نشانِ مردِ مؤمن با تو گویم
چوں مرگ آید تبسم بر لبِ اوست!
اس لیے کہ وہ اپنا سب کچھ تو پہلے ہی آگے بھیج چکے ہیں . ان کے لیے تو موت گویا ایک خوشخبری ہے . انہوں نے تو زندگی بھر کی کمائی وہاں آسمانوں پر جمع کی ہوئی ہے. ان کے لیے تو موت ایسے ہو گی جیسے کہ ایک بند مشکیزے میں سے ایک بوند پانی کی ٹپک جائے. ان کے لیے یہاں سے نقل مکانی کرنے میں کوئی ناگواری نہیں ہو گی‘ کوئی سختی نہیں ہو گی. اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ کو ایسی موت عطا فرمائے. آمین!