نظام العمل

(حصہ اول برائے حضرات )
دفعہ1: رفقاءِ تنظیم کے مطلوبہ اوصاف

ہر رفیق تنظیم 
1.1 اپنے ایمان اور یقین میں پختگی اور گہرائی پیدا کرنے کی ہر دم کوشش کرتا رہے. جس کے لئے فہم اور تدبر کے ساتھ قرآن مجید کی زیادہ سے زیادہ تلاوت کو معمول بنائے اور قرآن حکیم کے دروس کی محفلوں میں پابندی اور تسلسل کے ساتھ شرکت کرے.
1.2 وقتاً فوقتاًمراقبہ کرے اور اپنے باطن میں جھانک کر جائزہ لیتا رہے کہ کیا واقعتا اس کا نصبُ العین اور مقصدِ حیات اﷲ کی رضا اور اخروی فلاح کا حصول بن چکا ہے؟... اور اسی طرح کیافی الواقع اس کی نماز اور قربانی کی طرح اس کا جینا اور مرنا بھی صرف اﷲ کے لئے ہوگیا ہے؟... اور اگر اس میں کمی محسوس ہو تو اپنا پہلا فرض اسی کو سمجھے کہ اس کمی کو پورا کرے . اس لئے کہ باقی تمام دعوتی اور تنظیمی ذمہ داریوں کی ادائیگی کا دارومدار اسی پر ہے.
1.3 اپنے عقائد کو درست کرے اور کلمہ شہادت کے مضمرات اور لازمی نتائج کو ہمیشہ دل و دماغ میں تازہ کرتا رہے. اس کے لئے ’’تعارفِ تنظیم‘‘ کے صفحات 60 تا 68 کا گاہ بگاہ مطالعہ ضروری ہے.
1.4 جُملہ فرائض اور واجبات ادا کرے اور تمام حرام اشیاء وافعال اور جملہ مکروہاتِ تحریمی سے لازماً اجتناب کرے اور اپنی معیشت اور معاشرت کو دیگر مکروہات سے پاک کرنے اور سنت ِ رسول ، سنت ِ خلفاء راشدین ؓ اور تعاملِ صحابہؓ سے قریب سے قریب تر کرنے کے لئے مسلسل کوشاں رہے. اس سلسلے میں ’’تعارفِ تنظیم‘‘ کے صفحات 69 تا 71 کو مسلسل پیش نظر رکھنا مفید ہے.
1.5 اپنے دینی علم میں ترقی کے لئے مسلسل کوشاں رہے اور اس سلسلے میں جو تعلیمی اور تربیتی نصاب اور تدریسی پروگرام تنظیم کی جانب سے ترتیب دیئے جائیں ان کی جلد از جلد تکمیل کی مقدور بھر کوشش کرے.
1.6 خود ذاتی حیثیت میں ’’داعی الی اﷲ‘‘ بننے کی امکان بھر کوشش کرے اور اس سلسلے میں ان اصولوں 
اور ہدایات کو مسلسل پیشِ نظر رکھے جو تنظیم کی قرارداد تاسیس کی توضیحات کے سلسلے میں ’’تعارف تنظیم‘‘کے صفحات 29 تا 31 پر درج ہیں. 
1.7 ہر رفیق تنظیم ایک جانب تنظیم کے جملہ لٹریچر کے مطالعے اور مرکزی قائدین کی اہم تقاریر، خصوصاً امیر تنظیم کے خطباتِ جمعہ کے سننے کا اہتمام کرے .(اس کے لئے تنظیم کے جرائد’’میثاق‘‘ اور ’’ندائے خلافت‘‘ کا مطالعہ مفید رہے گا)اور دوسری جانب.... اپنے آپ کو ’’ہم بھی تسلیم کی خُوڈالیں گے‘‘ کے مصداق تنظیم کے نظم کی پابندی کا خوگر بنائے. چنانچہ اجتماعات میں پابندی کے ساتھ شرکت کرتا رہے تاکہ بالا تر نظم کی جانب سے موصولہ ہدایات کا علم بروقت ہوتا رہے .
1.8 دوسرے رفقاء اور ذمہ دار حضرات پر تنقید ، احتساب اور اختلاف کے سلسلے میںان اصولوں اور ہدایات کو ہمیشہ اپنے سامنے رکھے جو دستورِ تنظیم کی دفعات 8ا ور 9 کے ذیل میں درج ہیں اور وقتاً فوقتاً مراقبہ کرکے اپنے باطن کا جائزہ لیتا رہے کہ دل میں بالکل غیرشعوری اور غیر ارادی طور پر شیطانی وساوس کے ذریعے رفقاء تنظیم اور خصوصاً بالاتر نظم کے خلاف ’’غِلّ‘‘ یعنی کدورت پیدا نہ ہوجائے.
1.9 دعوتی اور تنظیمی سرگرمیوں کے لئے اوقات کو فارغ کرنے کے ضمن میں طے کرے کہ روزانہ کچھ وقت(اوسطاً ڈیڑھ گھنٹہ) ان کاموں کے لئے وقف کرے گا.
1.10 ’’انفاق فی سبیل اﷲ ‘‘کے ضمن میں طے کرے کہ وہ ہر ماہ اپنی استطاعت کے مطابق، اپنی حلال آمدنی کا ایک مخصوص حصہ تنظیم کے بیت المال میں جمع کرائے گا. اس انفاق کے 
کم از کم ہدف کے طور پر اپنی ماہانہ آمدنی کا پانچ فیصد ہر رفیق کے ذہن میں ہونا چاہئے. 

دفعہ2: رفقاء کی درجہ بندی اور تنظیمی فرائض 
2.1 عہد نامۂ رفاقت
تنظیم اسلامی کے عہد نامہ رفاقت جس کے الفاظ ذیل میں درج کئے جارہے ہیں‘ پر دستخط کرنے اور تنظیم کی طرف سے قبولیت کے تحریری فیصلے کے بعد ہی ایک شخص تنظیم کا رفیق متصور ہوگا اور اسے فوری طور پر کسی اُسرہ یا مقامی تنظیم یا دفتر حلقہ سے منسلک کردیا جائے گا. ایسا شخص مبتدی رفیق کہلائے گا. 

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
اَشْھَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّاللّٰہُ 

اﷲ کے نام سے جو رحمن اور رحیم ہے
میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں 
وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَــــہٗ وَاَشْھَدُاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُــــہٗ اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَـیْہِ تَوْبَۃً نَّصُوْحًا وَّاَتُوْبُ اِلَـیْہِ تَوْبَۃً نَّصُوْحًا اِنِّیْ اُعَا ھِدُاللّٰہَ عَلٰی اَنْ اَھْجُرَ کُلَّ مَایَـــکْرَھُــہٗ وَاُجَاھِدَ فِیْ سَبِیْلِہٖ جُہْدَ اِسْتِطَاعَتِیْ وَاُنْفِقَ مَالِیْ وَاَبـْذُلَ نَفْسِیْ لِاِ قَامَۃِ دِیْنِہٖ وَاِعْلَائِ کَلِمَتِہٖ 
وَ لِاَجْلِ ذٰلِکَ اُبـَــــایِعُ حافظ عَاکِف سَعِید ، امیر التنظیم الاسلامی
اَسْتَعِیْنُ اللّٰہَ رَبِّیْ وَأَسْتَقْدِرُ ہٗ عَلَی الْاِسْتِقَامَۃِ عَلَی الدِّیْنِ وَاِیْفَائِ ھٰذَا العَھْدِ 

وہ تنہا ہے اُس کا کوئی ساجھی نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ؐ اﷲ کے بندے اور رسول ہیں میں اﷲ تعالیٰ سے اپنے تمام گناہوں کی معافی کا خواستگار ہوں اور خلوصِ دل کے ساتھ اُس کی جناب میں توبہ کرتا ہوں میں اﷲ تعالیٰ سے عہد کرتا ہوں کہ: اُن تمام چیزوں کو ترک کردوں گا جو اُسے ناپسند ہیں اور اُس کی راہ میں مقدور بھرجہاد کروں گا اوراپنا مال بھی صَرف کروں گا اور جان بھی کھپاؤں گااُس کے دین کی اقامت اور اُس کے کلمہ کی سربلندی کیلئے 
اور اِس مقصد کی خاطر میں امیر تنظیم اسلامی حافظ عاکف سعید سے بیعت کرتا ہوں 
میں اﷲ سے مدد اور توفیق کا طلبگار ہوں کہ وہ مجھے دین پر استقامت اور اس عہد کے پورا کرنے کی ہمت عطا فرمائے 

2.2 مبتدی رفیق

ہر مبتدی رفیق کے لئے لازم ہوگا کہ حتی الامکان ‘دین کی طرف سے عائد کردہ جملہ فرائض و واجبات کی ادائیگی اور ہر نوع کے حرام و مکروہات سے اجتناب اور شعائر دینی کے اہتمام کے ساتھ ساتھ:
2.2.1 تنظیم اسلامی کی رفاقت اختیار کرتے ہی فوری طور پر ایک تعارفی اجتماع میں شرکت کرے جو کہ حلقوں کی سطح پر حسب ضرورت یا کم از کم سہ ماہی بنیادوں پر منعقد ہوا کرے گا. 
2.2.2 بعد ازاں پہلی فرصت میں ہفت روزہ مبتدی تربیتی کورس میں شرکت کرے جو کہ مرکز کے زیرِ اہتمام ایک معین تسلسل کے ساتھ کسی بھی مناسب مقام پر منعقد ہوا کرے گی.
2.2.3 معین مبتدی تربیتی نصاب برائے مطالعہ / سماعت کو جلد از جلد مکمل کرے.
2.2.4 منفرد ہونے کی صورت میںترجیحی بنیادوں پر ’’علمی و فکری راہنمائی کیلئے خط و کتابت کورس‘‘ میں داخلہ و 
تکمیل.
2.2.5 اپنے آپ کو نظم کی پابندی کا خوگر بنائے جس کے ضمن میں نظم کے ذمہ دار حضرات کا اطمینان ضروری ہوگا.چنانچہ اپنے متعلقہ نظم کے احکامات کی تعمیل کرے اور اُسرہ یا مقامی تنظیم سے وابستگی کی صورت میں اجتماعات میں شرکت کا اہتمام کرے اور منفرد ہونے کی صورت میںاپنی ماہانہ رپورٹ دفتر ِ حلقہ کو ارسال کرے.
2.2.6 ماہانہ بنیاد پر مقدور بھر انفاق فی سبیل اﷲ کا اہتمام کرے اور وہ رقم تنظیم کے بیت المال میں جمع کروائے. (واضح رہے کہ انفاق مال کے حوالے سے تنظیم میں یہ طے ہے کہ اُن رفقاء سے انفاق قبول نہیں کیا جائے گا جو سود میںبراہِ راست ملوث ہوں اور ان کی آمدنی کا غالب عنصر حرام کمائی پر مشتمل ہو.) 

