إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ إِنَّا لَا نُضِيعُ أَجْرَ مَنْ أَحْسَنَ عَمَلًا ﴿30﴾
‏ [جالندھری]‏ (اور) جو ایمان لائے اور کام بھی نیک کرتے رہے تو ہم نیک کام کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتے ‏
تفسیر ابن كثیر
سونے کے کنگن اور ریشمی لباس
اوپر برے لوگوں کا حال اور انجام بیان فرمایا ، اب نیکوں کا آغاز و انجام بیان ہو رہا ہے ۔ یہ اللہ ، رسول اور کتاب کے ماننے والے نیک عمل کرنے والے ہوتے ہیں ان کے لئے ہمیشہ والی دائمی جنتیں ہیں ، ان کے بالاخانوں کے اور باغات کے نیچے نہریں لہریں لے رہی ہیں ۔ انہیں زیورات خصوصا سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے ان کا لباس وہاں خالص ریشم کا ہو گا ، نرم باریک اور نرم موٹے ریشم کا لباس ہو گا ، یہ باآرام ، شاہانہ شان سے مسندوں پر جو تختوں پر ہوں گے ، تکیہ لگائے بیٹھے ہوئے ہوں گے ۔ کہا گیا ہے کہ لیٹنے اور چار زانوں بیٹھنے کا نام بھی یہی قول ہیں ارایک جمع ہے اریکہ کی تخت چھپر کھٹ وغیرہ کو کہتے ہیں ۔ کیا ہی اچھا بدلہ ہے اور کتنی ہی اچھی اور آرام دہ جگہ ہے برخلاف دوزخیوں کے کہ ان کے لیے بری سزا اور بری جگہ ہے ۔ سورہ فرقان میں بھی انہیں دونوں گروہ کا اسی طرح مقابلہ کا بیان ہے ۔