اگست ۲۰۰۷
(یہ تقریر میں نے وائے۔کمبینیٹر کے گرمیوں کے آخری ڈنر کے وقت کی۔ آخری روز عمومماََ ہمارے پاس کوئی مقرر نہیں ہوتا؛ یہ پارٹی کا سا سماء ہوتا ہے۔ لیکن موحول کو خراب کرنا کارآمد تھا۔ اگر میں کچھ سٹارٹ اپز کو مرنے سے بچا لوں۔ تو آخری منٹ میں میں نے اس بےرحم تقریر کو تیار کیا۔ میں اسے مضمون کی صورت میں لکھنا نہیں چاہتا تھا؛ لیکن میں نے اسے لکھ لیا کیوں کے میرے پاس دو گھنٹے تھے ڈنر سے قبل اور میں لکھتے وقت بہت تیز سچتا ہوں۔)
دو دن قبل میں نے ایک رپورٹر کو بتایا کے ہم نے تعین کیا ہے کہ ہماری کمپنیوں میں سے ٪۳۳ کامیاب ہو جائیں گی۔ مجھے امید ہے ٪۵۰ کی، کیا ہی اچھا ہو اگر ایسا ہو جائے۔
دوسرے لفظوں میں ان میں سے آدھے مر ہو جائیں گی۔ اس طرح کہنا اچھا نہیں لگتا، سوچنے میں بھی عجیب سا لگتا ہے، کیونکہ کامیابی کا تعین بانیان کے امیر ہونے سے ہے۔ اگر ٪۵۰ سٹارٹ اپ جن کو فنڈ کیا گیا ہو کامیاب ہو جائیں، تو آدھے بانیان ایمر ہو جائیں گے جبکہ آدھوں کو کچھ بھی نہیں ملے گا۔
اگر آپ مرنے سے بچ سکیں تو آپ امیر ہو جائیں گے۔ یہ ایک مزاق کی طرح ہے لیکن یہ ہی تو ہوتا ہے ایک عام سٹارٹ اپ میں۔ یہ بےشک بیان کرتا وائیاویب سٹارٹ اپ کی۔ ہم مرنے سے بچے رہے یہاں تک کے ہم امیر ہو گئے۔
مرنے کے ہم بہت قریب تھے۔ جب ہم یاہو yahoo سے بات کر رہے تھے اپنی خریداری کی، ہم نے ہر چیز کو روک دیا تھا اور یاہو کا ہی ایک کمرہ بُک کر کے اپنے ایک انوسٹر کو فنڈینگ رواؤنڈ سے بیچھے ہٹنے پر روک رہے تھے، تاکہ زندہ رہ سکیں۔ تو امیر ہونے کی بیچ میں بھی ہم ان حالات میں لڑ رہے تھے۔
آپ نے کہاوت تو سنی ہو گی کہ قسمت کا تعلق تیاری سے ہے۔ تو آپ نے اب تیاری کر لی ہے۔ جو کام آپ نے اب تک کیا ہے اُس سے آپ نے اپنے آپ کو قسمت کے مقام پر لا کھڑا کیا ہے، اب آپ امیر ہو سکتے ہیں محض اپنی کمپنی کو موت سے بچا کر۔ جو آپ کے پاس ہے وہ بہت سے لوگوں سے زیادہ ہے۔ تو آپ اب بات کریں نہ مرنے کی۔
ہم نے یہ پانچ مرتبہ کیا ہے اور ہم نے سٹارٹ اپز کو مرتے دیکھا ہے۔ کچھ ۱۰ اُن میں سے۔ ہم نہیں جانتے کیا ہوتا ہے جب وہ مر جاتے ہیں، کیوں کہ وہ زور کی آواز سے ایک بہاد ہیرؤ کی طرح نہیں مرتے۔ زیادہ تر رینگتے رینگتے مر جاتے ہیں۔
