درسِ قرآن کے سلسلے میں لاہور سے باہر سفروں کا سلسلہ ویسے تو بالکل آغاز ہی سے شروع ہوگیا تھا. چنانچہ ملتان کے اکتوبر ۶۷ء کے سفر اور لائل پور کے ستمبر۶۸ء کے سفر کا ذکر تو اوپر کتابچوں کے حوالے سے آچکا ہے. اسی طرح جنوری ۶۸ء میں شہر قصور، اور پھر فروری۶۸ء میں صادق آباد، سکھر اور جھنگ میں "قرآن مجید کے حقوق" کے موضوع پر تقاریر کا ذکر اسی موضوع والے کتابچے کے پیشِ لفظ میں موجود ہے. وقس علی ذلک!. 

فروری ۷۱ء میں مطب بند کرنے کے بعد ان اسفار کی تعداد میں بھی ایک دم بہت شدت آ گئی. اور ان کا دائرہ بھی بہت وسیع ہوگیا اور انجمن کے قیام کے بعد تو چونکہ بحمد اللہ مالی وسائل کی کمی بھی نہ رہی لہٰذا ان میں مزید اضافہ بھی ہوا، اور اس کے ساتھ ساتھ میری مشقت میں کمی آ گئی. تفصیل اس اجمال کی یہ ہے کہ ۷۱ء میں مارچ سے دسمبر تک راقم نے ہر ماہ کراچی کا سفر کیا. جو ریل گاڑی کی اس وقت کی تھرڈ کلاس میں ہوتا تھا(بالعموم عوامی ایکسپریس میں) اور مجھے آج تک یاد ہے کہ آتے جاتے جب سکھر، صادق آباد اور رحیم یار خاں ٹھہرنا ہوتا تھا تو اس خیال سے کہ لاہور سے غیر حاضر کم از کم ایام کی ہو یہ درمیانی سفر عین دوپہر کے وقت کرنے پڑتے تھے، اور مئی، جون،