قرآن مجید اور سنت رسول علیٰ صاحبہا الصلوٰۃ والسلام کے محدود معروضی مطالعے سے اس ضمن میں مجھے اﷲ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جو فہم حاصل ہوا ہے اور جس پر میں اپنی استعداد کے مطابق اور امکان بھر عمل پیرا ہوں‘میں وہی آپ کے سامنے رکھ رہاہوں. یہ کوئی دعویٰ نہیں‘کوئی تعلی اور ادعاء نہیں‘ صرف اظہارِ واقعہ ہے. ہوسکتاہے کہ میرے مطالعے اور فہم میں بھی کوئی کمی‘نقص اور تقصیر ہو. کوئی بات آج میرے علم میں نہ ہو‘کل آجائے. جب بھی وہ علم میں آئے گی اِن شاء اﷲ العزیز اسے بھی بیان کردوں گا. لیکن آج کی تاریخ تک قرآن حکیم ‘سنت و سیرت نبویاورسیر صحابہؓ کے مطالعے سے اور اس اُمت کی پوری تاریخ پر ایک نگاہ ڈالنے کے بعددینی فرائض کا جو صحیح و جامع تصور میرے سامنے آیا ہے‘اس کو میں آپ کے سامنے رکھ رہاہوں.