ہمارے لیے آخری وقت کی نشاندگی تب ہوتی ہے جب ہمارا آپ سے رابطہ منقطہ ہو جاتا ہے۔ جب کچھ ماہ آپ کے سٹارٹ اپ کے متعلق ہم نے کچھ نہ سنا ہو، یہ ایک برا شگن ہے۔ اب تک یہ موت کی ٪۱۰۰ پیشن گوئی کر پایا ہے۔
جبکہ اگر سٹارٹ اپ نئے سودے کرتا یا پروڈیکٹ ریلیز کرتا ہے اور ہمیں ائ میل کرتا ہے، وائے.کمبینیٹر کی تقریبات میں آتا ہے، تو یہ شاید زندہ رہے۔
شاید یہ کہنا کچھ معنی رکھتا ہے، مگر یہ اصول دونوں سمتوں میں کار فرما ہے۔ شاید اگر ہم اس بات کا بندوبست کریں کہ آپ سے رابطہ رکھیں تو شاید آپ نہ مرو۔
یہ اِتنا بنیادی نہیں لگتا۔ آپ نے دیکھا ہو گا کہ ہر منگل کو ڈنر میں آنے سے قبل آپ کچھ زیادہ ہی کام کرتے ہو، عمومم سے زیادہ۔ کیونکہ ہر ڈنر ایک چھوٹا ڈیمو demo کا دن ہوتا ہے۔ ہر ڈنر ایک آخری تاریخ کی طرح ہوتا ہے۔ تو محض اس بات کو لازم کرنا کے آپ ہمارے ساتھ رابطے میں رہیں، آپکو چیزوں کو کرنے کی جستجو دے گا، ورنہ آپ ہمیں بتانے پر شرم محسوس کرو گے کہ آپ نے پچھلی مرتبہ سے اب تک کچھ نہیں کیا۔
اگر یہ کام کرتا ہے تو یہ کمال کا ہیک ہو گا۔ یہ بہت کمال کی بات ہو گی اگر محض ہمارے سے رابطے میں رہنے سے آپ امیر ہو جاؤ۔ یہ پاگل پن لگتا ہے، لیکن شاید یہ کام کر جائے۔
اس کا متبادل دوسرے وائے۔سی کے کمپنیوں سے آپکو رابطہ رکھنا۔ اب تو سان فرانسسکو میں ان کا ایک علاقہ ہے۔ اگر آپ وہاں چلے جاتے ہیں، تو ساتھی کمپنیوں کا دباؤ آپ کو تمام موسم گرما میں مزید کام کرنے کی ہمت دے گے۔
جب سٹارٹ اپز مر جاتے ہیں، یا اہم ترین بانی کا کمپنی چھوڑ دینا۔ عموممی طور پر یہ دونوں ایک ساتھ ہوتے ہیں۔ لیکن میرے خیال میں اس کی بنیادی وجہ حوصلہ شکنی ہے۔ آپ یہ شاید ہی سننے گی اُس سٹارٹ اپ کا جو ہر وقت کام کرے، سودے کر رہا ہو اور مر جائے کیونک وہ اپنے بل ادا نہ کر سکے اور اُس کے ISP اُن کے سرور کو بند کر دے۔
سٹارٹ اپ کئ سٹروک کی بیچ میں نہیں مرتے۔ تو ٹائپنگ کرتے رہو۔
اگر بہت سے سٹارٹ اپ حوصلہ شکنی کی وجہ سے فیل ہو جاتے ہیں تو جبکہ صرف زندہ رہنے سے ہی وہ امیر ہو جاتے تو آپ اس کو سجمھ سکتے ہیں کہ سٹارٹ اپ چلانا حوصلہ شکنی کا کام ہے۔ یہ بےشک سچ ہے۔ میں وہاں تھا اور میں یہ جانتا ہوں، اس لیے میں نے ایک اور سٹارٹ اپ نہیں کیا۔ سٹارٹ اپ کے لو low پوائنٹ بے ناقبل یقین حد تک لو ہوتے ہیں۔ میں شرط لگا سکتا ہو گوگل میں بھی لمحات آئے ہوں گے جب سب ناامید لگتا ہو گا۔