2.3 عہد نامہ برائے ملتزم رفقاء

مذکورہ شرائط بالا کی تکمیل کرلینے والے رفیق کو امیر ِ حلقہ اپنے اطمینان کے بعد ملتزم کی بیعت ِ سمع و طاعت کی دعوت دے گا. اور ایسے رفقاء ’’عہد نامہ برائے ملتزم رفقائ‘‘ پر دستخط کرنے کے بعد ہی ملتزم متصور ہوں گے.جس کے الفاظ ذیل میں درج کئے جارہے ہیں. 
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
اَشْھَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلاَّاللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَــــہٗ وَاَشْھَدُاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُــــہٗ اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَـیْہِ تَوْبَۃً نَّصُوْحًا اِنِّیْ اُعَا ھِدُاللّٰہَ عَلٰی اَنْ اَھْجُرَ کُلَّ مَایَـــکْرَھُــہٗ وَاُجَاھِدَ فِیْ سَبِیْلِہٖ جُہْدَ اِسْتِطَاعَتِیْ وَاُنْفِقَ مَالِیْ وَاَبـْذُلَ نَفْسِیْ لِاِ قَامَۃِ دِیْنِہٖ وَاِعْلَائِ کَلِمَتِہٖ 

اﷲ کے نام سے جو رحمن اور رحیم ہے
میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ تنہا ہے اُس کا کوئی ساجھی نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ؐ اﷲ کے بندے اور رسول ہیں میں اﷲ تعالیٰ سے اپنے تمام گناہوں کی معافی کا خواستگار ہوں اور خلوصِ دل کے ساتھ اُس کی جناب میں توبہ کرتا ہوں میں اﷲ تعالیٰ سے عہد کرتا ہوں کہ: اُن تمام چیزوں کو ترک کردوں گا جو اُسے ناپسند ہیں اور اُس کی راہ میں مقدور بھرجہاد کروں گا اوراپنا مال بھی صَرف کروں گا اور جان بھی کھپاؤں گا اُس کے دین کی اقامت اور اُس کے کلمہ کی سربلندی کیلئے 
وَ لِاَجْلِ ذٰلِکَ اُبـَــــایِعُ حافظ عَاکِف سَعِید ، امیر التنظیم الاسلامی 
اور اِس مقصد کی خاطر میں امیر تنظیم اسلامی حافظ عاکف سعید سے بیعت کرتا ہوں 

عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَۃِ فِی الْمَعْرُوْفِ فِی الْـعُسْرِ وَالْـیُسْرِ وَالْمَنْشَطِ وَالْمَکْرَہِ وَعَلٰی اَثَـرَۃٍ عَلیَّ وَعَلٰی اَنْ لاَّ اُنـَــازِعَ الْاَمْرَ اَھْلَـــہٗ لَا اَخَافُ فِی اللّٰہِ لَوْمَۃَ لَائِمٍ 
اَسْتَعِیْنُ اللّٰہَ رَبِّیْ وَأَسْتَقْدِرُ ہٗ عَلَی الْاِسْتِقَامَۃِ عَلَی الدِّیْنِ وَاِیْفَائِ ھٰذَا العَھْدِ 

اُن کا ہر حکم سنوں گا اور مانو ں گا جو شریعت کے دائرے سے باہر نہ ہو خواہ تنگی ہو خواہ آسانی خواہ میری طبیعت آمادہ ہو خواہ مجھے اس پر جبر کرنا پڑے اور خواہ دوسروں کو مجھ پر ترجیح دی جائے اور یہ کہ نظم کے ذمہ دار لوگوں سے ہر گز نہیں جھگڑوں گا اور اﷲ کے دین کے معاملے میں کسی ملامت کی پرواہ نہیں کروں گا 
میں اﷲ سے مدد اور توفیق کا طلبگار ہوں کہ وہ مجھے دین پر استقامت اور اس عہد کے پورا کرنے کی ہمت عطا فرمائے 

2.4 ملتزم رفیق

ہر ملتزم رفیق کے لئے لازم ہوگا کہ :
2.4.1 اپنے متعلقہ نظم کے احکامات کی تعمیل کرے‘ چنانچہ اُسرہ یا مقامی تنظیم سے وابستگی کی صورت میں اجتماعات میں شرکت کا التزام کرے اور منفرد ہونے کی صورت میں اپنی ماہانہ رپورٹ دفتر ِ حلقہ کو ارسال کرے.
2.4.2 ایک ششماہی جائزہ فارم پُر کرکے اپنے متعلقہ نظم کے حوالے کرے. یہ فارم ہر ششماہی ختم ہونے پر اگلے ماہ کے اختتام تک (۳۱ جنوری، ۳۱ جولائی تک) متعلقہ نظم(یعنی نقیب ِ اُسرہ/ مقامی امیر /امیر ِ حلقہ ) تک پہنچ جانا چاہئے.
2.4.3 ملتزم تربیتی کورس میں شرکت کرے جس کا اہتمام مرکز حسبِ ضرورت کرے گا.
2.4.4 معین ملتزم تربیتی نصاب برائے مطالعہ / سماعت کی تکمیل کرے.
2.4.5 منفرد ہونے کی صورت میںترجیحی بنیادوں پر ’’علمی و فکری راہنمائی کیلئے خط و کتابت کورس‘‘ میں داخلہ و تکمیل.
2.4.6 ذاتی انفرادی دعوتی کام کا اہتمام کرے جس میں 
’’الاقربُ فالاقرب‘‘ کی ترتیب ملحوظ رہنی چاہئے.
2.4.7 ماہانہ بنیاد پر مقدور بھر انفاق فی سبیل اﷲ کا اہتمام کرے اور یہ رقم تنظیم کے بیت المال میں جمع کروائے. 
(واضح رہے کہ انفاق مال کے حوالے سے تنظیم میں یہ طے ہے کہ اُن رفقاء سے انفاق قبول نہیں کیا جائے گا جو سود میںبراہِ راست ملوث ہوں اور انکی آمدنی کا غالب عنصر حرام کمائی پر مشتمل ہو.)
2.4.8 ہر شادی شدہ رفیق اپنے اہل خانہ پر مشتمل ایک گھریلو اُسرہ قائم کرے اور مرکز کی طرف سے مجوزہ نصاب (جو کہ رہنمائی کیلئے نظام العمل کے آخر میں منسلک ہے) کے مطابق چلانے کی کوشش کرے. 

2.5 ملتزم سے مبتدی

جو رفقاء ملتزم قرار پانے کے بعد کسی سبب سے اضمحلال کا شکار ہوجائیں اور نظم کی پابندی نہ کریں‘ وہ دوبارہ مبتدی رفقاء شمار ہوں گے‘ لیکن اس کا فیصلہ بھی ماتحت نظم کے مشورہ سے امیر / ناظم حلقہ خود کریں گے. اور انہیں دوبارہ متحرک اور ملتزم بنانے کی کوشش میں مقامی نظم کے علاوہ حلقہ کا نظم بھی حصہ لے گا.
2.5.1 اگر کوئی ملتزم رفیق حسب ذ یل چار میں سے کسی کوتاہی کا مرتکب ہوگا تو امیر/ناظم حلقہ اسے متعلقہ نظم کی سفارش پر دوبارہ مبتدی رفیق قرار دے سکے گا.
2.5.1.1 فرائض و واجبات اور شعائر ِ دینی کے ضمن میں نمایاں پسپائی.
2.5.1.2 طے شدہ اجتماعات سے بلا حقیقی عذر مسلسل غیر حاضری اورمنفرد ہونے کی صورت میں تین ماہ تک ماہانہ رپورٹ ارسال نہ کرنا.
2.5.1.3 ذاتی انفرادی دعوتی کام سے مسلسل پہلو تہی.
2.5.1.4 ماہانہ انفاق کے معاملے میں مسلسل کوتاہی .
2.5.2 ایسے مبتدی رفیق کو ازسرِنو ملتزم قرار پانے کے لئے اپنی اس کوتاہی کو دور کرنا ہوگا جس کی بناء پر وہ دوبارہ مبتدی قرار دیا گیا ہو. چنانچہ تین ماہ کے مسلسل جائزے کے بعد اگر صورتِ حال اطمینان بخش ہو تو متعلقہ نظم کی سفارش پر امیر / ناظم حلقہ اس کو دوبارہ ملتزم رفیق قرار دے سکے گا. 

2.6 تقرریٔ ذمہ داران

تنظیم میں اسروں کے نقیب، مقامی تنظیموں کے امراء ، امرائے حلقہ اور مقامی و مرکزی ناظمین و دیگر ذمہ داران کا تقرر ملتزم رفقاء میں سے ہوگا. نیز تنظیم کی مرکزی مجلس مشاورت کے تشکیل کے ضمن میں حقِ رائے دہی بھی صرف ملتزم رفقاء ہی کو حاصل ہوگا. 
دفعہ 3: ذمہ داران کے مطلوبہ اوصاف 
3.1 اولین اور اہم ترین یہ کہ تنظیم اسلامی میں ذمہ داریاں اور مناصب صرف ایسے ملتزم رفقاء کے سپرد کئے جائیں گے جو اپنی معیشت کو حرامِ بیّن سے اور معاشرت کو بدعات اور لایعنی رسومات سے پاک کرچکے ہوں. البتہ 
بدعات و رسومات سے اجتناب اور ستروحجاب کے احکام کی تنفیذکے ضمن میں یہ وضاحت ضروری ہے کہ اپنے دائرہ اختیار میں تو ان پر سختی سے کاربند ہونا ضروری ہوگا لیکن دوسرے اعزہ و اقرباء اور تعلیم و تلقین کے لئے منعقد ہونے والی مجالس یا ملاقاتوں کے ضمن میں حکمتِ دین، مصلحتِ دعوت اور تدریجِ تبلیغ کو پیش نظر رکھنا ضروری ہوگا- اسی طرح منکرات سے خود تو پوری طرح اجتناب لازمی ہوگا لیکن ’’عمومِ بلوٰی‘‘ یعنی ان منکرات کی معاشرت میں کثرت اور عموم کے پیش نظر ان کی بنا پر معاشرتی انقطاع نہ ضروری ہے نہ مناسب.
3.2 تنظیم اسلامی میں ذمہ داریوں اور مناصب کے حامل رفقاء کیلئے یہ بھی ضروری ہوگا کہ وہ قراردادِ تاسیس اور اس کی توضیحات کی بنیادی روح کو زیادہ سے زیادہ پیش نظر رکھیں، اور اپنی ذاتی دینی ترقی کو تنظیمی سرگرمیوں کے بھینٹ نہ چڑھنے دیں. چنانچہ عبادات میں نوافل کے اہتمام اور وضع قطع، بودوباش اور معیارِ زندگی کے ضمن میں سنت ِ رسول کے زیادہ سے زیادہ اتباع کے لئے مسلسل کوشاں رہیں.
3.3 ذمہ دار حضرات کے بارے میں یہ امر بھی اظہر من الشمس ہے کہ انہیں عام رفقاء کے مقابلے میں دعوتی اور تنظیمی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لئے زیادہ وقت صَرف کرنا ہوگا.
3.4 اسی طرح ذمہ داری کے یہ مناصب صرف ایسے رفقاء کے سپرد کئے جاسکیں گے جو کچھ مدت بحیثیت ملتزم رفیق بسر کرچکے ہوں. چنانچہ استثنائی صورتوں سے قطع نظر بالعموم نقیب کی ذمہ داری صرف ایسے رفیق کو سونپی جائے گی جو کم از کم ایک سال سے ملتزم رفیق ہو اور ملتزم تربیتی کورس میں شمولیت اختیار کرچکا ہو. اسی طرح مقامی تنظیم کی امارت نیز مقامی و حلقہ جاتی مناصب ایسے رفقاء کے حوالے کئے جائیں گے جو کم از کم دو سال سے التزامِ نظم کا اہتمام کررہے ہوں اور مرکزی شعبوں کے ناظمین اور امراء و ناظمین حلقہ جات صرف ایسے رفقاء میں سے مقرر کئے جائیں گے جو کم از کم پانچ سال سے تنظیم کے ساتھ پابندی ، تسلسل اور استقلال کے ساتھ منسلک رہے ہوں.
3.5 مرکزی مشاورت کے اراکین کے لئے قانونی شرط تو صرف یہ ہوگی کہ وہ بحیثیت ملتزم رفیق پانچ سال سے تنظیم کے ساتھ منسلک رہے ہوں. البتہ ان کے حق میں رائے دینے والے رفقاء اصولی طور پر متذکرہ بالا جملہ امور کو پیش نظر رکھ سکتے ہیں، اگرچہ ان کے ضمن میں تفتیش اور تجسّس کی اجازت نہیں ہوگی. مرکزی مشاورت کی تشکیل کے ضمن میں رائے دیتے ہوئے متعلقہ رفقاء کی عمر اور تجربہ، علم و فہم، اصابتِ رائے اور تنظیم اسلامی کے اساسی فکر اور منہج و مزاج سے کماحقہ واقفیت اور انشراحِ صدر کو اولیت دینا مناسب ہوگا. 
دفعہ4: تنظیمی ڈھانچہ 
تنظیم اسلامی پاکستان کا تنظیمی ڈھانچہ مرکزی و حلقہ جاتی نظام، مقامی تنظیموں ، اُسرہ جات اور منفرد رفقاء پر مشتمل ہوگا. جس کی تفصیلی دفعات ذیل میں بیان کی جارہی ہیں. 

