اوائل ۶۶ء میں جب ڈاکٹر اسرار احمد صاحب مستقل طور پر لاہور منتقل ہوئے تو انہوں نے ایک اشاعتی ادارہ "دار الاشاعت الاسلامیہ" قائم کیا. چونکہ اس وقت کوئی اجتماعی شکل موجود نہ تھی اس لیے یہ ادارہ ان کا ذاتی ادارہ تھا. جس کے تحت "تدبر قرآن" جلد اول اور جلد دوم "مبادی تدبر قرآن" "دعوتِ دین اور اس کا طریق کار" اور چند دیگر کتب اور کتابچے شائع کیے گئے. لیکن جب اللہ کے فضل و کرم سے ایک اجتماعی ادارہ مرکزی انجمن خدام القرآن لاہور کے نام سے وجود میں آگیا تو اس کے تحت ایک مکتبہ کا قیام بھی عمل میں آیا. جس نے در الاشاعت اسلامیہ کی جگہ لے لی.

مکتبہ مرکزی انجمن خدام القرآن لاہور نے نہ صرف وہ تمام کتب شائع کیں جو اس سے قبل "دار الاشاعت اسلامیہ" شائع کر رہا تھا بلکہ اس کا اشاعتی پروگرام وسیع سے وسیع تر ہوتا چلا گیا یکمشت ادائیگی کی بنیاد پر مولانا امین احسن اصلاحی صاحب کی تفسیر تدبر قرآن کی چند جلدوں اور ان کی دیگر تصنیفات نیز امام حمید الدین فراہی رحمہ اللہ تعالی کی مجموعہ تفاسیر فراہی رحمہ اللہ تعالی اور ان کی تصانیف کے ترجموں کے حقوق طباعت بھی حاصل کرلیے گئے جو چند سال بعد واپس کردیے گئے مکتبہ نے طباعت اور اشاعت کا اعلی معیار پیش کرکے ہر حلقہ سے خراج تحسین وصول کیا. انجمن کے صدر مؤسس جناب ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کی تصانیف اور تالیفات کی ایک طویل فہرست ہے جو مکتبہ کے تحت شائع ہوتی ہیں. ماہنامہ میثاق، اور ماہنامہ حکمت قرآن بھی الحمد للہ نہایت باقاعدگی کے ساتھ شائع ہورہے ہیں. علمی وفکری مضامین کے اعتبار سے حکمت قرآن اور دعوتی اور تنظیمی نقطۂ نظر کے اعتبار سے ماہنامہ میثاق اپنا اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور اس سلسلۂ مطبوعات کے علاوہ، جدید ذرائع ابلاغ کے ضمن میں سمعی اور بصری (آدیو اور ویڈیو) کیسٹوں کی تیاری اور ترسیل و فروخت کا کام بھی مکتبہ انجمن ہی کے ذمے ہے، چنانچہ ایک محتاط اندازے کے مطابق مکتبہ کے قیام سے آج تک نصف کروڑ سے زائد رقم ۵۱۰۱۴۶۴ روپے کی کتب اور کیسٹس مکتبہ سے فروخت ہوچکے ہیں اور (۴۳۳۲۶۰) روپے کی کتب اور کیسٹس اسٹاک میں موجود ہیں.