اس گروپ کی پہلی سورۃ ‘سورۃ الحدید ہے‘ جو اس سلسلۂ سور کی طویل ترین سورۃ ہے اور چار رکوعوں میں پھیلی ہوئی ہے‘ جبکہ بقیہ نو سورتوں میں سے دو سورتیں تین تین رکوعوں کی ہیں اور باقی سات دودو‘ رکوعوں پر مشتمل ہیں. سورۃ الحدید کو اس پہلو سے اس گروپ کی جامع ترین سورۃ قرار دیا جا سکتا ہے کہ یہ اُن تمام مضامین کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے جو بقیہ سورتوں میں الگ الگ زیر بحث آئے ہیں. اس اعتبار سے اگر اسے ’’ اُمُّ الْمُسَبِّحَات‘‘ کہا جائے تو بات غلط نہ ہو گی. حقیقت یہ ہے کہ اُمت کے نام قرآن کا جو پیغام ہے ‘یا دوسرے لفظوں میں قرآن حکیم جو کچھ اُمت ِ محمد علیٰ صاحبہا الصلوٰۃ والسلام سے بحیثیت ِ اُمت کہنا چاہتا ہے‘ اس کا خلاصہ اس ایک سورۂ مبارکہ میں پورے طور پر موجود ہے.