دفعہ 5: منفرد رفقاء 
5.1 اگر کسی مقام پر رفقاء کی تعداد تین سے کم ہو یا کوئی ایسے رفیق موجود نہ ہوں جو نقیب کی ذمہ داری سنبھال سکیں تو وہ سب ’’منفرد رفیق‘‘ شمار ہوں گے اور براہِ راست حلقہ کے نظم سے منسلک ہوں گے.
5.2 ایسے رفقاء کو بھی منفرد قرار دے کر براہِ راست مرکز یا حلقہ سے منسلک کرلیا جائے گا جن کا کسی خاص سبب کے باعث عام نظم سے وابستہ ہونا مناسب نہ ہو. 

دفعہ6: نظام اُسرہ 

6.1 ضابطۂ قیام و ہدف

تنظیم اسلامی کے تنظیمی ڈھانچے میں سب سے بنیادی یونٹ اُسرہ ہے جس کے معنی ایک خاندان کے ہیں.کسی معاشرے میں جو حیثیت ایک خاندان کی ہوتی ہے وہی حیثیت تنظیم میں ’’اُسرہ‘‘ کی ہے. جس کی صحت اور کارکردگی پوری تنظیم پر اثر انداز ہوتی ہے.
6.1.1 جس مقام پر رفقاء کی تعداد تین یا اس سے زائد ہوجائے اور کوئی ایسے رفیق بھی موجود ہوں جو نقیب کی ذمہ داریاں سنبھال سکیں وہاں نظام اُسرہ قائم کردیا جائے گا.
6.1.2 اُسرہ کے نقیب کا تقرر مقامی امیر یا امیر حلقہ کریں گے اور ہر نقیب اپنی تنظیمی ذمہ داریوں کے حوالے سے اپنے تقرر کرنے والے ہی کو رپورٹ کرے گا.
6.1.3 ایک اُسرہ میں کم از کم تین رفقاء شامل ہوں گے اور کوشش کی جائے گی کہ رفقاء کی تعداد زیادہ سے زیادہ دس ہوجانے پرجلد از جلد علیحدہ اُسرہ قائم کردیا جائے. 

6.2 نقیب ِ اُسرہ کے فرائض منصبی

تنظیم اسلامی کے تنظیمی ڈھانچے میں سب سے بنیادی اور فیصلہ کن ذمہ داری نقیب ِ اُسرہ کی ہے اور واقعہ یہ ہے کہ نقباء کے مناسب حد تک فعال اور متحرک ہونے پر ہی تنظیم کی پیش رفت کا اصل انحصار اور دارومدار ہے. لہٰذا جملہ رفقائِ تنظیم پر عائد شدہ ذمہ داریوں پر مستزاد نقیب ِ اُسرہ پر حسبِ ذیل اضافی فرائض عائد ہوں گے.
6.2.1 اپنے اُسرہ میں شامل رفقاء کے ذاتی اور خاندانی حالات سے باخبر رہنا اور ایک سربراہِ خاندان کے 
مانند رفقاء کے ذاتی اور خانگی مسائل و معاملات میں دلچسپی لینا، ضروری رہنمائی فراہم کرنا اور حتی الامکان تعاون کی صورتیں پیدا کرنا.
6.2.2 رفقاء کی علمی اور عملی تربیت اور ترقی کی نگرانی کرنا.نیز اصلاحِ حال کے لئے مشورے دینا.
6.2.3 نظم ِ بالا سے موصولہ احکام اور ہدایات کو رفقاء تک بروقت پہنچانے کا اہتمام کرنا.
6.2.4 اُسرہ کی سطح پرطے شدہ دعوتی اور تنظیمی پروگرام منعقد کرنا اور ان کی رپورٹ نظم ِ بالا کو بروقت پہنچانا.
6.2.5 رفقاء کے بروقت ماہانہ انفاق کو یقینی بنانے کے لئے ترغیب و تشویق جاری رکھنا.
6.2.6 متعلقہ نظم ِ بالا کی جانب سے طلب کردہ تنظیمی، تربیتی اور مشاورتی اجتماعات میں شرکت کرنا. 

6.3 نظامِ اجتماعات

اُسرہ جات کے لئے درج ذیل اجتماعات کا انعقاد لازم ہوگا.تاہم رفقاء کے ساتھ باہمی مشورے سے اگر امیرِ حلقہ، مقامی امیر یا نقیب ِ اُسرہ اس سے زیادہ اجتماعات کے انعقاد کو ممکن العمل بنا سکے تو اُس کی اس کوشش کو بنظرِ تحسین دیکھا جائے گا. 

6.3.1 حلقہ جاتِ قرآنی

قرآن مجید کے مقام و اہمیت اور سیرت النبی میں قرآن کریم کے مرکز و محورِ دعوت ہونے کے پیش نظر حلقہ ہائے ترجمہ یا دروس قرآن کا ترجیحاً ہفتہ وار بنیادوں پر مستقل اور مسلسل اہتمام اُسرہ جات کی سطح پر کیا جائے. 

6.3.2 اجتماع اُسرہ (تنظیمی و تربیتی)

یہ اجتماع ترجیحاً ہفتہ وار ( کم از کم پندرہ روزہ) بنیادوں پر منعقد کیا جائے گا. اس کا دورانیہ کم از کم ڈیڑھ گھنٹہ ہوگا.پورے نصاب کو ایک ہی اجتماع میں مکمل کرنا ضروری نہیں ہے بلکہ بعض حصوں کو اگر مکمل نہ کیا جاسکے تو آئندہ اجتماع میں پہلی ترجیح دے کر مکمل کیا جائے. 

6.3.2.1 تنظیمی حصہ(جائزہ و مشاورت)

6.3.2.1.1 اُسرہ کے تحت حلقہ جات قرآنی کا جائزہ اور اُن کو بہتر بنانے کی تدابیر پر غور اور مشورہ.
6.3.2.1.2 رفقاء کو انفرادی دعوتی سرگرمیوں کے لئے ترغیب و تشویق اور اُن کے احباب کی فہرست کے ضمن میں پیش رفت کا جائزہ اور اشکالات و مشکلات کے حوالے سے مشورہ، رہنمائی و معاونت.
6.3.2.1.3 اُسرے کے ماحول و نظم کو بہتر سے بہتر بنانے کا جائزہ اور مشورے. 
یہ واضح رہے کہ فیصلہ کا اختیار نقیب کا ہوگا. 

6.3.2.2 تربیتی حصہ (نصاب)

تربیتی نصاب سے بہتر استفادے کیلئے نقیب اُسرہ باہمی مشورے سے اور باصلاحیت رفقاء کا تعاون حاصل کرتے ہوئے مطالعہ، سماعت، تدریس ، مذاکرہ، افہام و تفہیم، ورکشاپ یاکوئی دیگر مفید انداز اختیار کرسکتا ہے.
تلاوت مع تجوید تمام رفقاء سے ایک ہی اجتماع میں کرانا مطلوب نہیں بلکہ سب سے وقتاً فوقتاً کرایا جائے تاکہ تجوید کا جائزہ ہوسکے. نیز تجوید کی باقاعدہ تدریس یا قرآن کا حفظ کرانے کی بجائے پیش رفت کا جائزہ ، ترغیب و تشویق اوررہنمائی مطلوب ہے. اسی طرح رفقاء کے ادعیہ ماثورہ و اذکار مسنونہ کے حفظ کا بھی جائزہ لیا جائے. 

6.3.2.2.1 قرآن مجید:

٭ تلاوت مع تجوید...... لحنِ جلی(حرام غلطیوں سے پاک)
٭ حفظ....................... آخری بیس سورتیں، منتخب نصاب مکمل
٭ تذکیر (ترجمہ و ترجمانی).....آخری منزل یعنی سورۃ ’’ق‘‘ سے سورۃ ’’الناس‘‘ تک
٭ تفہیم (مذاکرہ)............. منتخب نصاب 

6.3.2.2.2 سنت و سیرت رسول :

٭ مطالعۂ احادیث (اخلاقیات ، معاملات، آداب ، شرعی پردہ اور سود کی حرمت و شناعت) مجموعہ ہائے احادیث تنظیم اسلامی 
٭ ادعیۂ ماثورہ.....روزمرہ کے معمولات میں آنحضورؐ سے ماثور دعائیں.
٭ اذکارِ مسنونہ .....نظامِ صلوٰۃ سے ملحق اور دیگر مسنون اذکار. 