اس کو جاننا شاید مدد کرے۔ اگر اس کو جاننے کے بعد آپ کو کبھی خوف آئے تو آپ یہ نہیں کہو گے "یہ بہت خوفناک ہے، میں ہار مانتا ہوں۔" ہر ایک کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے۔ اور اگر آپ چلتے رہو تو چیزیں بہتر ہوں گی۔ استعارہ جو لوگ استمال کرتے ہیں سٹارٹ اپ کے احساس کے بارے میں وہ ہے رولرکوسٹر رائڈ rollercoaster ride۔ آپ صرف ڈوبتے ڈوبتے نہیں ہو؛ کچھ اُوپر اٹھتے ہو، کچھ گرتے ہو۔
ایک اور احساس جو خطرناک لگتا ہے لیکن سٹارٹ اپ میں بلکل معمول ہے، کہ جو آپ کر رہے ہو وہ کام نہیں کر رہا۔ اس احساس کی وجہ شاید یہ بھی کہ جو آپ کر رہے ہو وہ کام نہیں کرے گا۔ سٹارٹ اپ پہلی مرتبہ میں ٹھیک طرح سے کچھ نہیں کر پاتے۔ زیادہ عام ہے کہ آپ کچھ لانچ کرتے ہو اور کوئی پراوہ نہیں کرتا۔ کہ مت سمجھو تم فیل ہو گئے ہو۔ یہ سٹارٹ اپ کے لیے معمول ہے۔ لیکن ایسا مت کرنا کہ بیٹھے رہو اور کچھ بھی نہ کرو۔ دہراؤ Iterate
میں پول بوکائٹ کی تجویز کے کچھ ایسا بناؤ جو کم سے کم ایک شخص اُس سے بہت محبت کرے۔ جب تک آپ کچھ ایسا بناتے ہو جو کچھ لوگوں کو دیوانا کر دیں، تو آپ ٹھیک راستہ پر ہیں۔ یہ آپ کے حوصلہ کے لیے اچھا ہو گا کہ مٹھی بھر صارف آپکے پروڈیکٹ سے محبت کریں، اور سٹارٹ اپ تو حوصلہ افزائی ہی سے چلتے ہیں۔ وہ کیا ہے جس سے وہ محبت کرتے ہیں؟ کیا آپ وہ مزید کر سکتے ہو؟ کہاں آپکو مزید وہ صارف ملیں گے جو اس چیز محبت کریں؟ جب تک آپ کے پاس صارفین کی ایک محدود تعداد موجود ہے جو آپ سے محبت کرتے ہیں تو ان میں محض آپکو اضافہ کرنا ہے۔ اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے لیکن جب آپ کام کرتے رہو گے تو آپ آخر میں جیت جاؤ گے۔ دونوں Blogger اور ۔Delicious نے ایسا ہی کیا۔ دونوں کو بہت سے سال لگے جیتنے کے لیے۔ دونوں کے کور core میں انہتاہ پسندی کی حد تک شدت سے چاہنے والے صارف موجود تھے، اور ایون اور جاشوا کو محض اُن میں رفتہ رفتہ اضافہ کرنا تھا۔ ؤفو اسی ٹریجیکٹری trajectory پر ہے۔
