حال میں ایک صارف کا ہیکر نیوز کے رائے نے مجھے سوچھے پر مجبور کیا:
کچھ چیز ہے ہیکر کلچر کے بارے میں جو کبھی میرے ساتھ فٹ نہیں بیٹھی "نچلاپن" مجھے نہیں معلوم لوگ ایس کیوں کرتے ہیں۔
 میں نے اس کے بارے میں پچھلے کچھ دو سال غور کیا ہے۔ ٹرولز کا مسعلہ کیا ہے۔ یہ ایک پرانا ہے، آن لائن فورمز تک پرانا، لیکن ہم اس کے متعلق ابھی تک سیکھ رہے ہیں اس کی وجوہات اور اس کا حال۔

ٹرول کے دو معنی ہیں۔ ایک کو بیرونی شخص فورمز میں آ کر دوسروں سے جہگڑتا ہے کچھ متنازعہ بیان دے کر۔ مثلاََ اگر کوئی کسی پروگرامنگ زبان کو نہیں جانتا مگر وہ اُن کے فورمز پر جا کر متنازعہ بات کر کے چھیڑ خانی کرتا ہے اور لوگوں کا ردعمل دیکھتا ہے، جیسے لوگ اُس کی بات کو پکڑتے ہیں اور اُس پر اُن کو ردعمل کیا ہوتا ہے۔ اس طرح کی ٹرولنگ ایک عملی مزاق ہوتا تھا، جیسا کہ کمرے میں چمگادر کو چھوڑ دینا۔

اس کے بعد اس کی تعریف فسادیوں تک پھیل گئی، چاہتے یا نہ چاہتے ہوئے۔ اب جب لوگ ٹرولز کی بات کرتے ہیں تو وہ اس لفظ کو وسیع پیمانے پر بیان کرتے ہیں۔ حلانکہ یہ تاریخی طور پر غلط ہے، لیکن کچھ لحاظ سے درست ہے، لیکن جب کوئی فسادی کے طور پر سامنے آتا ہے تو یہ غیر یقینی ہوتا ہے کہ یہ کس قدر اُس کے اپنے دماغ کی سوچ ہے یا کس قدر سوچ سمجھی بات۔ یہ بےشک فاسدیوں کی خصوصیات کی تعریف ہے۔

میرے خیال میں ٹرولنگ کی چار بنیادی وجوہات ہیں۔ سب سے زیادہ اہم فاصلہ۔ لوگ فورمز پر وہ بات کرتے ہیں جو لوگوں کے چہرے پر نہیں کرتے، جیسا کے وہ گاڑی میں کرتے ہیں راہ چلتوں پر نہیں کرتے، جیسا کے لوگوں کے پیچھے چلانا، اُن پر ہارن بجانا، یہ اُن کو کاٹنا۔

ٹرولنگ کمپیوٹر فورمز  پر قدرے بری طرح ہے، میرے خیال میں اس کی وجہ وہ لوگ ہے جو وہاں پائے جاتے ہیں۔ بہتے سے لوگ (بشمول میں) فکری خیالات کے ساتھ نمٹ سکتا ہوں۔ ہیکرز شخصی ملاقاب میں بھی اچانک اس رویے کا اظہار کرتے ہیں۔ اُن کو کسی گمنام فورم چھوڑ دو تو مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔

ٹرولنگ کی تیسری وجہ نااہلی ہے۔ اگر آپ کسی سے اختلاف کرتے ہیں تو اُن کو گالی دینا آسان ہے نہ کہ اس کی دلیل پیش کرنا۔ اس طرح آپ تشخیص سے بچ جاتے ہیں۔ اس طرح ٹرولنگ گرافیٹی کیا طرح ہے جس کا وجود نااہلی اور امتیاز کے حصول کی حد پر ہوتا ہے: لوگ اپنا نشان دینا میں چھوڑنا چاہتے ہیں، کوئی راستہ نہیں تو یہ راستہ ہی سہی۔