6.4 نظامِ مالیات

اُسرہ جات سے متعلق رفقاء (اگر ان کا اُسرہ حلقہ سے منسلک ہو تو) اپنا انفاق براہِ راست حلقہ کے بیت المال میں جمع کرائیں گے اور اگر اُسرہ کسی مقامی تنظیم سے منسلک ہو تو اس کے بیت المال میں جمع کرائیں گے. گویا اُسرہ کی سطح پر کوئی مستقل ’’بیت المال‘‘ نہیں ہوگا. البتہ صرف وہ اُسرہ جات جو براہِ راست حلقہ سے متعلق ہوں اپنی کُل آمدنی کے زیادہ سے زیادہ ایک تہائی کی حد تک مقامی طور پر صَرف کرسکیں گے اور نقیبِ اُسرہ کی ذمہ داری ہوگی کہ ماہ بماہ اخراجات کے واؤچر اور بقیہ تمام رقم لازماً حلقہ کو ارسال کردے. دفعہ7: مقامی تنظیم 

7.1 ضابطۂ قیام و ہدف

7.1.1 تنظیم کا پہلا باضابطہ تنظیمی یونٹ مقامی تنظیم ہے. جو اتنی چھوٹی بھی ہوسکتی ہے جس میں دو اُسرے قائم ہوں اور اتنی بڑی بھی ہوسکتی ہے کہ اُسروں کی تعداد اتنی ہوجائے کہ انہیں مختلف ’’علاقوں‘‘ کی صورت میں مجتمع کردیا جائے اور ان پر نقباء اعلیٰ مقرر کردیئے جائیں جن کی حیثیت مقامی امیر کے معاونین کی ہوگی.
7.1.2 جس مقام پر رفقاء کی مجموعی تعداد پندرہ یا اس سے زائد ہو اور کم از کم پانچ ملتزم رفقاء موجود ہوں اور کوئی ایسے باصلاحیت رفیق بھی موجود ہوں جو امارت کی ذمہ داری سنبھالنے کے اہل ہوں وہاں مقامی تنظیم قائم کردی جائے گی.
7.1.3 مقامی تنظیم کے امیر تنظیمی ذمہ داریوں کے حوالے سے متعلقہ حلقہ کے امیر / ناظم کو رپورٹ کریں گے.
7.1.4 بڑے شہروں میں ایک سے زائد مقامی تنظیمیں قائم کی جاسکیں گی.
7.1.5 بڑی تنظیموں میں حسبِ ضرورت ناظم کا تقرر بھی ہوسکے گا اور دیگر معاونین کی خدمات بھی کل وقتی ، جزوقتی ،اعزازی یا بامعاوضہ حاصل کی جاسکیں گی لیکن نظم ِ بالا کے ساتھ رابطے کی ذمہ داری اصلاً مقامی امیر ہی کی ہوگی. 

7.2 مقامی تنظیم کے ذمہ داران کے فرائض

ہر مقامی تنظیم میں تین ذمہ دار لازماً ہوں گے (۱) امیر مقامی تنظیم(۲) معتمد اور (۳)ناظم بیت المال اورحسب ضرورت ناظم اور دیگر معاونین کا تقرر بھی کیا جاسکتا ہے جو اصلاً مقامی امیر کے نائب کی حیثیت سے کام کریں گے. یہ سب حضرات اپنی تنظیمی ذمہ داریوں کے حوالے سے مقامی امیر کو رپورٹ کریں گے . ذمہ داروں کے مابین فرائض کی تقسیم حسبِ ذیل ہوگی. 

7.2.1 مقامی امیر

7.2.1.1 فرائض

7.2.1.1.1 اپنے علاقہ میں جہاں اُسرے قائم نہ ہوں وہاں توسیعِ دعوت و تعارف تنظیم کیلئے مسلسل کوشش کرنا، حلقہ جات قرآنی قائم کرنا ، دعوتی پروگرام تشکیل دینا.
7.2.1.1.2 امر بالمعروف و نہی عن المنکر (باللسان) کے ضمن میں مہماتِ تقسیم ہینڈ بل وغیرہ، وفود کی شکل میں علاقے کے نمایاں حضرات سے ملاقاتیں کرنا اور حسب موقع مظاہروں کا 
اہتمام کرنا.
7.2.1.1.3 نقباء کے ضمن میں براہِ راست اور جملہ رفقاء کے ضمن میں نقباء کی وساطت سے ان تمام فرائض کی انجام دہی جو نقیبِ اُسرہ کے فرائض منصبی کے طور پر اوپر بیان ہوچکے ہیں.
7.2.1.1.4 مقامی سطح پر معین دعوتی اور تنظیمی پروگراموں کے انعقاد کو یقینی بنانے کے علاوہ نظم بالا سے موصولہ اطلاعات بواسطہ نقباء یا بصورت دیگر براہِ راست رفقاء تک پہنچانا، تنظیمی فیصلوں کی تنفیذ کا اہتمام کرنا اور مطلوبہ رپورٹس بروقت نظمِ بالاکو پہنچانا.
7.2.1.1.5 مقامی تنظیم کے دفتر کی نگرانی اور املاک کی حفاظت کرنا.
7.2.1.1.6 نقباء سے اُسرے کے رفقاء (مبتدی و ملتزم) کی دینی ، تنظیمی اور دعوتی سرگرمیوں کا جائزہ لینا،مناسب رہنمائی فراہم کرنا نیز رپورٹ تیار کرنا اور ہر دو ماہ میں ایک مرتبہ یہ شخصی ریکارڈ امیر / ناظم حلقہ کو پیش کرنا. 

7.2.1.2 اختیارات

7.2.1.2.1 مقامی تنظیم کی ضروریات اور مالی وسعت کو پیش نظر رکھتے ہوئے مقامی تنظیم کے دفتر کیلئے جز وقتی ماتحت عملے کے تقرر اور ضابطہ کے مطابق ان کی تنخواہ کے تعین کا اختیار.
7.2.1.2.2 مقامی بیت المال سے اپنے حصے کی رقم مقامی تنظیم و اُسرہ جات کی تنظیمی و دعوتی ضروریات پر خرچ کرنے کا اختیار.
7.2.1.2.3 مقامی تنظیم کی سطح پر اضافی اجتماعات کو منعقد اور انہیں لازم کرنے کا اختیار.
7.2.1.2.4 امیر حلقہ کے مشورہ واجازت سے تنظیم کے تحت اُسرہ جات کے قیام اور ان کے نقباء کے نصب و عزل کا اختیار.
7.2.1.2.5 مقامی تنظیم کے ناظم بیت المال ، معتمد / ناظم کے تقرر کی امیر حلقہ کو سفارش.
7.2.1.2.6 مبتدی رفقاء کو ملتزم اور ملتزم کو مبتدی قرار دینے کی سفارش.
7.2.1.2.7 کسی رفیق کی نظم بالا کو اخراج کی سفارش 

7.2.2 معتمد مقامی تنظیم

7.2.2.1 دفتر سے متعلق جملہ اُمور کی انجام دہی اور ریکارڈ کی حفاظت کرنا.
7.2.2.2 مقامی تنظیم کے رفقاء (مبتدی، ملتزم) کا ریکارڈ رکھنا. 
7.2.2.3 تنظیم کی ماہانہ رپورٹ کے ضمن میں مقامی امیر کی معاونت کرنا. 
7.2.2.4 مقامی امیر کی ہدایت کے مطابق دفتر ِحلقہ اور رفقائے تنظیم سے رابطہ رکھنا.
7.2.2.5 مقامی مشاورتی اجتماعات کی کاروائی کا ریکارڈ رکھنا اورفیصلوں کا ذمہ دار حضرات تک پہنچاناو یاددہانی کرانا.
7.2.2.6 مقامی امیر کی ہدایت پر حسب ضرورت دیگر تنظیمی اُمور میں اُن کی معاونت کرنا. 

7.2.3 مقامی ناظم بیت المال

7.2.3.1 رفقاء سے انفاق کی رقوم کی وصولی اور دفتر ِحلقہ کو گوشواروں کے ساتھ اس کے حصے کی بروقت ترسیل.
7.2.3.2 مقامی تنظیم کے آمد و خرچ کے حسابات کی ذمہ داری.
7.2.3.4 مقامی تنظیم کی جملہ املاک ، بالخصوص مکتبہ اور لائبریری کے اثاثہ جات کی نگرانی. 
7.2.3.5 مقامی حسابات کی جانچ پڑتال (Audit) کروانا. 

7.2.4 مقامی ناظم تربیت

7.2.4.1 رفقاء (مبتدی /ملتزم) کے تربیتی اہداف کی نگرانی، پیش رفت کا جائزہ و مقامی امیر کو مطلع رکھنا.
7.2.4.2 زیریں نظم کے نظام العمل میں طے شدہ تربیتی اجتماعات کی نگرانی وجائزہ اور مقامی امیر کو مطلع رکھنا. 
7.2.4.3 مقامی تنظیم کے نظام العمل میں طے شدہ تربیتی اجتماعات کی منصوبہ بندی، انعقاد، نظامت اور بعد ازاں تأثرات حاصل کرنے میں مقامی امیر کی معاونت کرنا. 

7.2.5 مقامی ناظم دعوت

7.2.5.1 زیریں نظم کے نظام العمل میں طے شدہ دعوتی اجتماعات کی نگرانی وجائزہ اور تأثرات سے مقامی امیر کو مطلع رکھنا. 
7.2.5.2 مقامی تنظیم کے نظام العمل میں طے شدہ دعوتی اجتماعات و سرگرمیوں کی منصوبہ بندی، انعقاد، نظامت اور بعد ازاں تأثرات حاصل کرنے کے لئے مقامی امیر کی معاونت کرنا. 
7.2.5.3 توسیع دعوت کے ضمن میں مقامی امیر کو مشورے /تجاویز دینا اور منظوری کی صورت میں ان پر عمل درآمد میں معاونت کرنا. 

7.3 نظام اجتماعات

مقامی تنظیموں کے لئے درج ذیل اجتماعات کا انعقاد لازم ہوگا.تاہم رفقاء کے ساتھ باہمی مشورے سے اگر امیر حلقہ یا مقامی امیر اس سے زیادہ اجتماعات کے انعقاد کو ممکن العمل بنا سکے تو اُس کی اس کوشش کو بنظرِ تحسین دیکھا جائے گا. 

7.3.1 فہم دین پروگرام

یہ نشستیں حسب ضرورت (کم از کم ماہانہ بنیادوں پر) منعقد کی جائیں. ان نشستوں میں اُسروں کی سطح پر قائم حلقہ جات قرآنی میں باقاعدگی سے شرکت کرنے والے اور دعوتی نصاب سے گزرے ہوئے احباب کو خصوصی دعوت دے کر تنظیم کی فکر یعنی 
۱) دین کا ہمہ گیر تصور’’دین و مذہب میں فرق‘‘ ۲)فرائض دینی کا جامع تصور
۳) التزام جماعت و بیعت کی اہمیت ۴) منہج انقلاب نبوی  
پیش کی جائے اور افہام و تفہیم کے ماحول میں سوال و جواب کا مناسب موقع دیا جائے. 

