تیسری شرط : تواضع اور انکساری

قرآن حکیم کا یہ اعجاز ہے کہ وہ مختصر ترین الفاظ میں وسیع ترین مفہوم کا بیان کردیتا ہے. یہاں اِنَّنِیۡ مِنَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ میں ایک اور فتنے کی بیخ کنی بھی کر دی گئی ہے جس میں داعی کے مبتلا ہونے کا شدید خطرہ ہوتا ہے ‘یعنی مقامِ دعوت پر فائز ہونے کا تکبر‘ غرور اور گھمنڈ . جس سے ایک طرف داعی خود راندئہ درگاہِ حق ہو جاتا ہے اور دوسری طرف اس کی دعوت کی تاثیر ختم ہوجاتی ہے. ان الفاظ میں ایک داعی ٔحق کے قلبی تذلل و تواضع کی کیفیت کا نقشہ اس طرح کھینچا گیا کہ وہ یہ کہتا ہے کہ میں بھی بس ایک مسلمان ہی ہوں اور عام مسلمانوں سے کسی طرح بھی افضل یا اعلیٰ نہیں ہوں.