میں اختصار کے ساتھ آپ کے سامنے اپنے غور وفکرکے نتائج پیش کرنا چاہتا ہوں. اس مسئلہ پر غور و فکر کے نتیجے میں جہاد کے تین بڑے بڑے درجے اور ہر درجہ کے تین پہلو یا تین قسمیں میرے سامنے آئی ہیں میں ان کو اہل ِعلم کے سامنے ان کی تائید و توثیق یا اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں. میں قرآن مجید کا ادنیٰ طالب علم ہوں‘ مجھے اہلِ علم کی رہنمائی حاصل ہونے پر دلی مسرت ہو گی. میں خلوصِ دل سے یہ بات کہہ رہا ہوں کہ مجھ پر میری غلطی واضح کرد ی جائے تو میں سر تسلیم خم کرنے میں ایک لمحہ کے لیے بھی تردّد نہیں کروں گا‘ بلکہ غلطی کی نشاندہی کرنے والے صاحب کا صمیم ِقلب سے احسان مند ہوں گا.

میرے نزدیک یہ تین بڑے بڑے درجے ان بنیادی فرائض سے متعلق ہیں جو ہمارا دین اپنے ماننے والوں پر عائد کرتا ہے. دین کی طرف سے ہر مسلمان پر جو تین بنیادی فرائض عائد ہوتے ہیں ان کی بنیادی تفہیم کے لیے ایک تین منزلہ عمارت کی تمثیل یا تشبیہہ بہت ہی مفید ہے .