قدیم نوکرانی کی موت

سر سید کو مسمات ماں بی بی نے، جو ایک قدیم خیر خواہ خادمہ ان کے گھرانے کی تھ، پالا تھا، اس لئے ان کو ماں بی بی سے نہایت محبت تھی وہ پانچ برس کے تھے جب ماں بی بی کا انتقال ہوا، ان کا بیاں ہے کہ:
"مجھے خوب یاد ہے، ماں بی بی مرنے سے چند گھنٹے پہلے فالسہ کا شربت مجھ کو پلا رہی تھی۔ جب وہ مر گئی تو مجھے اس کے مرنے کا نہایت رنج ہوا۔ میری والدہ نے مجھے سمجھایا کہ وہ خدا کے پاس چکی گئی ہے، بہت اچھے مکاں میں رہتی ہے، بہت سے نوکر چاکر اس کی خدمت کرتے ہیں اور اس کی بہت آرام سے گزرتی ہے تم کچھ رنج مت کرو۔" مجھ کو ان کے کہنے سے پورا یقین تھا کہ فی الوقت ایسا ہی ہے۔ مدت تک ہر جمعرات کو اس کی فاتحہ ہوا کرتی تھی اور کسی محتاج کو کھانا دیا جاتا تھا۔ مجھے یقین تھا کہ یہ کھانا مان بی بی کے پاس پہنچ جاتا ہے۔ اس نے مرتے وقت کہا تھا کہ "میرا تمام زیور سید کاہے" مگر میری والدہ اس کو خیرات میں دینا چاہتی تھیں، ایک دن انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ " اگر تم کہو تو یہ گہنا ماں بی بی کے پاس بھیج دوں؟" میں نے کہا "ہاں بھیج دو۔" والدہ نے وہ سب گہنا مختلف طرح سے خیرات میں دیدیا۔"