تو جب آپ کچھ ریلیز کرو اور کوئی اس کی پرواہ نہ کرے، غور سے دیکھو۔ کیا کوئی بھی صارف نہیں جو آپ سے محبت کرتا ہو یا کوئی چھوٹا سا گروہ ہے جو محبت کرتا ہے؟ یہ ممکن کے اس کی تعداد صفر ہو۔ پھر اپنے پروڈاکٹ میں تبدیلیاں لاؤ اور پھر کوشش کرو۔ ہر کوئی ایک علاقہ میں کام کر رہا ہے جہاں کامیابی کی کم سے کم ایک پرمیوٹیشن permutation کہیں نہ کہیں اُس کے اندر ہوتی ہے۔ اگر آپ کوشش کرتے رہو گے تو ڈھونڈ لو گے۔
کچھ چیزیں میں بتانا چاہتا ہوں۔ نمبر ایک جو کر رہے ہو اُس کے علاوہ کچھ اور نہ کرو۔ اگر آپ جملہ بولنے کہ آخر میں لیکن کا استمال کرتے ہو "لیکن ہم سٹارٹ اپ پر کام کرتے ہیں گے"، تو آپ بڑی مصیبت میں ہو۔ باب گریجویٹ سکول میں جا رہا ہے لیکن ہم سٹارٹ اپ پر کام کرتے رہیں گے۔ ہم واپس مینیسوٹا جا رہے ہیں لیکن ہم سٹارٹ اپ پر کام کرتے رہیں گے۔ ہم کچھ کنسلٹنگ کے پراجیکٹ لے رہے ہیں، لیکن ہم سٹارٹ اپ پر کام کرتے رہیں گے۔ آپ اسکا ترجمہ کچھ ایسے کر سکتے ہیں "ہم سٹارٹ اپ کو چھوڑ رہے ہیں، لیکن ہم اسے خود سے قبول نہیں کریں گے" کیونکہ زیادہ تر وقت میں اس کا یہ مطلب ہوتا ہے۔ سٹارٹ اپ پر کام کرنا اتنا مشکل ہوتا ہے کہ اسے سے پہلے "لیکن" کا لفظ نہیں آ سکتا۔
خاص کر، گریجویٹ سکول مت جاؤ، کوئی اور پراجیکٹ شروع مت کرو۔ لاتوجہ سٹارٹ اپ کے لیے مہلک ثابت ہوتی ہے۔ جانے کو (یہ واپس) سکول موت کی تشخیص کی بڑی وجہ بنتی ہے کیونکہ لاتوجہ کے ساتھ ساتھ یہ آپکو کہنے پر مجبور کرتی ہے کہ آپ کچھ اور کر رہے ہو۔ اگر آپ صرف سٹارٹ اپ کرتے ہو اور فیل ہو جاتے ہو تو آپ فیل ہو گئے۔ اگر آپ گریجویٹ سکول میں ہو اور سٹارٹ فیل ہو گیا تو آپ کہو گے "ہاں ہم نے اس کے علاوہ سٹارٹ اپ بھی کیا تھا جب ہم گریجویٹ سکول میں تھے، لیکن وہ چل نہیں سکا"۔
ٓآپ اپنی بات کو بیکار طریقے سے نہیں کرو گے "چل نہیں سکا" اگر یہ آپکا واحد پیشہ ہو۔ لوگ آپ کو اس کی اجازت نہیں دیں گے۔
ایک دلچسپ چیز جو ہم نے وائے.کمبینیٹر پر کام کرتے ہوئے دریافت کی کہ بانیان ڈرتے ہیں برا دیکھنے کے ڈر سے بمقابل یہ کہ اُن کو لاکھوں ڈالر مل رہے ہوں۔ تو اگر آپ کو لاکھوں ڈالر چاہیں، تو اپنے آپ کو اُس مقام پر لے آئے جہاں فیل ہونا عوامی طور پو شرمندگی کا بائث ہو۔
جب ہم پہلی مرتبہ
اوکٹوپارٹ کے بانیان سے ملے تو وہ بہت چالاک دکھے، لیکن ایسی شرط نہیں کہ جیت جائے، کیونکہ وہ مخلص نظر نہیں آئے۔ دو میں سے ایک بانی ابھی گریڈ سکول میں تھا۔ یہ ایک غیر معمولی کہانی تھی: وہ سکول چھوڑ دے گا اگر سٹارٹ اپ چل جائے۔ تب سے اُس نے ناصرف سکول کو چھوڑ دیا ہے بلکہ