7.3.2 ماہانہ تربیتی اجتماع

یہ اجتماع ماہانہ بنیادوں پر ترجیحاً شب بیداری کی شکل میں منعقد کیا جائے اور اس کا دورانیہ اوسطاً 5گھنٹے ہو. اس اجتماع کو مفید بنانے کیلئے مقامی تنظیم کے تحت اُسرہ جات ورفقاء میں مختلف ذمہ داریاں تقسیم کی جائیں اور رفقاء کے باہمی تعارف کیلئے مواقع بھی فراہم کئے جائیں. ہر مقامی تنظیم اپنے قابل توجہ پہلوئوں کو مدنظر رکھ کر یا نظم بالا کی رہنمائی پر کسی مرکزی مضمون کا تعین کرے اور اسے موضوع تربیت بنائے ،درج ذیل تربیتی نصاب سے بہتر استفادے کیلئے مطالعہ، سماعت، تدریس ، مذاکرہ، افہام و تفہیم، ورکشاپ یاکوئی دیگر مفید انداز اختیار کیا جاسکتا ہے.
٭ تذکیر (درس قرآن و درس حدیث ) مرکزی مضمون
٭ تفہیم (مذاکرہ) حزبُ اﷲ کے اوصاف (منتخب نصاب۲)
٭ تدریس(تشریح /حاصل مطالعہ) تحریکی و دعوتی نصاب (#)
تزکیہ نفس (باطنی بیماریوں کے حوالے سے)
سیرت نبی و سیرت صحابہؓ 
٭تنظیمی (جائزہ و مشاورت)................دعوتی سرگرمیاںو تنظیمی پیش رفت
شرکاء کی تجاویز و تاثرات
مقامی امیر کا پیغام 

(#)تحریکی و دعوتی نصاب 
٭ دین کا ہمہ گیر تصور(دین و مذہب میں فرق) ٭ فرائض دینی کا جامع تصور
٭ التزام جماعت و بیعت ٭ منہج انقلاب نبوی 
٭ تنظیم کا تاریخی پس منظر ٭ تعارف تنظیم اسلامی
٭ دستور و نظام العمل ٭ جہاد فی سبیل اﷲ
٭ دعوت دین اور اس کا طریقہ کار(منتخب ابواب)
٭ شورائیت و آداب مشاورت ٭ ہم عصر تحریکوں کا تقابلی جائزہ 

7.3.3 امر بالمعروف و نہی عن المنکر باللسان

اجتماعی سطح پر امر بالمعروف ونہی عن المنکر باللسان کے ضمن میں مقامی تناظیم کم از کم ہر دوسرے ماہ ایک دن مختص کریں. جس میں زندگی کے تین اجتماعی گوشوں (i)معاشرتی (ii) معاشی (iii) ریاستی میں سے کسی ایک گوشے سے متعلق کوئی ایک منکر کو ہدف بنا کر اپنے اُسروں کے رفقاء کی نصرت سے اپنے علاقہ میں آگاہی ٔ منکرات مہم چلائیں.اس میں ہینڈ بل کی تقسیم، کتبوں کیساتھ منظم، پُرامن و خاموش مظاہرہ /مارچ / ریلی اور کارنر میٹنگ کی شکل میں اختتامی خطاب جیسی سرگرمیاں کی جائیں . 

7.3.4 توسیع دعوت

جہاں اُسروں کا قیام عمل میں نہ آیا ہو وہاں باہم مشورہ اور زیریں نظم کی نصرت سے خطابات جمعہ، حلقہ جات قرآنی اوراپنے علاقے میں مختلف مقامات پر عمومی نوعیت کی مہمات، اجتماعات، پروگرام کسی بھی ایسی صورت میں منعقد کریں جس سے عوام کو تنظیم کے انقلابی فکر و طریقہ کار سے موثر انداز میں آگاہ کیا جاسکے. 

7.4 نظامِ مالیات

7.4.1 مقامی بیت المال مقامی تنظیم کے امیر، ناظم مقامی بیت المال اور کسی تیسرے شخص (معتمد یا ناظم) کی مشترک تحویل میں ہوگا.
7.4.2 مقامی تنظیم کے بیت المال سے مقامی تنظیم و اُسروں کی تنظیمی و دعوتی ضروریات پر خرچ کرنے کا اختیار امیرِ مقامی تنظیم کو حاصل ہوگا تاہم مقامی تنظیم کے بیت المال سے معمول کے اخراجات 
کے علاوہ بڑے اخراجات (پانچ ہزار روپے سے زیادہ) کے بارے میں تنظیم کے نقباءِ اُسرہ سے مشورہ کیا جائیگا.
7.4.3 مقامی تنظیمیں اپنی کُل آمدنی کا دو تہائی حلقہ کے بیت المال کو منتقل کردیں گی (کسی خاص پراجیکٹ کے لئے جمع کردہ رقوم اس قانون سے مستثنیٰ رہیں گی) اس کے علاوہ حلقہ کی ضروریات اور مقامی تنظیموں کی سہولت کے مطابق مزید رقوم بھی دفتر ِحلقہ میں طلب کی جاسکیں گی.
7.4.4 مقامی تنظیموں کے بیت المال کے حسابات اور تمام املاک نیز مکتبہ اور لائبریری کے اثاثہ جات کی جانچ پڑتال مرکزی ناظم بیت المال کریں گے. 

7.5 نظامِ مشاورت

جائزہ، مشاورتِ باہمی و تربیت کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے مقامی تنظیموں کی سطح پر متعلقہ امیر ترجیحاً پندرہ روزہ (کم از کم ماہانہ) بنیادوں پر اجتماع نقباء و معاونین کا اہتمام کرے گا ، یہ واضح رہے کہ فیصلہ کا اختیار متعلقہ امیر ہی کو حاصل ہوگا. 
دفعہ 8: نظامِ حلقہ جات 

8.1 ضابطۂ قیام و ہدف

دعوت کی توسیع اور تنظیمی رابطوں کو آسان اور مستحکم بنانے کے لئے ملک کے مختلف حصوں میں، صوبوںیاضلعوں کی سطح پر ، حلقہ جات قائم کئے جائیں گے.تنظیم اسلامی کے تنظیمی ڈھانچے میں حلقہ جات کو خود مختار یونٹ کی حیثیت حاصل ہوگی. لہٰذا امرائے حلقہ کو اپنے اپنے علاقہ میں امیر تنظیم اسلامی کے نمائندہ کی حیثیت حاصل ہوگی.وہ اپنے اپنے علاقے میں نظام العمل کے مطابق دعوتی اور تنظیمی سرگرمیوں نیز مالی معاملات کے حوالے سے خود مکتفی اور ذمہ دار ہوں گے.البتہ حلقہ جات کو نظام العمل کے مطابق چلانے کیلئے ناگزیر انتظامی عملے کا تقرر ضروری ہوگااس ضمن میں اگر ضرورت ہو تو مرکز افرادی اور مالی اسباب فراہم کرنے کا ذمہ دار ہوگا.
حلقہ جات کے امراء / ناظمین اپنی تنظیمی ذمہ داریوں کے ضمن میں تنظیم کے ناظم اعلیٰ کو رپورٹ کریں گے. 

8.2 حلقہ کے ذمہ داران اور ان کے فرائض

ہر حلقہ میں تین ذمہ دار لازماً ہوں گے (i) امیر /ناظم حلقہ (ii) معتمد(iii) ناظمِ بیت المال اور اگر ضرورت ہو تو چوتھا منصب نائب امیر/ ناظم کا قائم کیا جاسکتا ہے. جو حلقہ کی وسعت کے اعتبار سے ایک سے زائد بھی ہوسکتے ہیں. نیز یہ ہمہ وقتی بھی ہوسکتے ہیں اور جز وقتی بھی، بامعاوضہ بھی ہوسکتے ہیں اور بلا معاوضہ بھی. اس کے علاوہ حسبِ ضرورت دیگر معاونین(مثلاً ناظمینِ تربیت، دعوت، نشرواشاعت وغیرہ) کی خدمات بھی اعزازی یا بامعاوضہ حاصل کی جاسکیں گی.یہ سب حضرات اپنی تنظیمی ذمہ داریوں کے حوالے سے امیر / ناظم حلقہ کو رپورٹ کریں گے.
ذمہ داران کے مابین فرائض کی تقسیم حسبِ ذیل ہوگی. 

8.2.1 امیر حلقہ

8.2.1.1 فرائض

8.2.1.1.1 اپنے علاقے میں جہاں مقامی تناظیم یا اُسرہ جات قائم نہ ہوں وہاں توسیعِ دعوت و تعارفِ تنظیم کیلئے منصوبے بنانا،خطابات جمعہ، حلقہ جات قرآنی قائم کرنا، دعوتی پروگرام (تعارفی کیمپ/ جلسۂ عام/ کارنر میٹنگ /تفہیمِ دین / ایک روزہ، دوروزہ، سہ روزہ وغیرہ کی صورت میں) تشکیل دینا اور رضا کارانہ بنیادوں پر زیریں نظم کی نصرت سے ان کی تنفیذکرنا.
8.2.1.1.2 امر بالمعروف و نہی عن المنکر (باللسان) کے ضمن میں مہماتِ تقسیم ہینڈ بل وغیرہ، وفود کی شکل میں علاقے کے نمایاں حضرات سے ملاقاتیں کرنا اور حسب موقع مظاہروں کا اہتمام کرنا.
8.2.1.1.3 مقامی امراء ، حلقہ کے تحت اُسرہ جات کے نقباء اور منفرد رفقاء کے ضمن میں براہِ راست اور دیگر رفقاء کے ضمن میں انکے توسط سے اُن فرائض کی انجام دہی جو نقیبِ اُسرہ کے فرائض منصبی کے طور پر اوپر بیان ہوچکے ہیں.
8.2.1.1.4 مقامی سطح پر معین دعوتی اور تنظیمی پروگراموں کے انعقاد کو یقینی بنانا.
8.2.1.1.5 دفترِحلقہ کی نگرانی اور املاک کی حفاظت کرنا. 
8.2.1.1.6 مقامی تنظیموں کے امراء سے اُن کے نقباء و حلقہ کے تحت اُسرہ جات کے نقباء سے اُن کے رفقاء کی دینی ،تنظیمی اور دعوتی سرگرمیوں کا جائزہ لینا اور مناسب رہنمائی فراہم کرنانیز رپورٹ تیار کرنا اور ہر سہ ماہی میں یہ شخصی ریکارڈ مرکز کو پیش کرنا.

8.2.1.2 اختیارات

8.2.1.2.1 معتمدِ حلقہ کے تقرر کا اختیار 
8.2.1.2.2 دفترِ حلقہ و ذیلی حلقہ جات کے لئے ماتحت عملے کا تقرر نیز ماتحت عملے کی Increment اور پروموشن کا اختیار (مرکز کی جانب سے دیئے گئے Service Structure کے مطابق).
8.2.1.2.3 حلقہ کے بیت المال سے اپنے حصے کی رقم حلقہ و زیریں نظم کی تنظیمی و دعوتی ضروریات پر خرچ کرنے کا اختیار.
8.2.1.2.4 مقامی تنظیم کے امیر کے مشورے سے مقامی نظم کے تحت اُسرہ جات کا قیام و تحلیل اور اُن کے نقباء کے نصب و عزل کی منظوری کا اختیار.
8.2.1.2.5 مقامی تنظیم کے امیر کے مشورے سے مقامی ناظمِ بیت المال ، معتمد/ ناظم کے تقرر کا اختیار.
8.2.1.2.6 زیریں نظم کی سفارش پر مبتدی سے ملتزم اور ملتزم سے مبتدی قرار دینے کا اختیار.
8.2.1.2.7 حلقہ کی سطح پر اجتماعات کو منعقد اور لازم کرنے کا اختیار.
8.2.1.2.8 حلقہ کے تحت اُسرہ جات کے قیام اور ان کے نقباء کے تقرر کا اختیار.
8.2.1.2.9 نظم بالا کی منظوری سے ذیلی حلقہ جات کا قیام اور متعلقہ امیر / ناظم کے تقرر کا اختیار.
8.2.1.2.10 نئی تنظیموں کے قیام نیز مقامی تنظیم کے امراء کے تقرر کی نظم بالا کو سفارش. 
8.2.1.2.11 مقامی امیر/ نقیب اُسرہ کی سفارش پر کسی رفیق کے اخراج کی نظم بالا کو سفارش .

