کھپانے کا جو ایک تقاضا اور مطالبہ ہر دم ہمارے سروں پر مسلط رہتا ہے کہ نکلو اللہ کی راہ میں‘ اللہ کے دین پر پھر ایک کٹھن مرحلہ آ گیا ہے‘ اپنی جانیں اور اپنے مال پیش کرو‘ یہ ہم پر بہت شاق ہے. یہ وہ چیز تھی جو اُن کو قدم قدم پر روکتی تھی. یہی وہ سبب اور بنیاد ہے کہ جس پر درحقیقت نفا ق کا یہ پورا قصر تعمیر ہوتا ہے.