مولانا کا شاہکار ’’تفسیر سورۃ الفاتحہ‘‘

پھر مولانا آزاد نے سورۃ الفاتحہ کی جو تفسیر لکھی ہے وہ کس قدر اہم ہے. اس میں مولانا کی ادبیت اور اندازِ خطابت عروج پر ہے. .بلاشبہ وہ مولانا آزاد کا شاہکار ہے. مولانا آزاد کا ذہن و فکر امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ علیہ اور ان کے شاگردِ رشید امام حافظ ابن قیم رحمہ اللہ علیہ سے شروع ہی سے بہت متأثر تھا.ان دونوں آئمہ سلف کے افکار کا مولانا آزاد کے دماغ پر بڑا غلبہ تھا. مولانا آزاد کا جو اپنا ذاتی عظیم الشان کتب خانہ تھا‘ میں نے وہ کتب خانہ خود دیکھا ہے‘ اس میں علامہ ابن تیمیہؒ اور علام ابن قیم کی تقریباً تمام تصانیف موجود تھیں. علامہ ابن تیمیہ نے سورۃ التین اور سورۃ العصر کی بڑی جامع اور بڑی عجیب و غریب تفسیر کی ہے. مولانا آزاد کے سامنے ان اکابر کے تمام اہم مباحث تھے جن سے مولانا کافی متاثر تھے. لہٰذا سورۃ الفاتحہ کی تفسیر میں مولانا آزاد نے اللہ کی ربوبیت‘ اس کی رحمت اور اس کی ہدایت پر جو بحثیں کی ہیں‘ اگر آپ علامہ ابن تیمیہؒ کی تفسیرمحولہ بالا کو دیکھیں گے تو ان مباحث کا سر رشتہ آپ کو ان کے یہاں مل جائے گا‘ لیکن مولانا آزاد کا اپنا خاص اسلوبِ نگارش ہے جو دل کو موہ لیتا ہے‘ اور اس کے مطالعہ سے ذہن و قلب پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں.