سورئہ آل عمران اور سورئہ توبہ کی آیات

یہی مضمون سورئہ آل عمران میں ان الفاظ میں وارد ہوا: 
اَمۡ حَسِبۡتُمۡ اَنۡ تَدۡخُلُوا الۡجَنَّۃَ وَ لَمَّا یَعۡلَمِ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ جٰہَدُوۡا مِنۡکُمۡ وَ یَعۡلَمَ الصّٰبِرِیۡنَ ﴿۱۴۲﴾ (آل عمران:۱۴۲
’’کیا تم نے یہ سمجھا تھا کہ تم جنت میں داخل ہو جائو گے اور ابھی تو اللہ تعالیٰ نے یہ ظاہر ہی نہیں کیا (جانچا ہی نہیں) کہ کون ہیں تم میں سے وہ لوگ جو اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہیں اور کون ہیں جو صبر کا دامن تھامے رہتے ہیں.‘‘

سورۃ الحج کے الفاظ وَ جَاہِدُوۡا فِی اللّٰہِ حَقَّ جِہَادِہٖ ؕ ذہن میں لایئے. ’’اللہ کی راہ میں جہاد کرو جیسا کہ جہاد کرنے کا حق ہے‘‘. اور اسی میں اہل ایمان کے ایمان کی آزمائش مضمر ہے کہ کون ہیں جو اس کے نام پر اپنی جانوں کا ہدیہ پیش کرنے کو حقیقی کامیابی سمجھتے ہیں جیسے کہ ایک صحابی نے شہید ہوتے وقت کہا تھا : فُزْتُ وَرَبِّ الْکَعْبَۃِ ’’ربّ ِکعبہ کی قسم میں کامیاب ہو گیا‘‘. سورئہ توبہ میں اس مضمون کو دیکھئے: 

اَمۡ حَسِبۡتُمۡ اَنۡ تُتۡرَکُوۡا وَ لَمَّا یَعۡلَمِ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ جٰہَدُوۡا مِنۡکُمۡ وَ لَمۡ یَتَّخِذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ وَ لَا رَسُوۡلِہٖ وَ لَا الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَلِیۡجَۃً ؕ وَ اللّٰہُ خَبِیۡرٌۢ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿٪۱۶﴾ (التوبۃ:۱۶
￿ ￿￿’’ کیا تم نے یہ سمجھا تھا کہ چھوڑ دیئے جائو گے حالانکہ اللہ نے ابھی تو یہ دیکھا ہی نہیں کہ کون ہیں تم میں سے وہ لوگ کہ جو جہاد کا حق ادا کرتے ہیں اور جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول اور سچے مؤمنوں کے سوا کسی اور کو اپنا بھیدی نہیں بنایا (جو اللہ اور اس کے رسول کے لئے تمام دُنیوی تعلقات پر خط تنسیخ پھیر سکتے ہیں) اور اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو.‘‘

تو بالکل اسی انداز سے سورئہ عنکبوت شروع ہوئی: 
الٓـمّٓ ۚ﴿۱﴾اَحَسِبَ النَّاسُ اَنۡ یُّتۡرَکُوۡۤا اَنۡ یَّقُوۡلُوۡۤا اٰمَنَّا وَ ہُمۡ لَا یُفۡتَنُوۡنَ ﴿۲﴾وَ لَقَدۡ فَتَنَّا الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ فَلَیَعۡلَمَنَّ اللّٰہُ الَّذِیۡنَ صَدَقُوۡا وَ لَیَعۡلَمَنَّ الۡکٰذِبِیۡنَ ﴿۳﴾