ہُوَ الَّذِیۡۤ اَرۡسَلَ رَسُوۡلَہٗ بِالۡہُدٰی وَ دِیۡنِ الۡحَقِّ لِیُظۡہِرَہٗ عَلَی الدِّیۡنِ کُلِّہٖ وَ لَوۡ کَرِہَ الۡمُشۡرِکُوۡنَ ٪﴿۹﴾
’’وہی ہے (اللہ) جس نے بھیجا اپنے رسول (محمدﷺ ) کو الہدیٰ اور دین حق کے ساتھ‘ تاکہ وہ غالب کر دے اس کو ُکل کے کل دین پر‘ خواہ مشرکوں کو یہ کتنا ہی ناگوار گزرے‘‘.
عالم واقعہ میں اللہ کے نور کے اتمام کی صورت یہ ہو گی. اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول حضرت محمدﷺ کو جو ’’الہدیٰ‘‘ یعنی قرآن مجید دے کر بھیجا ہے‘ اس کا نور عام ہو گا. اس عالم میں اس قرآن مجید کا چرچا ہو گا. محمدﷺ اس قرآن کی مکمل طور پر تبلیغ فرمائیں گے اور اس کے ساتھ دین حق یعنی جو نظامِ عدل و قسط دے کر وہ بھیجے گئے ہیں‘ اسے قائم و نافذ کر کے نوعِ انسانی پر اتمامِ حجت فرما دیں گے. اسی کے بارے میں فرمایا گیا: اَلۡیَوۡمَ اَکۡمَلۡتُ لَکُمۡ دِیۡنَکُمۡ وَ اَتۡمَمۡتُ عَلَیۡکُمۡ نِعۡمَتِی... یعنی دین کی تکمیل اور نوعِ انسانی پر نعمت ِ خداوندی کا اتمام بعثتِ محمدی علیٰ صاحبہا الصلوٰۃ والسلام کی صورت میں ہو کر رہے گا.