حضرت سعد ؓ بن ابی وقاص کا واقعہ

اس سلسلے میں ایک بڑا عجیب معاملہ حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ پیش آیا. حضرت سعدؓ عشرۂ مبشرہ میں سے ہیں اور انہی کے ہاتھوں بعد میں ایران فتح ہوا. یہ جب ایمان لائے تو ابھی نوعمر نوجوان تھے. والد فوت ہو چکے تھے‘ ماں نے بڑی محبت سے پالا اور بڑی محنت سے ان کی تربیت کی تھی. ماں اگر انتہائی محبت کرنے والی تھی تو بیٹا بھی سعادت مندی میں کم نہ تھا. ان کے سعادت مند اور سلیم الطبع ہونے کا ایک مظہر یہ بھی سامنے آیا کہ محمد رسول اللہ پر ایمان لے آئے. مشرک ماں نے اب اپنا پورا وزن ایک پلڑے میں ڈالا اور بیٹے پر دباؤ ڈالنے کے لئے یہ اعلان کر دیا کہ اگر سعد اپنے آبائی دین میں واپس نہ آیا تو نہ کچھ کھاؤں گی اور نہ پیوں گی‘ اپنے آپ کو ہلاک کر لوں گی. گویا آج کی اصطلاح میں ہم یوں کہیں گے کہ اس نے بھوک ہڑتال کر دی. آپ غور کیجئے کہ کیسی شدید ذہنی اذیّت اور سخت آزمائش سے حضرت سعدؓ اس وقت دوچار ہوئے ہوں گے. یہ ہے پس منظر جس میں یہ موضوع یہاں زیرِ بحث آ رہا ہے.