وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ فِي شِيَعِ الْأَوَّلِينَ ﴿10﴾
‏ [جالندھری]‏ اور ہم نے تم سے پہلے لوگوں میں بھی پیغمبر بھیجے تھے۔ ‏
تفسیر ابن كثیر
اللہ تعالٰی اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تسکین دیتا ہے کہ جس طرح لوگ آپ کو جھٹلا رہے ہیں اسی طرح آپ سے پہلے کے نبیوں کو بھی وہ جھٹلا چکے ہیں ۔ ہر امت کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تکذیب ہوئی ہے اور اسے مذاق میں اڑایا گیا ہے ۔ ضدی اور متکبر گروہ کے دلوں میں بہ سبب ان کے حد سے بڑھے ہوئے گناہوں کے تکذیب رسول سمو دی جاتی ہے یہاں مجرموں سے مراد مشرکین ہیں ۔ وہ حق کو قبول کرتے ہی نہیں ، نہ کریں۔ اگلوں کی عادت ان کے سامنے ہے جس طرح وہ ہلاک اور برباد ہوئے اور ان کے انبیاء نجات پا گئے اور ایمان دار عافیت حاصل کر گئے ۔ وہی نتیجہ یہ بھی یاد رکھیں ۔ دنیا آخرت کی بھلائی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی متابعت میں اور دونوں جہان کی رسوائی نبی کی مخالفت میں ہے ۔