آخری وجہ فورمز کا کلچر ہے۔ ٹرولز بچوں کی طرح ہوتے ہی (بہت سے بچے) وہ بہت ہی وسیع پیمانے پر عادت کے مرتقب ہوتے ہیں، جن کو برداشت کیا جا سکے۔ جہاں ٹرولنگ کے رویے کو برداشت نہیں کا جاتا وہاں بہت سے شائستہ بھی ہوتے ہیں۔

گریشم کا قانون ٹرولز سے متعلق: ٹرولز اُن فورمز کا رخ کرتے ہیں جن میں بہت سے فکرمند لوگ ہوں، لیکن فکرمند لوگ ٹرولنگ فورمز کو استمال نہیں کرتے۔ غرض کے جب ٹرولنگ شروع ہو جائے تو یہ فورم کا خاص کلچر بن جاتی ہے۔ یہ ہی سلیش ڈاٹ اور ڈگ پر ہوا چکا تھا، جب میں نے اُس کے تبصرے کی لڑیوں پر نظر ڈالی، لیکن میں نے یہ ریڈایٹ پر ہوتے ہوئے دیکھا۔

وائے۔کمبینیٹر نیوز بہت سے اور چیزوں کی طرح ایک تجربہ ہے، دیکھنا ہے اس کا مستقبل کیا نکلاتا ہے؟ کیا یہ اس سے بچ پائے گا۔ ویب سائٹ کی رہنما اصول لوگوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ لوگوں سے وہ الفاظ نہ کہیں جو اُن کی موجودگی میں کہیں گے۔ اگر کوئی کسی کے ساتھ برا رویے اپناتا ہے تو کوئی دوسرا صارف بیچ میں آ کر بولتا ہے رک جاؤ۔ اور جب لوگ زبردستی ٹرولنگ کر رہے ہوں، تو ہم اُن پر پابندی لگا دیتے ہیں۔

ٹیکنولوجی کا استمال بھی مدد دیتا ہے۔ ریڈایٹ پر، آپ کے کامنٹ پر ووٹ آپکے کے کارما سکور کو تبدیل نہیں کرتا، لیکن وائے۔کمبینیٹر نیوز پر کرتا ہے۔ اور یہ اُن کے ساتھیوں کے سامنے اُن کی عزت کم ہوتی ہے جب وہ دیکھتے ہیں کہ اُن کی عزت کم ہو رہی ہے۔ اکثر لوگ اس کے بعد سوچتے ہیں اور اپنا کامنٹ خزف کر دیتے ہیں۔

آپ سوچیں گے، شاید اس سے لوگ متنازعہ تعصب امیز خیالات کا اظہار نہیں کریں گے، لیکن تجربہ یہ بتاتا ہے لوگ ایسا نہیں کرتے۔ جب کوئی سوچ جس میں مواد شامل ہو اُن کو ووٹ ڈاؤن کر کے دبایا جاتا ہے تو لوگ اپنے تبصرے کو خزف نہیں کرتے۔ جو تبصرے حذف کیے جاتے ہیں اُن کا تعلق لوگوں کے ذاتی عقائد سے اکثر ہوتا ہے۔

وائے۔کمبینیٹر نیوز ابھی تک تو تجربہ کامیاب ہے۔ بات چیت کا معیار کسی بھی اور فورمز سے بہتر ہے۔ لیکن ابھی ہمارے پاس محض ۸۰۰۰ منفرد لوگ روز کی روز آتے ہیں۔ ریڈایٹ پر بات چیت اچھی تھی جب وہ چھوٹا سا فورم تھا۔ چیلنچ یہ ہے چیزوں کو ایسا ہی رکھا جائے۔

میں امید رکھتا ہوں ہم یہ کر پائیں گے۔ ہم صرف ٹیکنولوجی پر انحصار نہیں کر رہے بلکے وائے۔کمبینیٹر نیوز کے صارفین دوسرے فورمز سے بھاگ کر یہاں آئے ہیں۔ ہو ٹرولز کے بارے میں ایسی ہی رائے رکھتے ہیں جو کیوبا یا مشرقی یورپ سے آئے ہوئے مہاجرین آمریت کے متعلق رکھتے ہیں۔ تو بہت سے لوگ اس جہدوجد میں ہیں کیسے اس کو دوبارہ ہونے سے روکا جا سکے۔