اس وقت مجھے اندازہ ہوا کہ پارلیمنٹ جاری ہے‘ اس میں بیٹھے ہیں‘ وزیرتعلیم کی حیثیت سے ان کی مصروفیات بھی بے پناہ ہوگئی تھیں‘ مجھے ذاتی طور پر علم تھا کہ اس دور میں بھی وہ سختی کے ساتھ اپنے دیرینہ معمولات پر کار بند تھے. عموماً وہ رات کو نو بجے سو جاتے تھے‘ پھر ڈھائی بجے بیدار ہوتے تھے اور اس وقت وہ اپنا لکھنے پڑھنے کا کام کرتے تھے. فجر کی نماز پڑھ کر سو جاتے تھے‘ پھر تقریباً ساڑھے آٹھ بجے اٹھ کر نو بجے دفتر پہنچ جاتے تھے. ظاہر ہے کہ وزیر تعلیم کی حیثیت سے مصروفیات کا دائرہ وسیع ہوگیا تھا‘ پھر عمر بھی ضعیفی کی طرف مائل تھی لیکن ان سب کے باوجود استحضارِ علم کا یہ عالم اور یہ حال کہ فن حدیث پر تقریباً مسلسل ڈیڑھ گھنٹے تک انتہائی عالمانہ انداز میں تقریر کی‘ جبکہ سامع صرف اکیلا میں تھا.