لَكِنِ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ جَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ ۚ وَأُولَئِكَ لَهُمُ الْخَيْرَاتُ ۖ وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ ﴿88﴾
‏ [جالندھری]‏ لیکن پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم اور جو لوگ انکے ساتھ ایمان لائے سب اپنے مال اور جان سے لڑے انہی لوگوں کے لئے بھلائیاں ہیں اور یہی مُراد پانے والے ہیں۔ ‏
تفسیر ابن كثیر
منافق کی آخرت خراب 
منافقوں کی مذمت اور ان کی اخروی خستہ حالت بیان فرما کر اب مومنوں کی مدحت اور ان کے حصے میں بھلائیاں اور خوبیاں ہیں یہی فلاح پانے والے لوگ ہیں۔ انہی کے لئے جنت الفردوس ہے اور انہی کے لئے بلند درجے ہیں۔ یہی مقصد حاصل کرنے والے یہی کامیابی کو پہنچ جانے والے لوگ ہیں۔