8.2.2 معتمدِ حلقہ

8.2.2.1 دفتر سے متعلق جملہ اُمور کی انجام دہی اور ریکارڈ کی حفاظت کرنا.
8.2.2.2 حلقہ کے رفقاء (مبتدی ،ملتزم ) کا ریکارڈ رکھنا.
8.2.2.3 حلقہ کی تنظیمی رپورٹ کے ضمن میں امیرِ حلقہ کی معاونت کرنا.
8.2.2.4 امیر /ناظمِ حلقہ کی ہدایت کے مطابق مرکز اور زیریں نظم اور منفرد رفقاء سے رابطہ رکھنا.
8.2.2.5 مقامی مشاورتی اجتماعات کی کارروائی کا ریکارڈ رکھنا اور فیصلوں کا ذمہ دار حضرات تک پہنچانا و یاددہانی. 
8.2.2.6 امیر / ناظمِ حلقہ کی ہدایت پر حسبِ ضرورت دیگر تنظیمی اُمور میں اُن کی معاونت کرنا. 

8.2.3 ناظمِ بیت المال (حلقہ)

8.2.3.1 حلقہ کے جملہ رفقاء سے انفاق کی وصولی کی براہِ راست یا بواسطہ زیریں نظم نگرانی کرنا.
8.2.3.2 مرکز کو گوشوارہ ٔ انفاق کے ساتھ اس کے حصے کی بروقت ترسیل.
8.2.3.3 حلقہ کی سطح پر آمد و خرچ کے حسابات کی ذمہ داری.
8.2.3.4 دفترِ حلقہ کی جملہ املاک نیز مکتبہ اور لائبریری کے اثاثہ جات کی نگرانی. 
8.2.3.5 حلقہ کی سطح پر حسابات کی جانچ پڑتال (آڈٹ) کروانا. 

8.2.4 ناظم تربیت(حلقہ)

8.2.4.1 منفرد (مبتدی/ ملتزم) رفقاء کی شخصی رپورٹوں کا جائزہ لینا اورہر رفیق کو مناسب رہنمائی فراہم کرنا.
8.2.4.2 رفقاء (نقباء، امراء اورمدرسین) کی تربیتی اہداف کی نگرانی، پیش رفت کا جائزہ اور امیر/ناظم حلقہ کو مطلع رکھنا.
8.2.4.3 زیریں نظم کے نظام العمل میں طے شدہ تربیتی اجتماعات کی نگرانی وجائزہ اور امیر / ناظم حلقہ کو مطلع رکھنا. 
8.2.4.4 حلقہ کی سطح پر نظام العمل میں طے شدہ تربیتی اجتماعات کی منصوبہ بندی، انعقاد، نظامت اور بعد ازاں تأثرات حاصل کرنے میں امیر/ ناظم حلقہ کی معاونت کرنا.
8.2.4.5 مذکورہ تربیتی پروگراموں کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے امیر /ناظم حلقہ کو مشورے /تجاویز دینا اور منظوری کی صورت میں عمل درآمد میں معاونت کرنا. 

8.2.5 ناظم دعوت(حلقہ)

8.2.5.1 زیریں نظم کے نظام العمل میں طے شدہ دعوتی اجتماعات /سرگرمیوں کی نگرانی/ جائزہ وتأثرات سے امیر /ناظم حلقہ کو مطلع رکھنا.
8.2.5.2 حلقہ کی سطح پر نظام العمل میں طے شدہ دعوتی اجتماعات /سرگرمیوںکی منصوبہ بندی، انعقاد، نظامت اور بعد ازاں تأثرات حاصل کرنے کے لئے امیر / ناظم حلقہ کی معاونت کرنا.
8.2.5.3 توسیع دعوت کے ضمن میں امیر /ناظم حلقہ کو مشورے / تجاویز دینا اور منظوری کی صورت میں عمل درآمد میں معاونت کرنا. 

8.2.6 نائب امراء /ناظمینِ شعبہ جات/ ذیلی حلقہ جات

امراء / ناظمین حلقہ کے نائبین کی حیثیت سے ان کی ہدایات کے مطابق کام کریں گے. 

8.3 نظامِ مالیات

8.3.1 حلقہ کا بیت المال امیر ِ حلقہ ، ناظمِ بیت المال (حلقہ) اور کسی تیسرے شخص (معتمد یا نائب امیر/ناظمِ حلقہ) کی مشترک تحویل میں ہوگا.
8.3.2 حلقہ کے بیت المال سے حلقہ و زیریں نظم کی تنظیمی و دعوتی ضروریات پر خرچ کرنے کا اختیار امیرِحلقہ کو حاصل ہوگا. تاہم حلقہ کے بیت المال سے معمول کے اخراجات کے علاوہ بڑے اخراجات (مبلغ پندرہ ہزار روپے سے زائد ) کے بارے میں حلقہ کی مقامی تنظیموں کے امراء اور حلقہ کے تحت اُسرہ جات کے نقباء سے مشورہ کیا جائے گا.
8.3.3 حلقہ اپنی کُل آمدنی کا ایک تہائی تو لازماً مرکزی بیت المال کو منتقل کردے گا. (کسی خاص پراجیکٹ کے لئے جمع کردہ رقوم اس قانون سے مستثنیٰ رہیں گی). اس کے علاوہ مرکز کی ضروریات اور حلقہ کی سہولت کے مطابق مزید رقوم بھی مرکز طلب کی جاسکیں گی. 
8.3.4 حلقہ جات کے بیت المال کے حسابات اور جملہ املاک نیز مکتبہ اور لائبریری کے اثاثہ جات کی جانچ پڑتال مرکزی ناظم بیت المال کریں گے. 

8.4 نظامِ مشاورت

8.4.1 حلقہ جاتی سطح پر انتظامی اُمور اور روزمرہ کی کارکردگی کے ضمن میں امیرِ حلقہ ضروری فیصلے ذمہ دارانِ حلقہ کے مشورے سے کرتے رہیں گے.
8.4.2 تاہم حلقہ جاتی سطح پر عملی پیش قدمی اور کارکردگی کے جائزے کی خاطر نیز مشاورت باہمی و تربیت کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے درج ذیل اہتمام کیا جائے گا.
8.4.2.1 اجتماع معاونین 
یہ اجتماع ترجیحاً ہفتہ وار(کم از کم پندرہ روزہ) منعقد کیا جائے گا.
8.4.2.2 اجتماع امراء 
یہ اجتماع ترجیحاً پندرہ روزہ (کم از کم ماہانہ) بنیادوں پر منعقد کیا جائے گا.
8.4.2.3 مجلس ِ مشاورت ِ حلقہ 
اس میں حلقہ کے ذمہ دار حضرات اور امراءِ مقامی تناظیم و نقباءِ اُسرہ (حلقہ کے تحت اُسرہ جات) کے علاوہ حلقہ سے مرکزی مشاورت کے اراکین بھی شامل ہوں گے.یہ واضح رہے کہ فیصلہ کا اختیار امیر/ ناظم حلقہ ہی کو حاصل ہوگا. حلقہ کی مالیاتی رپورٹ بھی حلقہ کی مجلسِ مشاورت کے اجلاس میں پیش کی جائے گی.اس مجلس ِمشاورت کا اجلاس بالعموم ہر تین ماہ بعد ہوگا یعنی سال میں چار اجلاس لازماً ہوں گے. 

دفعہ9: مرکزی نظام 

9.1 ضابطہ

9.1.1 تنظیم اسلامی کی سربراہی اور راہنمائی اصلاً امیر ِ تنظیم کی ذمہ داری ہے. چنانچہ فیصلہ کا اختیار بھی ان کو حاصل ہوگا لہٰذا امیر تنظیم حسبِ موقع و ضرورت دستور/ نظام العمل کی کسی دفعہ یا تمام دفعات کو کُلی یا جزوی طور پر ساقط یا ان میں کمی بیشی کرسکیں گے.
9.1.2 امیر تنظیم اگر ضرورت محسوس کریں تو تنظیم میں نائب امیر کا تقرر کیا جائے گا. اس کو امیر تنظیم کے نمائندہ کی حیثیت حاصل ہوگی. تقرر ہونے کی صورت میں نائب امیر اصولی طور پر امیر تنظیم اور پوری تنظیم کے مابین اور عملی اعتبار سے امیر تنظیم اور ناظمین مرکزی شعبہ جات کے مابین ربط 
(Link) کا فرض سرانجام دے گا.
9.1.3 ایک انقلابی تحریک کے اعصابی مرکز 
(Nerve Centre) ہونے کی بنا پر مرکزی ذمہ داران کے مابین فرائض و اختیارات کی تقسیم محض اعتباری ہے ورنہ اگر تحریک کو واقعتا فعال اور متحرک بنانا مقصود ہے تو مرکز کے تمام ذمہ دار حضرات کو عام اصطلاح میں امیر تنظیم کی قیادت میں ایک مربوط ٹیم اور قرآنی اصطلاح میں بنیانِ مرصوص کی حیثیت سے کام کرنا ہوگا.
9.1.4 تنظیم اسلامی کے مرکزی ذمہ داران میں لازمی اور بنیادی تین ہیں یعنی (i) ناظم اعلیٰ (ii) معتمد عمومی اور (iii)ناظم مرکزی بیت المال.اہل اور باصلاحیت سینئر رفقاء کی دستیابی 
(Availability) کے مطابق مرکز میں مزید شعبے بھی شروع کئے جاسکتے ہیں مثلاً شعبۂ تربیت، شعبۂ دعوت اور شعبۂ نشرواشاعت وغیرہ، بصورت دیگر ان کے سلسلے کے جملہ فرائض بھی ناظم اعلیٰ ہی کو ادا کرنے ہوں گے. البتہ نائب امیر کے تقرر کی صورت میں یہ حیثیت نائب امیر کو حاصل ہوگی اور تمام ناظمین مرکزی شعبہ جات بشمول ناظم اعلیٰ ان کو رپورٹ کریں گے. ان تمام ذمہ داران کو مرکزی اُسرہ یا جدید اصطلاح میں ’’مرکزی مجلس عاملہ ‘‘ کہا جائے گا.
9.1.5 تنظیم کے جملہ ماتحت امراء/ناظمین (جیسے حلقہ جات اور مقامی تنظیموں کے امراء/ ناظمین وغیرہ) کی حیثیت بھی اصولی طور پر امیر تنظیم کے نائبین ہی کی ہوگی اور ان کا نصب و عزل بالکلیہ ان ہی کی صوابدید پر ہوگا. اگرچہ وہ اس کے لئے متعلقہ رفقاء سے حسبِ منشا مشورہ کرسکیں گے.
9.1.6 اختیارات کے ضمن میں جیسا کہ ابتداء ہی میں یہ صراحت کی جاچکی ہے کہ ہر معاملے میںامیر تنظیم ہی کا فیصلہ آخری اور حتمی ہوگا اورجملہ تنظیمی اختیارات امیر تنظیم ہی کو حاصل ہیں‘ تاہم نظم کو چلانے کے لئے مرکزی ناظمین و دیگر ذمہ داران کو ان کے فرائض کی مناسبت سے امیر تنظیم کی جانب سے اختیارات تفویض کئے گئے ہیں لیکن درج ذیل اُمور میں فیصلہ کرنے کے مجاز صرف اور صرف امیر تنظیم ہی ہوں گے:
9.1.6.1 مرکزی ناظمین، امراء و ناظمینِ حلقہ جات و ناظمِ بیت المال (حلقہ) نیز مقامی امراء کا تقرر اور علیحدگی.
9.1.6.2 کسی رفیق کا تنظیم سے اخراج کا فیصلہ کرنا.
9.1.6.3 تنظیم اسلامی کے سالانہ بجٹ کی منظوری دینا.
9.1.6.4 بجٹ کے علاوہ خصوصی پراجیکٹس کے لئے رقم کی منظوری دینا. 
9.1.6.5 مرکزی دفتر کے ماتحت عملے کے تقرر کی منظوری نیز Increment اور پروموشن کا اختیار (واضح رہے کہ مرکزی دفتر کے ماتحت عملے کی Increment اور پروموشن کی سفارش مرکزی ناظمین کرتے ہیں.)
9.1.6.6 مرکزی و توسیعی عاملہ اور مرکزی مجلس مشاورت کی سطح پر کئے گئے کسی بھی فیصلہ میں جزوی ردوبدل یا مکمل طور پر تبدیل کرنے کا اختیار. 
9.1.6.7 کسی بھی سطح کے تنظیمی نزاعات میں آخری اپیل پر فیصلہ کرنے کا اختیار. 

