إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنَّاتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا ﴿107﴾
‏ [جالندھری]‏ جو لوگ ایمان لائے اور عمل نیک کیے ان کے لئے بہشت کے باغ مہمانی ہوں گے ‏
تفسیر ابن كثیر
جنت الفردوس کا تعارف۔
اللہ پر ایمان رکھنے والے ، اس کے رسولوں کو سچا ماننے والے ان کی باتوں پر عمل کرنے ولاے ، بہترین جنتوں میں ہوں گے ۔ بخاری ومسلم میں ہے کہ جب تم اللہ سے جنت مانگو تو جنت فردوس کا سوال کرو یہ سب سے اعلی سب سے عمدہ جنت ہے اسی سے اور جنتوں کی نہریں بہتی ہیں ۔ یہی ان کا مہمان خانہ ہوگی ۔ یہ یہاں ہمیشہ کے لئے رہیں گے ۔ نہ نکالے جائیں نہ نکلنے کا خیال آئے نہ اس سے بہتر کوئی اور جگہ وہ وہاں کے رہنے سے گھبرائیں کیونکہ ہر طرح کے اعلی عیش مہیا ہیں ۔ ایک پر ایک رحمت مل رہی ہے روز بروز رغبت ومحبت انس والفت بڑھتی جا رہی ہے اس لئے نہ طبیعت اکتاتی ہے نہ دل بھرتا ہے بلکہ روز شوق بڑھتا ہے اور نئی نعمت ملتی ہے ۔