سٹارٹ اپ خیالات قدرتی طور پر

اپریل ۲۰۱۰

بہترین انداز سٹارٹ اپ خیالات کے لیے آپ کو خود سے سوال کرنا ہو گا: آپکی کیا خواہش ہے کوئی آپ کے لیے کیا بنائے؟

دو طرح کے سٹارٹ اپ خیالات ہوتے ہیں: جو آپ کی زندگی سے قدرتی طور پر رونما ہوتے ہیں، اور دوسرے وہ جن کا تعلق آپ کے علاوہ کسی اور صارفین کی ذات سے ہے۔ ایپل پہلے قسم کا تھا۔ کیونکہ کہ سٹیو وازنیک کو کمپیوٹر چاہیے تھا۔ باقی لوگوں کے مقابلے میں وہ خود کے لیے کمپیوٹر بنا سکتا تھا، اور اُس نے کیا۔ اور چونکہ بہت سے اور لوگ بھی کمپیوٹر چاہتے تھے، ایپل نے ان کو ایک تعداد میں بنا کر بیچا کے کمپنی چل پڑی۔ اس لیے وہ آج بھی اسی اصول پر چلتے ہیں۔ ائی.فون سٹو جوبز کی خواہش تھی۔ [۱]

ہمارا اپنا سٹارٹ اپ وائیاویب دوسری قسم کا تھا۔ ہم نے آن لائن سٹور بنانے کے لیے سافٹویر تیار کیا۔ ہمیں یہ سافٹویر خود کے لیے نہیں چاہیے تھا۔ ہم براہ راست مارکیٹرز نہ تھے۔ ہم نہیں جانتے تھے کہ جن لوگوں کو ہم یہ بیچ رہے ہیں وہ "براہ راست مارکیٹرز" کھلاتے ہیں۔ لیکن ہم عموممی طور پر کچھ (میں ۳۰ روبرٹ مورس ۲۹) سال کے تھے، تو ہم نے ایسے لوگوں کو بہت دیکھ لیا تھا جو اس طرح کے سافٹویر کی خواہش رکھتے تھے۔ [۲]

ایک دو طرح کے سٹارٹ اپ خیالات میں کوئی صاف لکیر نہیں، لیکن بہت سے کامیاب سٹارٹ اپ ایپل کے زیادہ نزدیک ہیں نہ کے وائیاویب کے۔ جب اُس نے پہلا بیسک basic کا انٹرپٹر interpreter تیار کیا تھا الٹیر بیسک کے لیے، بل گیٹز اپنے لیے کچھ چاہتا تھا، اور لیری پیچ اور سرجے برن جب انہوں نے گوگل کا پہلا وژن تیار کیا تھا۔

قدرتی خیالات پر ترجیع دو اُن خیالات پر جو سوچے سمجھے گئے ہوں، خاص کر جب بانیان جوانی میں ہوں۔ سب سے دیکانوس خیالات جو ہم وائے.کمبینیٹر میں دیکھتے ہیں وہ بانیان کے نہیں وہ کسی اور کی خواہش کو پورا کرنے کے در پے ہوتے ہیں۔

تو اگر آپ سٹارٹ اپ کرنا چاہتے ہیں، اور آپ نہیں جانتے آپ کو کیا کرنا ہے تو میں آپکی حوصلہ افزائی کروں گے کہ آپ قدرتی خیالات پر توجہ دیں۔ آپکی اپنی زندگی میں کونسی چیز موجود نہیں ہے؟ کبھی کھبار جب آپ کو سوال پوچھنے پر اس کا فوراََ جواب مل جائے گا۔ یہ بل گیٹز کے نظر میں درست نہ تھا کی الٹیر کو محض مشین زبان ہی سے چلایا جا سکتا ہے۔

آپکو شاید اپنے سے باہر کھڑے ہونا پڑے گا، تاکہ آپ دیکھ سکیں کیونکہ آپ اپنے آپ کے عادی ہو چکے ہیں۔ آپ کو محض اس پر یقین ہونا چاہیے کہ یہ چیز موجود ہے۔ عظیم خیالات ہمیشہ آپ کی ناک نے نیچے موجود ہوتے ہیں۔ ۲۰۰۴ میں یہ مضحکہ خیز تھا کہ ہاروڈ کے انڈرگریجویٹ ابھی تک فیسبُک کاغزی کتاب پر استمال کر رہے تھے۔ یقیناََ اس طرح کی چیز آنلائن کی جا سکتی ہے۔

