وَذَرُوا ظَاهِرَ الْإِثْمِ وَبَاطِنَهُ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَكْسِبُونَ الْإِثْمَ سَيُجْزَوْنَ بِمَا كَانُوا يَقْتَرِفُونَ ﴿120﴾
‏ [جالندھری]‏ اور ظاہری اور پوشیدہ (ہر طرح کا) گناہ ترک کردو۔ جو لوگ گناہ کرتے ہیں وہ عنقریب اپنے کیے کی سزا پائیں گے۔ ‏
تفسیر ابن كثیر
ظاہری اور باطنی گناہوں کو ترک کر دو 
چھوٹے بڑے پوشیدہ اور ظاہر ، ہر گناہ کو چھوڑو ۔ نہ کھلی بدکار عورتوں کے ہاں جاؤ نہ چوری چھپے بدکاریاں کرو، کھلم کھلا ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جو تم پر حرام کر دی گئی ہیں ، غرض ہر گناہ سے دور رہو ، کیونکہ ہر بدکاری کا برا بدلہ ہے ، حضور سے سوال ہوا کہ گناہ کسے کہتے ہیں؟ آپ نے فرمایا جو تیرے دل میں کھٹکے اور تو نہ چاہے کہ کسی کو اس کی اطلاع ہو جائے ۔