نیوزویک میں اُس کا پورا مضمون بھی ایک ہے جس میں ارب پتی اُس کی چھاتی پر لکھا ہوا تھا۔ وہ اب فیل نہیں ہو سکتا۔ ہر کوئی جسے وہ جانتا ہے اُس نے وہ تصویر دیکھ لی ہے۔ اُس کی ماں نے شاید اُسے فرج پر لگا دیا ہے۔ یہ سوچا بھی نہیں جا سکتا کہ فیل ہونا کتنا شرمندگی کا باعث ہو گا۔ اس مقام پر وہ اسے لیے لڑنے مرنے کو تیار ہے۔
میری خوائش ہے ہر سٹارٹ اپ نیوزویک میں ایک مضمون جو ارب پتی کی اگلی نسل پر چھپے، کیونکہ تب کوئی بھی اُن میں سے ہار نہ مانے گا۔ جیتنے کا تناسب ٪۹۰ ہو جائے گا۔ میں مزاق کر رہا ہوں۔
جب میں اوکٹوپارٹ سے پہلی مرتبہ ملا تو وہ ہلکے دل کے ہنس مکھ تھے۔ وہ اب بےرحم حد تک عزم کے مالک دکھتے ہیں۔ الکٹرونک پارٹ بنانے والے ڈسٹریبیوٹر کوشش میں ہیں اُن کو دبا دیں تاکہ اپنی اجارہداری قائم رکھ سکیں۔ (اگر آپ کو عجیب لگتا ہے کہ ۲۰۰۷ میں بھی کاغزی کیٹلوگ سے الیکٹرونک پارٹ آڈر کرتے ہیں، اس کی ایک وجہ ہے۔ ڈسٹریبیوٹر قیمتوں کو آن لائن نہیں دیکھانا چاہتے جس سے قمیتوں میں شفافیت آئے۔) مجھے برا لگتا ہے کہ میں نے ان کو ہلے دل سے بےرحمی کی حد تک عزم کے مالک ہونے میں تبدیل کر دیا ہے۔ لیکن یہ چیز علاقہ کے ساتھ آتی ہے۔ اگر سٹارٹ اپ کامیاب ہو جاتا ہے تو آپ لاکھوں ڈالر کے مالک بن جاتے ہیں، ایسا پیسہ آپ محض پوچھ کر حاصل نہیں کر سکتے۔ آپکو یہ قبول کرنا ہو گا کہ اس کے لیے آپکو جتن کرنے پڑیں گے۔
اور جتنی بھی چیزیں اوکٹوپارٹ کے لیے مشکل ہو جائیں، میں پشین گوئی کرتا ہوں وہ جیت جائیں گے۔ شاید اُن کو اپنے آپ کو کسی مخلتف شکل میں ڈھالنا پڑے گا، لیکن وہ رینگ رینگ کر نہیں مریں گے۔ وہ چالاک ہیں، ایک پرامید فیلڈ میں کام کر رہے ہیں؛ اور وہ ہار نہیں مان سکتے۔
آپ تمام لوگوں کے پاس پہلی دو چیزیں ہیں۔ آپ سب چالاک ہو اور پرامید خیالات پر کام کر رہے ہو۔ چاہے آپ مرنے یا جینے والوں میں شمار ہو یہ تیسری چیز پر میسر ہے، ہار نہ ماننا۔
تو میں آپکو بتاتا ہوں: برے حالات آ رہے ہیں۔ یہ سٹارٹ اپن میں ہمیشہ آتے ہیں۔ لانچ سے لیکویڈیٹی تک کوئی حادثہ نہ ہو ہزار میں سے ایک کی بات ہے۔ تو حوصلہ مت ہارنا۔ جب آفت آئے، اپنے آپ سے کہو، ٹھک، یہ ہی تو پول بات کر رہا تھا۔ اُس نے کیا کرنے کو بولا؟ ہاں۔ ہمت مت ہارنا۔