سورۃ الحدید کی آیات ۲۶ تا ۲۹
٭
ترکِ دنیا و رہبانیت کی نفی اور نجات اور فوز و فلاح کی واحد راہﷺ


اعوذ باللّٰہ من الشَّیطٰن الرَّجیم 
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ 

وَ لَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا نُوۡحًا وَّ اِبۡرٰہِیۡمَ وَ جَعَلۡنَا فِیۡ ذُرِّیَّتِہِمَا النُّبُوَّۃَ وَ الۡکِتٰبَ فَمِنۡہُمۡ مُّہۡتَدٍ ۚ وَ کَثِیۡرٌ مِّنۡہُمۡ فٰسِقُوۡنَ ﴿۲۶﴾ثُمَّ قَفَّیۡنَا عَلٰۤی اٰثَارِہِمۡ بِرُسُلِنَا وَ قَفَّیۡنَا بِعِیۡسَی ابۡنِ مَرۡیَمَ وَ اٰتَیۡنٰہُ الۡاِنۡجِیۡلَ ۬ۙ وَ جَعَلۡنَا فِیۡ قُلُوۡبِ الَّذِیۡنَ اتَّبَعُوۡہُ رَاۡفَۃً وَّ رَحۡمَۃً ؕ وَ رَہۡبَانِیَّۃَۨ ابۡتَدَعُوۡہَا مَا کَتَبۡنٰہَا عَلَیۡہِمۡ اِلَّا ابۡتِغَآءَ رِضۡوَانِ اللّٰہِ فَمَا رَعَوۡہَا حَقَّ رِعَایَتِہَا ۚ فَاٰتَیۡنَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مِنۡہُمۡ اَجۡرَہُمۡ ۚ وَ کَثِیۡرٌ مِّنۡہُمۡ فٰسِقُوۡنَ ﴿۲۷﴾یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ اٰمِنُوۡا بِرَسُوۡلِہٖ یُؤۡتِکُمۡ کِفۡلَیۡنِ مِنۡ رَّحۡمَتِہٖ وَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ نُوۡرًا تَمۡشُوۡنَ بِہٖ وَ یَغۡفِرۡ لَکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿ۚۙ۲۸﴾لِّئَلَّا یَعۡلَمَ اَہۡلُ الۡکِتٰبِ اَلَّا یَقۡدِرُوۡنَ عَلٰی شَیۡءٍ مِّنۡ فَضۡلِ اللّٰہِ وَ اَنَّ الۡفَضۡلَ بِیَدِ اللّٰہِ یُؤۡتِیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ اللّٰہُ ذُو الۡفَضۡلِ الۡعَظِیۡمِ ﴿٪۲۹﴾ ہم سورۃ الحدید کے تین رکوعوں کا مطالعہ مکمل کر چکے ہیں اور اس کا آخری رکوع‘ جو چار آیات پر مشتمل ہے‘ ابھی اس کا مطالعہ باقی ہے. جس طرح کسی مضمون کی تکمیل کے بعد بعض اوقات اضافی وضاحت کی ضرورت پیش آتی ہے‘ سورۃ الحدید کے اس آخری رکوع کی نوعیت اس سورۂ مبارکہ کے باقی مضامین کے اعتبار سے قریباً وہی ہے. گویا یوں کہا جا سکتا ہے کہ سورۃ الحدید کا اصل مضمون ۲۵ آیات میں پایۂ تکمیل کو پہنچ گیا ‘ لیکن اس اندیشے کے پیش نظر کہ اس کا کوئی غلط نتیجہ نہ نکال لیا جائے‘ ایک تنبیہہ اور وارننگ کے طور پر ایک ضمیمے اور تکملے کی حیثیت سے یہ چار آیات بھی شامل کی گئیں.

’’اینٹی کلائمکس ‘‘کا لفظ اگرچہ قرآن حکیم کے لیے استعمال کیا جانا مناسب نہیں ہے‘ لیکن ہماری مجبوری ہے کہ افہام و تفہیم کے لیے ہمیں بعض ایسی اصطلاحات کا استعمال کرنا پڑتا ہے جن سے ہم عام طور پر متعارف ہیں. اس کو بلاتشبیہہ سمجھنا چاہیے کہ جیسے کسی مضمون کے کلائمکس کو پہنچ جانے کے بعد ایک اینٹی کلائمکس آتا ہے کچھ اسی طرح کا معاملہ سورۃ الحدید کے اس چوتھے رکوع کی چار آیات کا اس کے بقیہ تین رکوعوں کی پچیس آیات کے ساتھ ہے. اس لیے کہ پچیسویں آیت کے بارے میں مَیں نے عرض کیا تھا کہ یہ نہ صرف قرآن حکیم کی اہم ترین آیات میں سے ہے‘ بلکہ پوری دنیا میں جتنا بھی انقلابی لٹریچر موجود ہے‘ اس میں جامع ترین اور عریاں ترین انقلابی نظریہ اس ایک آیت میں ہے.