جب تک قرآن اکیڈمی کی مسجد کا ہال تعمیر نہیں ہوا تھا. باجماعت نمازیں تہہ خانہ ہی میں ادا کی جاتی تھیں اور قرآن اکیڈمی کے اجتماعات بھی اسی میں منعقد کیے جاتے تھے. چنانچہ ایک بار مولانا سید ابو الحسن علی ندوی صاحب نے اپنےد ورۂ پاکستان کے موقع پر قرآن اکیڈمی کو بھی زینت بخشی اور تہہ خانہ کے اس چھوٹے ہال میں خطاب فرمایا. ۸۰ء میں مسجد کا وسیع ہال تعمیر ہوگیا. اور نمازیں اسی ہال میں ادا کی جانے لگیں. البتہ جمعہ کی نماز کا اہتمام مارچ ۸۱ء سے شروع کیا گیا . "جامع القرآن" میں پہلا جمعہ مولانا عبدالغفار حسن صاحب نے ۲۷ مارچ ۸۱ء کو پڑھایا جو اس مقصد سے فیصل آباد سے تشریف لائے تھے. قبل ازیں صدر مؤسس ڈاکٹر اسرار احمد صاحب نے درسِ قرآن حکیم دیا. حاضری توقع سے کہیں زیادہ تھی. چنانچہ اس وقت ہی یہ فیصلہ کرلیا گیا کہ صدر مؤسس نماز جمعہ بدستور مسجد دار السلام باغ جناح لاہور میں پڑھاتے رہیں اس لیے کہ اگر موصوف نے یہاں جمعہ پڑھایا تو حاضرین کے لیے گنجائش نہیں ہوگی جب تک کہ بالائی ہال کی تعمیر نہ ہوجائے چنانچہ صدر مؤسس جمعہ کی نماز مسجد دار السلام میں پڑھاتے ہیں اور مسجد جامع القرآن میں نماز جمعہ انجمن سے متعلق مختلف حضرات پڑھاتے رہے ہیں. چنانچہ کچھ عرصہ برادرم حافظ عاکف سعید صاحب پڑھاتے رہے، پھر کافی عرصہ تک جناب عبدالرزاق صاحب یہ فریضہ انجام دیتے رہے. چند سال بعد مسجد کا بالائی ہال بھی تعمیر ہوگیا. حال ہی میں طے ہوا ہے کہ جامع القرآن میں مستقل طور پر تو خطابت کے فرائض راقم الحروف ادا کرے. البتہ ہر انگریزی ماہ کا آخری جمعہ انجمن کے صدر مؤسس خود پڑھائیں گے.