تو یہ تاخیر و تعویق اصل میں شیطان کا سب سے بڑا ہتھیار ہے. جیسے اقبال نے کہا : ؎
آ بتاؤ ں تجھ کو رمز آیۂ ’’اِنَّ الْمُلُوْکَ‘‘
سلطنت اقوامِ غالب کی ہے اک جادوگری
خواب سے بیدار ہوتا ہے ذرا محکوم اگر
پھر سلا دیتی ہے اُس کو حکمراں کی ساحری!
تو یہاں پر اب اس تعویق و تاخیر سے ٹوکا گیا ہے. ارشاد ہوا : اَلَمۡ یَاۡنِ لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡ تَخۡشَعَ قُلُوۡبُہُمۡ لِذِکۡرِ اللّٰہِ وَ مَا نَزَلَ مِنَ الۡحَقِّ ۙ ’’کیا اہل ایمان کے لیے ابھی وقت نہیں آیا کہ ان کے دل جھک جائیں اللہ کے ذکرمیں اور اُس (قرآن) کے آگے جو نازل شدہ حق ہے‘‘. یہ ایک طرح سے جھنجھوڑنے کا انداز ہے کہ کس امید پر تم یہ تاخیر و تعویق کر رہے ہو؟ تمہیں کل کی زندگی کا بھی یقین ہے کہ تمہیں کل کا سورج دیکھنا نصیب ہو گا؟ جبکہ تمہارے منصوبے تو طول طویل ہیں اور تم سالوں کا حساب بنا رہے ہو کہ اس کام سے فارغ ہو جاؤں‘ یہ ذمہ داریاں اد اکر لوں‘ یہ معاملہ طے ہو جائے تو پھر میں دین کے لیے اپنے آپ کو وقف کر دوں گا.لیکن قرآن پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہ : اَلَمۡ یَاۡنِ لِلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡ تَخۡشَعَ قُلُوۡبُہُمۡ لِذِکۡرِ اللّٰہِ وَ مَا نَزَلَ مِنَ الۡحَقِّ ۙ ’’کیا وقت آ نہیں گیا ہے اہل ایمان کے لیے کہ جھک جائیں ان کے دل اللہ کے ذکر سے اور اُس کے سامنے جو نازل ہوا حق میں سے‘‘. خَشَعَ ‘ یَخْشَعُ کا مطلب ہے جھک جانا.ایک آیۂ کریمہ میں میدانِ حشر کا ایک نقشہ یوں کھینچا گیاہے : خَاشِعَۃً اَبۡصَارُہُمۡ تَرۡہَقُہُمۡ ذِلَّۃٌ ؕ (المعارج:۴۴) ’’(قیامت کے دن میدانِ حشر میں) ان کی نگاہیں جھکی ہوئی ہوں گی اور ذلت اُن پر چڑھی آ رہی ہو گی ‘‘. یعنی تباہی و بربادی کو اپنے سامنے دیکھ کر شرمندگی سے کافروں کی نگاہیں نیچے زمین میں گڑی ہوں گی اور انہیں نہایت شرمناک سلوک کا سامنا ہو گا. تو اہل ایمان کو جھنجھوڑا جا رہا ہے کہ اب بھی تم تأخیر و تعویق میں پڑے ہوئے ہو؟ کیا وہ وقت آ نہیں گیا ہے کہ تم جھک جاؤ اللہ کی یاد کے آگے اور اس حق کے سامنے جو اللہ کی طرف سے نازل ہو چکا ہے. اس حق نے جہاں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی جدا کر دیا ہے‘ حق و باطل کو ممیز کر دیا ہے‘ تمہیں اندھیروں سے نکال کر روشنی میں آنا نصیب فرما دیا ہے‘ اسی حق نے تمہیں کچھ ذمہ داریاں بھی سونپی ہیں‘ اسی کلامِ الٰہی نے تمہارے فرائض بھی معین کیے ہیں‘ اس نے تمہیں یہ بتا دیا ہے کہ دین تم سے کیا چاہتا ہے‘ دین کا تقاضا کیا ہے. تمہارے فرائض کیا ہیں .تو کب تک تم اس تاخیر اور تعویق میں پڑے رہو گے؟