بہت سے خیالات کچھ یوں ہی اردگرد پڑے رہتے ہیں۔ آپ اُن کو اسی وجہ سے نظر انداز کرتے ہیں جس طرح آپ نے فیسبُک کو ۲۰۰۴ نظر انداز کیا تھا: قدرتی سٹارٹ اپ خیالات شروع میں سٹارٹ اپ خیالات نہیں دکھتے، لیکن اپنے آپ کو ۲۰۰۴ میں لے جائیے۔ انڈرگریجویٹ لوگوں کو آنلائن فیسبُک کی سہولت دینا  کچھ سٹارٹ اپ آئیڈیا جیسا نہ لگے گا۔ اور بےشک یہ شروع میں سٹارٹ اپ خیال نہ تھا۔ حال میں مارک زکربرگ نے وائے.سی کے ڈنر پر اس بات کا اعتراف کیا کہ وہ اس سے کمپنی تیار نہیں کرنا چاہتا تھا۔ یہ صرف ایک پروجیکٹ تھا۔ اور تھا ایپل ۱ بھی ایسے ہی جب واز نے اس پر کام کرنا شروع کیا۔ اس کا ہرگز مقصد کمپنی شروع کرنا نہیں تھا۔ اُس نے نہیں سوچتا تھا کہ وہ کمپنی شروع کر رہا ہے۔ اگر ان لوگوں نے سوچا ہوتا کہ وہ کمپنیاں شروع کر رہے ہیں، تو یہ شاید کچھ زیادہ "سنجیدہ" کام شروع کرتے، اور یہ اُن کی غلطی ہوتی۔

تو اگر آپ سٹارٹ اپ خیالات کو ڈھوڈنا چاہتے ہیں، میں آپ تو میں آپکی حوصلہ افضائی کروں گا کہ آپ خیال کے حصہ پر زیادہ توجہ دیں بانسبت سٹارٹ اپ کے۔ جو ٹوٹا ہوا ہو درست نہ ہو اُسے درست کرنے کی سوچو، بغیر اس امر کے یہ اس قدر اہم ہو یہ نہ کے اس سے کمپنی بنائے جا سکے۔ [۳]

مایوس مت ہونا اگر جو چیز آپ بنا لو لوگ اُسے کھلونا سمجھ کر رد کر دیں۔ دراصل یہ ایک اچھا نشان ہے۔ شاید اس لیے ہر کسی نے اس خیال کے بارے میں سوچا نہیں ہے۔ شاید پہلے مائیکروکنٹرولر کو کھیلونا سمجھ کر رد کر دیا گیا تھا۔ پہلے جہاز اور پہلے گاڑیاں۔ اس لمحے جب ہمارے پاس کوئی آتا ہے، جسے فورم ٹرولز کھیلاونا سمجھ کر چھوڑ دیں، تو ہم شاید اس میں انوسٹمنٹ کر دیں۔

اگرچہ جوان بانیان بناوٹی خیالات کو سوچنے پر نقصان میں ہیں، لیکن یہ ہی لوگ قدرتی خیالات کا بہترین ذریعہ ہیں، کیونکہ یہ ٹیکنولوجی میں سے آگے ہوتے ہیں۔ یہ تازہ ترین ٹیکنولوجی کو استمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کیا استمال کرنا ہے اس کا فیصلہ انہوں نے ابھی کیا ہوتا ہے، یہ لوگ بہتر مقام پر ہوتے ہیں کے فیصلہ کریں کن چیزوں کو پہلے درست کرنا ہے۔

اُس ضرورت سے جو ابھی پوری نہ ہوئی ہو لیکن اُسے پورا کرنا اب ممکن ہو اُس سے زیادہ قدر کسی چیز کی نہیں ہوتی۔ اگر آپ کچھ ٹوٹا ہوا بہت سے لوگوں کے لیے درست کر دیں تو آپ نے سونے کی کان دریافت کر لی ہے۔ سونے کی کان کی طرح، آپکو محنت کرنی ہو گی کے سونا نکال سکیں۔ لیکن آپ یہ جانتے ہیں کہ سیم کہاں ہے، اور یہ ہی مشکل کام ہوتا ہے۔

نوٹز
[۱] اس ہی تجویز سے ایپل کہاں کمزور ہے اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ ایپل کمزور ہو گا: چیزیں جو سٹیو جابز استمال نہیں کرتا۔ مثلاََ. مجھے شک ہے کہ وہ گیمنگ میں کچھ کرتا ہو۔

[۲] مطالعہ ماضی، ہمیں براہ راست مارکیٹرز بننا چاہیے تھا۔ اگر میں وائیاویب دوبارہ کروں تو مجھے آنلائن سٹور کھولنا چاہیے تھا۔ اگر ہم یہ کرتے تو صارفین کو بہتر جان پاتے۔ میں دعوت دیتا ہوں کسی کو بھی جو سٹارٹ اپ کر رہا ہو کہ کو اپنا ہی صارف بن جائے، جو غیر قدرتی لگتا ہے۔

[۳] ممکنہ استثنا: اُوپن سورس سافٹویر سے سیدھا مقابلہ کرنا مشکل ہے۔ آپ پروگرامز کے لیے چیزیں تیار کر سکتے ہیں، لیکن اس کا کچھ حصہ (مثلاََ پیسے) آپ کو اُن سے وصول کرنا ہو گا۔