9.2 مرکزی ذمہ داران کے فرائض و اختیارات

9.2.1 ناظم اعلیٰ

9.2.1.1 فرائض

9.2.1.1.1 مرکز کے جملہ شعبوں کی نگرانی اور ان کے مابین رابطہ اور ہم آہنگی پیدا کرنا.
9.2.1.1.2 امیر تنظیم کے مرکزی وتوسیعی مجلس عاملہ، مرکزی مجلس مشاورت اور دیگر سطحوں پر کئے گئے فیصلوں کی تنفیذ.
9.2.1.1.3 امیر تنظیم اور امرائے حلقہ کے مابین رابطے کے فرائض سرانجام دینا.
9.2.1.1.4 امرائے حلقہ جات سے خط و کتابت اور ملاقاتوں کے ذریعے مضبوط بنیادوں پر رابطہ رکھنا نیز حلقہ جات کے مابین رابطہ اور ہم آہنگی پیدا کرنا.
9.2.1.1.5 حلقہ جات نیز دفاترِ حلقہ کی کارکردگی کا جائزہ لیتے رہنا اور امیرِ تنظیم کو ان کی کارکردگی سے آگاہ رکھنا.
9.2.1.1.6 حلقہ جات کے امراء / ناظمین کے ضمن میں براہِ راست اور دیگر رفقاء کے ضمن میں زیریں نظم کے توسط سے اُن فرائض کی انجام دہی جو نقیب ِ اُسرہ کے فرائض منصبی کے طور پہلے بیان ہوچکے ہیں. 
9.2.1.1.7 حلقہ جات کے امراء /ناظمین سے مقامی امرائ، حلقہ کے تحت اُسرہ جات کے نقباء و حلقہ کے منفرد رفقاء کی دینی ، تنظیمی اور دعوتی سرگرمیوں کا جائزہ لینا ، مناسب رہنمائی فراہم کرنا، رپورٹ تیار کرنا اور سال میں تین مرتبہ امیرتنظیم /نائب امیرکو پیش کرنا. 
9.2.1.1.8 اجلاس مرکزی مجلس مشاورت اور سالانہ اجتماع میں تنظیم اسلامی پاکستان کی کارکردگی کی جامع رپورٹ پیش کرنا. 

9.2.1.2 اختیارات(ناظم اعلیٰ)

9.2.1.2.1 مرکز کے لئے منظور شدہ بجٹ کے مطابق حصے کی رقم خرچ کرنے کا اختیار. 
9.2.1.2.2 خصوصی پراجیکٹس کے لئے رقم کی منظوری کی امیر تنظیم کو سفارش. 
9.2.1.2.3 اپنے ماتحت عملے کے تقرر کی سفارش. (ماتحت عملہ (1)معاون ناظم اعلیٰ (2)آفس اسسٹنٹ وغیرہ )
9.2.1.2.4 ماتحت عملے کی 
Increment اور پروموشن کی سفارش.
9.2.1.2.5 امیر حلقہ کے مشورہ سے حلقہ کے ناظم بیت المال کے تقرر کی امیر کو سفارش.
9.2.1.2.6 امیر حلقہ کے مشورہ سے حلقہ کے تحت نئی مقامی تنظیم کے قیام اور اس کے امیر کے تقرر کی امیر کو سفارش. 

9.2.2 معتمدِ عمومی

9.2.2.1 فرائض

9.2.2.1.1 تنظیم کے ریکارڈ کی ترتیب اور حفاظت کرنا.
9.2.2.1.2 سالانہ اجتماع ، مرکزی تربیتی کورسز اور مرکزی سطح کے پروگراموں کی اطلاعات جاری کرنا.
9.2.2.1.3 مرکزی مشاورت ، مجلس عاملہ، توسیعی مشاورت اور سالانہ اجتماع کی رودادیں قلم بند کرنا اور برائے توثیق پیش کرنا. 
9.2.2.1.4 امیر تنظیم کے مرکزی عاملہ، توسیعی عاملہ اورمرکزی مشاورت کے دوران یا دیگر کئے گئے فیصلوں سے متعلقہ لوگوں کو آگاہ کرنااور یاددہانی کروانا.
9.2.2.1.5 تنظیم اسلامی پاکستان کی کارگزاری کی سالانہ رپورٹ کی تیاری میں نائب امیر / ناظم اعلیٰ کی مدد کرنا. 

9.2.2.2 اختیارات (معتمدعمومی)

9.2.2.2.1 مرکزی دفتر کے جنرل سٹاف کے تقرر کی سفارش . (ماتحت عملہ (1) کیئر ٹیکر ، ٹائپسٹ ، ڈسپیچ اسسٹنٹ ، باورچی، قاصد ین / نائب قاصدین، ڈرائیور وغیرہ کا تقرر). 
9.2.2.2.2 اپنے ماتحت سٹاف کی 
Increment اور پروموشن کی سفارش.
9.2.2.2.3 مقرر کردہ دستِ گرداں رقم 
(Imprest) کو مرکزی دفتر کے روز مرہ کے اخراجات پر خرچ کرنے کا اختیار. 

9.2.3 مرکزی ناظمِ بیت المال

9.2.3.1 فرائض

9.2.3.1.1 تنظیم اسلامی کے تمام مالی معاملات کی نگرانی ، آمد و خرچ میں توازن کی نگہداشت اور اس کے لئے مناسب تدابیر کی تجویز اور صحیح صورت حال سے نائب امیر / ناظم اعلیٰ اور مرکزی مشاورت کو مطلع رکھنا. 
9.2.3.1.2 مرکز کے جملہ اثاثہ جات کا باقاعدہ ریکارڈ رکھنے اور تمام حسابات کی کتابوں اور واؤچرز، بل 
(bills) اور متعلقہ کاغذات کی نگہداشت کے انتظامات کرنا.
9.2.3.1.3 حلقہ جات / مقامی تنظیموں کے حسابات کی جانچ پڑتال
9.2.3.1.4 دفاتر حلقہ/ مقامی تنظیموں اور اُسرہ جات میں کتب اور کیسٹ لائبریریوں اور دیگر اثاثہ جات کی جانچ پڑتال.
9.2.3.1.5 مرکزی بیت المال کے حسابات کے صحیح اندراج اور مرکزی مجلسِ مشاورت کے مقرر کردہ محاسب سے جانچ پڑتال 
(Audit) کروانا.

9.2.3.2 اختیارات (مرکزی ناظمِ بیت المال)

9.2.3.2.1 ماتحت مناصب پر عملے کے تقرر کی سفارش . (ماتحت عملہ (1)اکاؤنٹنٹ (2)کیشئر وغیرہ)
9.2.3.2.2 ماتحت عملے کی 
Increment اور پروموشن کی سفارش. 

9.2.4 مرکزی ناظم تربیت

9.2.4.1 فرائض

9.2.4.1.1 رفقاء (خصوصاً ملتزم، نقباء وامراء ، معاونین اور مدرسین) کے تربیتی اہداف کی نگرانی، پیش رفت کا جائزہ اور اس حوالے سے امیر تنظیم وناظم اعلیٰ کو مطلع رکھنا.
9.2.4.1.2 زیریں نظم کے نظام العمل میں طے شدہ تربیتی اجتماعات وغیرہ کی نگرانی و جائزہ اور اپنے تأثرات امیر تنظیم وناظم اعلیٰ کو پیش کرنا.
9.2.4.1.3 مبتدی ،ملتزم اور ذمہ دارانِ تنظیم کے لئے تربیتی کورسز کا نصاب تجویز کرنا وترتیب دینا، معین تسلسل کے ساتھ انعقاد کا اہتمام اور ان کیلئے معلم و مربی حضرات کی تربیت اورفراہمی.
9.2.4.1.4 جملہ رفقاء تنظیم کے دینی علم و فہم، تزکیہ نفوس وتصفیہ قلوب اور تحریکی شعور و بصیرت کے اضافے کے لئے درجہ وار نصاب برائے مطالعہ تجویز کرنا، مواد کی ترتیب وفراہمی اور جرائد و خط و کتابت کے ذریعے ان کی تعلیم وتدریس کا اہتمام.
9.2.4.1.5 وقتاً فوقتاً نظریاتی ریفریشروفنی تربیت کے لئے پروگرام تجویز کرنا وترتیب دینا. 
9.2.4.2 اختیارات(مرکزی ناظم تربیت)
9.2.4.2.1 ماتحت مناصب پر عملے کے تقرر کی سفارش. (ماتحت عملہ. (1)معاون ناظم تربیت وغیرہ)
9.2.4.2.2 ماتحت عملے کی 
Increment اور پروموشن کی سفارش.

9.2.5 مرکزی ناظم دعوت

9.2.5.1 فرائض

9.2.5.1.1 زیریں نظم کے نظام العمل میں طے شدہ دعوتی سرگرمیوں کی نگرانی و جائزہ اور اس حوالے سے اپنے تاثرات، بہتری کے لئے مناسب مشورے / تجاویز امیر تنظیم وناظم اعلیٰ کو فراہم کرنا.
9.2.5.1.2 زیریں نظم کی دعوتی سرگرمیوں کے حوالے سے حسبِ ضرورت عملی رہنمائی فراہم کرنا اور پروگراموں کے انعقاد میں معاونت کرنا.
9.2.5.1.3 مختلف ومتفرق اسلوب دعوت کا تعین، تفصیلی ہدایات مرتب کرنا اور ان اسلوبِ بیان کے لئے خصوصی تربیت اور عملی رہنمائی فراہم کرنا.
9.2.5.1.4 امیر محترم کی تقاریر وخطابات میں سے دعوتی نقطۂ نگاہ سے اہم تقاریر کا تعین، ان کا ودیگر بلا معاوضہ قابلِ اشاعت و تقسیم مواد برائے دعوت، امر بالمعروف ونہی عن المنکر (آگاہی منکرات) وغیرہ کی تیاری بصورت مضامین، ہینڈبل، بروشراور پمفلٹ وغیرہ. نیز موجودہ دعوتی لٹریچر کی تسہیل کا اہتمام. 

9.2.5.2 اختیارات (مرکزی ناظم دعوت)

9.2.5.2.1 ماتحت مناصب پر عملے کے تقرر کی سفارش. (ماتحت عملہ. (1)معاون ناظم دعوت وغیرہ )
9.2.5.2.2 ماتحت عملے کی 
Increment اور پروموشن کی سفارش. 

9.2.6 مرکزی ناظم نشرو اشاعت

9.2.6.1 فرائض

9.2.6.1.1 اخبارات و جرائد سے مسلسل رابطہ ، امیر تنظیم کے خطابِ جمعہ کی بالخصوص اور دیگر بیانات پر مشتمل پریس ریلیز کا اجراء.
9.2.6.1.2 باصلاحیت رفقاء کو اخبارات اور جرائد کے نام خطوط لکھنے کی ہدایت ، رہنمائی اور حوصلہ افزائی. 

9.2.6.1.3 مختلف دینی ، ملی اور قومی تقریبات یا اہم ایام کے موقع پر تنظیم کے لٹریچر سے قابلِ اشاعت مضامین کی تیاری اور ان کی اخبارات میں اشاعت کی کوشش.
9.2.6.1.4 تنظیم کی اسٹیشنری اور مختلف مواقع پر اخباری اشتہارات ، ہینڈ بلوں اور پوسٹروں کی تیاری . 

9.2.6.2 اختیارات (مرکزی ناظم نشرواشاعت)

9.2.6.2.1 ماتحت مناصب پر عملے کے تقرر کی سفارش . (ماتحت عملہ (1)معاون ناظم نشرو اشاعت(2)کمپیوٹر اسسٹنٹ (3)ریکارڈنگ اسسٹنٹ وغیرہ )
9.2.6.2.2 ماتحت عملے کی 
Increment اور پروموشن کی سفارش. 

9.2.7 محاسب تنظیم اسلامی پاکستان

9.2.7.1 مرکز کے جملہ اثاثہ جات اور حسابات کی جانچ پڑتال
9.2.7.2 مرکزی مجلس مشاورت کے موقع پر پیش کئے جانے والے مرکز کے آمد و خرچ کے میزانئے کا قبل از وقت جائزہ لینا. 

9.3 نظامِ مشاورت

نظام بیعت کے مطابق تنظیم اسلامی کی سربراہی اور رہنمائی اصلاً امیر تنظیم کی ذمہ داری ہے. تاہم قرآن حکیم کی ہدایات:
(i) 
وَ اَمۡرُہُمۡ شُوۡرٰی بَیۡنَہُمۡ ۪ (الشورٰی ۳۸
اور وہ آپس میں اپنے معاملات پر مشاورت کرتے ہیں
اور (ii) 
وَ شَاوِرۡہُمۡ فِی الۡاَمۡرِ (آل عمران ۱۵۹
اور معاملات میں ان سے مشاورت کیجئے !
کی رُو سے مشورہ امیر تنظیم کی دینی اور تنظیمی ’’ضرورت‘‘ ہے. جس کو پورا کرنے کیلئے تنظیم میں مناسب مواقعوں کا اہتمام کیا جائے گا. لیکن ’’بیعت‘‘ کے دینی و منطقی تقاضے کے طور پر یہ واضح رہنا چاہئے کہ ہر معاملے میں امیر تنظیم ہی کا فیصلہ آخری اور حتمی ہوگا اور رفقاء تنظیم اسے ’’منشط‘‘ اور ’’مکرہ‘‘ دونوں صورتوں میں تسلیم کرنے کے پابند ہوں گے. اِلاَّیہ کہ کوئی ایسی صورت درپیش ہو جس پر درج ذیل احادیث نبوی  کے الفاظ کا انطباق ہوتا ہو. 
(i) اِلاَّ اَنْ تَـرَوْا کُفْرًا بَواحًا عِنْدَکُمْ مِنَ اللّٰہِ فِیْہِ بُرْھَانٌ 
’’(تم امیر کی اطاعت اُس وقت تک کرتے رہو) جب تک کہ تم کھلا کفر نہ دیکھو جس کے بارے میں اﷲ کی طرف سے تمہارے پاس واضح دلیل موجود ہو.‘‘ (صحیح مسلم عن عبادہ ابن صامتؓ ) 
یا/اور (ii) 
فَاِذَا اُمِرَ بِمَعْصِیَۃٍ فَلاَ سَمْعَ وَلاَ طَاعَۃَ 
’’پس جب حکم دیا جائے اﷲ کی معصیت کا، تو نہیں ہے سمع و طاعت.‘‘ (متفق علیہ عن ابن عمرؓ ) 
نظام مشاورت کی تفصیلات درج ذیل ہیں: 

9.3.1 مرکزی اُسرہ / مجلس عاملہ

تنظیم اسلامی کے مقاصد کے حصول کے لئے عملی پیش قدمی کے ضمن میں ضروری فیصلے امیرتنظیم ، نائب امیر، ناظم اعلیٰ، معتمد اور مرکز کے مختلف شعبوں کے ناظمین (مرکزی اُسرہ /مجلس عاملہ)کے مشورے سے کرتے رہیں گے. 

9.3.2 توسیعی مجلس عاملہ

مرکز کے مختلف شعبوں کے ناظمین (مرکزی اُسرہ / مجلس عاملہ) اور امرائے حلقہ پر مشتمل ایک ’’توسیعی مجلس عاملہ‘‘ تشکیل دی جائے گی جس کا اجلاس بالعموم ہر دو ماہ بعد امیر تنظیم کی زیرصدارت منعقد ہوگا. اس موقع پر تنظیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا نیز ضروری اُمور پر مشورہ ہوگا اور فیصلے کئے جائیں گے. 

9.3.3 مرکزی مجلس مشاورت

ایک معین ’’مرکزی مجلس مشاورت‘‘ قائم کی جائے گی جس میں شق ’’ا‘‘اور ’’ب‘‘ میں مذکور مرکزی اُسرہ/ مجلس عاملہ اور توسیعی مجلس عاملہ کے علاوہ تنظیم کی وسعت کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایک مناسب تعداد میں تنظیم کے ملتزم رفقاء کی آراء کی روشنی میں صائب الرائے رفقاء شامل کئے جائیں گے.
مرکزی مشاورت کے اراکین کے لئے قانونی شرط تو صرف یہ ہوگی کہ وہ بحیثیت ملتزم رفیق پانچ سال سے تنظیم کے ساتھ مسلسل منسلک ہوں البتہ ان کے حق میں رائے دینے والے رفقاء اصولی طور پر ذمہ داران کے مطلوبہ اوصاف میں بیان کئے گئے جملہ اُمور کو پیش نظر رکھ سکتے ہیں، اگرچہ ان کے ضمن میں تفتیش اور تجسّس کی اجازت نہیں ہوگی. مرکزی مشاورت کی تشکیل کے ضمن میں رائے دیتے ہوئے متعلقہ رفقاء کی اصابتِ رائے ، علم و فہم، تجربہ ، عمر اور تنظیم اسلامی کے اساسی فکر اور منہج و مزاج سے کماحقہ واقفیت اور انشراحِ صدر کو اولیت دینا مناسب ہوگا. 
9.3.3.1 اس مجلس کی نئی تشکیل ہر دو سال بعد ہوگی.
9.3.3.2 اس مجلس کی تشکیل کے لئے رائے صرف انہی رفقاء کے حق میں دی جاسکے گی جو پانچ سال سے ملتزم ہوں اور رائے صرف ملتزم رفقاء سے لی جائے گی. 
9.3.3.3 اس کی تشکیل تنظیم کے ملتزم رفقاء کی کل تعداد اور مطلوبہ تعدادِ اراکینِ مجلس کو سامنے رکھتے ہوئے رفقاء کی ایک معین تعداد میں سے ایک رکن کے اصول پر ہوگی.
9.3.3.4 اس مجلس کے اجلاس حتی الامکان لگ بھگ چار ماہ کے وقفے سے ضرور ہوتے رہیں گے اور ہر سال کم از کم تین اجلاس ضرور ہوں گے.
9.3.3.5 اس مجلس میں پالیسی، طریق کار اور کارکردگی کے اُمور پر امیر تنظیم اراکین کی آرائ، تجاویز اور تاثرات سے استفادہ کریں گے. مالیاتی رپورٹ بھی پیش ہوگی نیز امیر تنظیم اور اراکین مجلس عاملہ پر تنقید کی جاسکے گی.بشرطیکہ دستور دفعہ۹ شق ’9.2‘ کا تقاضا پورا کیا جاچکا ہو.
9.3.3.6 کوشش کی جائے گی کہ اس کا ایجنڈا اجلاس سے پندرہ یوم قبل اراکین کو مل جائے.
9.3.3.7 اگر کوئی رکن مجلس کسی معاملے میں معلومات حاصل کرنا چاہے. تو اس کا سوال اجلاس سے ایک ماہ قبل معتمد تنظیم کو موصول ہوجانا لازمی ہوگا.
9.3.3.8 مشاورت باہمی کی متذکرہ بالا جملہ مجالس میں امیر تنظیم حسبِ منشا دوسرے رفقاء کو بھی شرکت کی دعوت دے سکیں گے. 

9.3.4 توسیعی مشاورت

تنظیم کے جملہ رفقاء کی آراء سے مستفید ہونے کے لئے وقتاً فوقتاً توسیعی مشاورت کے اجلاس منعقد کئے جائیں گے. جو تنظیم کی توسیع کی مناسبت سے کچھ حلقوں کو ملا کر یاحلقہ جات کی سطح پر بھی منعقد کئے جاسکیں گے، جس میں
9.3.4.1 جملہ رفقاء کو پالیسی اور طریق کار کے ضمن میں تو اظہار رائے کی مکمل آزادی ہوگی لیکن ذاتی تنقید یا محاسبہ صرف امیر تنظیم کا کیا جاسکے گا.بشرطیکہ دستور دفعہ۹ شق ’9.2‘ کا تقاضا پورا کیا جاچکا ہو. 
9.3.4.2 اس اجلاس میں امیرتنظیم ، نائب امیر/ناظم اعلیٰ ونائبین ناظم اعلیٰ اور متعلقہ حلقہ کے امراء / ناظمین لازماً جبکہ دیگر اراکین مرکزی اُسرہ و توسیعی مجلس عاملہ نیز اراکین مجلس مشاورت حسب سہولت شریک ہوں گے. لیکن ان سب کی حیثیت اصلاً سامع کی ہوگی تا کہ رفقاء کی رائے سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیا جاسکے.
9.3.4.3 البتہ اگر کسی معاملے میں امیر تنظیم شدید ضرورت محسوس کریں تو وضاحت بھی کریں گے. 
9.3.4.4 یہ اجلاس عموماً پورے دن پر محیط ہو گا لیکن اس میں اظہار خیال کا حق صرف ان رفقاء کو ہوگا، جو اجلاس کے آغاز سے زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹے کی تاخیر سے پہنچ جائیں.